
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مارکیٹوں میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کے کم نہ ہونے کا ملبہ مڈل مین پر ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں مرغی اور دالوں کی قیمتیں مڈل مین کے کردار کی وجہ سے کم نہیں ہو رہیں، حالانکہ دنیا بھر میں ان اشیاء کی قیمتیں کم ہو گئی ہیں۔
وزیر خزانہ نے بدھ کے روز وزارت خزانہ میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی اقتصادی کامیابیوں کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ دس سال بعد سرپلس ہوا ہے اور ترسیلات زر میں 35 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس ترقی کے ساتھ، انہیں امید ہے کہ ترسیلات زر کا حجم 35 ارب ڈالر سے بڑھ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح ساڑھے 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے اور اسٹیٹ بینک نے مسلسل پانچویں بار پالیسی ریٹ میں کمی کی ہے۔ موجودہ پالیسی ریٹ کا 13 فیصد ہونا معیشت کے لیے اہم ہے اور یہ کاروباری برادری کے اعتماد میں نمایاں اضافہ کر رہا ہے۔
محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ ای سی سی کا اجلاس مہنگائی کا احاطہ کرنے کے لیے تھا اور آج اجلاس کا پہلا ایجنڈا قیمتوں میں کمی پر ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اکثر یہ سوال اٹھایا جاتا ہے کہ عام آدمی پر معاشی بہتری کا اثر کیوں نہیں پڑ رہا، جس کی وجہ مڈل مین کا کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں صورتحال کو مانیٹر کریں گے۔
مانیٹری کمیٹی کے اجلاس کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے امید کا اظہار کیا ہے کہ جاری مالی سال میں ترسیلات زر کا حجم 35 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا، جبکہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے ترسیلات زر 9 ارب ڈالر سے بڑھ چکے ہیں۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کی برآمدات میں 25 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اور ٹیکسٹائل کے شعبے کی برآمدات بھی بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سال کے اختتام پر ملک کے پاس درآمدی کور تین ماہ کا ہو جائے گا، جو پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کا سبب بنے گا۔
محمد اورنگزیب نے افراط زر کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی، کہ ساڑھے چھ سال پہلے افراط زر کی شرح 5 فیصد کے قریب تھی اور نومبر میں یہ 4.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرضوں کی کاسٹ میں کمی آئے گی، جس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچے گا۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/ScjgD37/prices.jpg