
گزشتہ روز توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا اور اٹک جیل منتقل کردیا گیا
اے آروائی کے اٹک سے تعلق رکھنے والے رپورٹر لالہ صدیق کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ مختصر ترین پیپر دیتے ہیں ۔ رپورٹر ان سے پوچھتی ہے کہ عمران خان کو اٹک جیل منتقل کردیا گیا؟
جس پر رپورٹر کہتے ہیں کہ جی جی کردیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1687933082261729280
لالہ صدیق کے اس بیپر پر دلچسپ تبصرے ہوئے ۔ سوشل میڈیا صارفین اورصحافیوں کاکہنا تھا کہ لالہ صدیق بھی عمران خان کی گرفتاری سے دکھی ہے ۔لالہ صدیق کا "جی" نہیں لگ رہا، مختصر ترین آڈیو بیپر دے کر "جی" بہلا دیا۔۔!!
سوشل میڈیا صارفین نے مزید کہا کہ لالہ صدیق نے ایسا بپیر دیکر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے
https://twitter.com/x/status/1687895793985064960 https://twitter.com/x/status/1688071813144907776 https://twitter.com/x/status/1687933686216286208 https://twitter.com/x/status/1688129917051883520
ان کا کہنا تھا کہ آج سے آر وائی کا لالہ صدیق نمبر لے گیا ہے بھائی۔ تین سیکنڈ کے بیپر میں وہ کمال کر گیا کہ نہ پوچھو۔ "اٹک جیل کا بیپر "
https://twitter.com/x/status/1687925551107887107 https://twitter.com/x/status/1688040066927529984 https://twitter.com/x/status/1688082840972574720 https://twitter.com/x/status/1687959057385115648
فیض اللہ خان کا کہنا تھا کہ بچپن میں ہمارے ساتھ ایک مرحوم دوست قاعدہ پڑھا کرتا قاری صاحب نہایت زور لگا کر پڑھاتے کہ ب ع زبر بع د پیش دو " بعد" خالد شرماتے ہوئے نہایت مجہول انداز مشکل سے آواز نکال کر کہتا " بادو" یہی کچھ لالہ صدیق صاحب نے عمران خان کی اٹک جیل منتقلی والی خبر پڑھتی اینکر کیساتھ کیا
https://twitter.com/x/status/1688030313593622533
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/lala-sdhaqe.jpg