
لاہور میں مہنگائی کا نیا طوفان کھڑا ہوگیا، لاہور کی انتظامیہ بھی گراں فروشی روکنے میں ناکام ہوچکی ہے، جس کے باعث شہر بھر میں سبزی، پھل، دالیں ، گوشت ہر شے ہی مہنگی ہوئی ہے، عوام کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں، دو وقت کی روٹی کا حصول نامکمن ہوتا جارہا ہے۔
لاہور میں آلودرجہ اول 95 کی بجائے 130 سے 150 روپے کلو فروخت ہورہے ہیں، پیاز دوئم 167 کے بجائے 220 روپے کلو، ٹماٹر دوئم 300 کلو جب کہ 250 روپے پاو ادرک تھائی لینڈ 385 اور پانچ سو روپے میں فروخت ہورہا ہے۔
شملہ مرچ 350 کے بجائے 500 روپے کلو تک پہنچ گئی، میتھی 260 کے بجائے 320 روہے کلو فروخت ہورہی ہے ،جب کہ گوبھی 157 کے بجائے220 روپے، مٹر 260 کے بجائے330 سے 350 روپے میں فروخت ہورہے ہیں۔
پھل سرکاری ریٹس سے 30 سے 40 فیصد زائد مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں، اسی طرح مرغی کے گوشت کی قیمت 362 کی بجائے380 روپے تک پہنچ گئی جب کہ بکرے کا گوشت 1050 روپے کی بجائے 1800 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔
لاہور میں ضلعی انتظامیہ اشیائے خور و نوش کی سرکاری نرخ سے زیادہ قیمتوں پر فروخت روکنے میں ناکام ہوچکی ہے،دکان داروں نے سرکاری نرخ سے کئی گنا زیادہ قیمت پر اشیا پر فروخت کرنا شروع کردیں،قیمتوں میں اچانک بے پناہ اضافے کے حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی اپنی جگہ لیکن گراں فروشی رک جائے تو ریلیف مل سکتا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔
Last edited: