
صوبہ پنجاب کے سب سے بڑے اور مصروف ترین سرکاری اسپتال میو اسپتال میں ائیرکنڈیشننگ سسٹم مکمل طور پر ناکارہ ہو چکا ہے، جس کے باعث نہ صرف مریض بلکہ طبی عملہ بھی شدید گرمی میں اذیت کا شکار ہے۔
https://twitter.com/x/status/1939706353271935475
آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسپتال کے اہم وارڈز، بالخصوص ایمرجنسی، جنرل وارڈز اور انتہائی نگہداشت یونٹ (ICU) میں درجہ حرارت ناقابلِ برداشت سطح تک جا پہنچا ہے۔ اے سی سسٹم بند ہونے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے متبادل کے طور پر صرف پیڈل سٹل فین کا استعمال شروع کر رکھا ہے، جو گرمی کم کرنے میں ناکافی ثابت ہو رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1939705085862518850
اسپتال میں داخل مریض اور ان کے لواحقین نے شکایت کی ہے کہ شدید گرمی کے باعث طبیعت مزید بگڑ رہی ہے، خاص طور پر وہ مریض جو آئی سی یو میں زیر علاج ہیں، جہاں ٹھنڈا اور محفوظ ماحول ناگزیر ہوتا ہے۔ عام فین وہاں کے لیے ناکافی ہیں، اور کئی مریضوں کی حالت خراب ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1939714547436204381
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک نہ تو ائیرکنڈیشننگ نظام کی مرمت کا کوئی ٹینڈر جاری کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی کمپنی سے معاہدہ کیا گیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسئلہ جلد حل ہونے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1939720937378599390
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2021/05/609a16c4dbadd.jpg