
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے رائٹ ٹو پروٹسٹ ریسرچر نے لاہور میں مظاہروں پر پابندی لگانے والا 'ڈریکونین' قانون فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے احتجاج کے حق کے محقق ہرندرینی کوریا نے کہا لاہور میں عورت مارچ سمیت کئی احتجاجی مظاہروں سے چند گھنٹے قبل پابندی اور سخت قانون ڈریکونین کا نفاذ آزادی اظہار کے حقوق کا احترام کرنے اور اسے برقرار رکھنے میں سراسر ناکامی ہے, پرامن احتجاج کرنے والوں کو فوری رہا کیا جائے۔
گزشتہ روز پنجاب کے محکمۂ داخلہ نے لاہور میں جلسہ، جلوس اور ریلی پر پابندی عائد کی, محکمۂ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور میں احتجاج، دھرنے اور مظاہروں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی,پابندی کا نفاذ آج سے ہو گا اور 7 روز تک جاری رہے گی۔
پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور میں انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کرنے کے بعد پولیس نے کریک ڈاؤن کیا اور اس دوران ایک کارکن جاں بحق ہوگیا۔
https://twitter.com/x/status/1633499337379520512
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور میں زمان پارک سے داتا دربار تک شیڈول ریلی کی منسوخی کے اعلان کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا پارٹی کارکن علی بلال کو ’پنجاب پولیس نے قتل‘ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا انتخابی ریلی میں شرکت کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کے غیرمسلح کارکنوں پر اس طرح کا ظلم شرم ناک ہے، پاکستان قاتلوں کی گرفت میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انسپکٹر جنرل پنجاب لاہور کے سٹی پولیس افسر اور دیگر کے خلاف ان کی جماعت کی جانب سے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
عمران خان نے دوسری ٹوئٹ میں کارکن بلال کی ویڈیو جاری کی اور بتایا کہ پی ٹی آئی کارکن بلال زندہ تھا اور انہیں پولیس اسٹیشن لے جایا جا رہا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ انہیں پولیس کی حراست میں مارا گیا ہے، یہ موجودہ حکومت اور پنجاب پولیس کا قاتلانہ عمل ہے۔
عمران خان نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک بھر میں جماعت کے ضلعی صدور اور عہدیدار ’ہمارے شہید کارکن‘ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کریں۔
حکومت پنجاب کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے ہنگامہ آرائی میں مبینہ طور پر ہلاکت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔
وزیر اعلی پنجاب نے واقعے کی مکمل غیر جانبدرانہ اور حقائق وشواہد پر مبنی انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے
وزیراعلی کا حکم ہے کہ جو بھی ملوث پایا جائے، قانون کے تحت انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے دکھائی جانے والی وڈیوز آج کی نہیں بلکہ پرانی اور جیل بھرو تحریک کی ہیں
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/amnaaishs.jpg