قلات، مستونگ اور کوٹ لانگو میں حملے، سرکاری عمارتیں نذرِ آتش، اہلکار شہید

screenshot_1746279242090.png



قلات: بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں شدت پسندی کے واقعات میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ-کراچی قومی شاہراہ کو بند کر کے علاقے میں شدید بدامنی پھیلا دی۔ مسلح افراد نے منگوچر بازار میں واقع متعدد اہم سرکاری دفاتر پر قبضہ کر کے انہیں نذرِ آتش کر دیا۔


تفصیلات کے مطابق، ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک مسلح گروہ نے منگوچر کے مقام پر قومی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں، جس کے باعث ٹریفک کی روانی مکمل طور پر معطل ہوگئی۔ انہوں نے موقع پر موجود گاڑیوں، جن میں مسافر بسیں اور نجی گاڑیاں شامل تھیں، کو روک کر ان کی تلاشی لی۔


ذرائع نے بتایا کہ یہ گروہ بعد ازاں منگوچر کے مرکزی بازار میں داخل ہوا اور نادرا دفتر، جوڈیشل کمپلیکس اور نیشنل بینک آف پاکستان سمیت دیگر اہم سرکاری عمارتوں کو آگ لگا دی۔ آگ سے عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ سیکیورٹی فورسز کے پہنچنے سے قبل ہی حملہ آور فرار ہو چکے تھے۔


ضلعی حکام کے مطابق، واقعے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ رات گئے قومی شاہراہ پر ٹریفک کی جزوی بحالی ممکن ہوئی۔


دوسری جانب، کوٹ لانگو کے قریب لیویز کی چیک پوسٹ پر موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ایک لیویز اہلکار کو شہید کر دیا، جس کی شناخت حق نواز لانگو کے نام سے ہوئی ہے۔


اسی روز قلات ہی کے علاقے رحیم آباد میں قومی شاہراہ کے ایک پل کے نیچے دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے پل کو معمولی نقصان پہنچا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔


مزید برآں، مستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں ایک مسافر کوچ پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون اور دو بچوں سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے۔ مستونگ کے اسسٹنٹ کمشنر اکرم ہریفال کے مطابق، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے غوث بخش میموریل اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔


یہ واقعات صوبے میں جاری بدامنی کی فضا کو مزید گھمبیر کرتے جا رہے ہیں، جس پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی ادارے متحرک ہو چکے ہیں۔
 

Back
Top