جس پر فردوس عاشق اعوان نے جواب دیا کہ شہباز گل آپ نے قومی راز فروخت کرنے والے سوال کا جواب نہیں دیا، کیا آپ خلف اٹھا سکتے ہیں کہ آپ قومی راز اپنے بیرونی آقا کو نہیں بیچتے تھے؟ اپنے لیڈر کو حقیقی آزادی کی جنگ میں پیچھے چھوڑ کر امریکہ بھاگنے والے بھگوڑے، خود کو امریکہ کا فارن ایجنٹ تم نے رجسٹر کروایا ہے، یہ رہا ثبوت۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس کوئی موکل موجود نہیں جو رشوت کے 100 پیزے کھائیں۔ جن کے موکل ہونگے وہی 100، 100 پیزے اپنے گھر کھلا سکتے ہیں۔ میرے اثاثے آج بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
اس پر ڈاکٹر شہبازگل نے فردوس عاشق اعوان کو جواب دیا کہ سنا تھا لوگ چھولے دے کر پڑھتے ہیں۔ آپ نے بھی لگتا ہے چھولے یا چھلیاں سپلائی کر کے پڑھائی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں امریکہ میں عمران خان کی پارٹی کے ایجنٹ کے طور پر رجسٹرڈ ہوا ہوں۔ کسی اور کا ایجنٹ نہیں بنا۔ امریکہ میں پاکستان کی سیاسی پارٹی کے لئے کام کرنے ہو تو یہ رجسٹریشن ضروری ہے۔ یہاں کا قانون ہے یہ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے فخر ہے میں پارٹی کا وفادار ہوں۔ اور میں حلف دیتا ہوں کہ میں اپنے لیڈر عمران خان اور اپنے وطن کے ساتھ وفادار ہوں۔ اب آپ سے تو انسان وفاداری کا حلف بھی نہیں مانگ سکتا۔ آپ تو مارکیٹ میں موجود ہیں وہ بھی تھوک کے باؤ میں۔
شہبازگل نے مزید کہا کہ اور رہی بات آپکے اثاثوں کی تو خدا نہ کرے نوبت یہاں تک آئے کہ آپکے اثاثے مجھے دیکھنے پڑھیں۔[/FONT]