
وفاقی پولیس نے پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے پینسل گن، پیپر گن اور پینٹ گن کے استعمال کا منصوبہ بنا لیا ہے۔
نجی چینل اے آر وائی کے مطابق وفاقی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے پینسل گن، پیپر گن اور پینٹ گن کے استعمال کا منصوبہ بنا لیا ہے اور اس مقصد کے لیے 40 ہزار گنز اور ساٹھ 60 ہزار پینٹ اور پیپر گولیاں بھی جمع کر لی گئی ہیں۔
اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پینسل گنز کے فائر سے روشنی نکلتی ہے جو پولیس کے دوسرے گروپ کیلئے سگنل ہوتا ہے، پینسل گنز صرف افسران کو دی جائیں گی تاکہ وہ آپس میں رابطے میں رہ سکیں۔
اسی طرح ایک پیپر گن ہے جس سے مارچ کے شرکا کو منتشر کرنے میں مدد ملے گی اور 100 میٹر کے اندر تک موجود شرکا کو نشانہ بنایا جاسکے گا۔ پیپر گن کی گولی لگنے سے گیس نکلتی ہے جو انسان کو لگتے ہی اس کے جسم میں شدید خارش شروع ہوجاتی ہے اور یہ خارش کپڑے تبدیل کرنے پر ہی ختم ہوتی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پینٹ گنز سے مارچ کے شرکا کی نشاندہی کی جائے گی اور اس کے ذریعے شرکا کے کپڑوں پر رنگ کا نشان لگ جائے گا جس کے بعد ان کی گرفتاری میں آسانی ہوگی۔
پولیس حکام نے یہ بھی بتایا کہ پینٹ گنز سے مارچ کے شرکا کی گاڑیوں کو بھی روکا جا سکے گا اور اس کے دو فائر سے ہی گاڑی کی ونڈ اسکرین رنگ دار ہوجائے گی جس کے بعد ڈرائیور گاڑی نہیں چلا سکے گا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی زیر قیادت حقیقی آزادی مارچ لاہور سے شروع ہوا تھا جس کا گزشتہ شب گوجرانوالہ میں قیام ہوا، آج پانچویں روز مارچ آگے کی جانب پیش قدمی کرے گا۔