
لاہور میں سی آئی اے انسپکٹر ڈاکوؤں کا سرغنہ نکلا ہے، ڈاکو ہر واردات سے پہلے اپنے باس انسپکٹر عمران یاسین سے رہنمائی لیتے، گرفتاری کی صورت میں ان پر معمولی مقدمے بنا کر جیل بھجوا دیا جاتا جہاں سے وہ پھر رہا ہو کر لوٹ مار کرتے۔
سماء نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے نواں کوٹ سی آئی اے پولیس میں تعینات انسپکٹر عمران یاسین ڈاکوؤں کے گروہ کا باس نکلا ہے، جو پہلے اپنے گینگ سے ڈکیتیاں کراتا اور پھر ملزمان کو گرفتار کرکے انہیں معمولی مقدمے میں جیل بھجوا کر کچھ ہی عرصے میں پھر سے رہا کروا لیتا تھا۔
عمران یاسین نامی سی آئی اے انسپکٹر کا بھانڈا اس طرح پھوٹا جب اس کے پالتو ڈاکوؤں کو دوسرے علاقے کی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ جن سے تحقیقات کی گئی تو پتہ چلا کہ اس گروہ کو چلانے والا سی آئی اے پولیس کا ایک انسپکٹر تھا۔
سنگین نوعیت کا معاملہ سامنے آنے پر پولیس کے اعلیٰ افسران نے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے، اس تحقیقاتی ٹیم نے پتہ چلایا ہے کہ ڈاکو ہر واردات سے پہلے عمران یاسین سے رہنمائی لیتے اور واردات کے دوران بھی عمران یاسین سے رابطے میں رہتے۔
تحقیقات کے مطابق ملزمان سونا لوٹتے اور اسی سی آئی اے انسپکٹر کی جانب سے گرفتار کر لیے جاتے جو برآمدگی میں مصنوعی زیورات لکھتا اور ملزمان سے ریکوری میں چند ہزار روپے کا اعتراف کراتا جبکہ باقی کی رقم و زیورات خود رکھ لیتا۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق عمران یاسین ان ڈاکوؤں کو گرفتار تو کرتا مگر اس نے ایک باقاعدہ ٹیم تشکیل دے رکھی تھی جو کہ فوری اقدامات کرتی اور ان ڈاکوؤں کی جلد ازجلد رہائی کو یقینی بناتی تھی۔ مذکورہ سی آئی اے افسر کیخلاف تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں تاہم ابھی اس کی سزا سے متعلق فیصلہ نہیں ہوا۔