
قرض فراہم کرنیوالی کمپنیوں کی بلیک میلنگ سے متاثرہ افراد کے انکشافات
آن لائن قرض لینے والے ہوشیار رہیں، کیونکہ قرض لینے کے بعد بلیک میلنگ کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے، آن لائن لون اپیلی کیشنز فراڈ کے متعدد متاثرین منظر عام پر آگئے، متاثرین نے سنسنی خیز انکشافات بھی کردیئے۔
متاثرین نے بتایا اپیلی کیشنز کے ریکوری سیلز نے فیملی کی جعلی نازیبا تصویریں بناکر انہیں بلیک میل کیا لیکن کسی حکومتی ادارے نے ان کے خلاف ایکشن نہ لیا۔
ایک لاکھ 70 ہزار متاثرین میں سے کچھ جیو نیوز کے دفتر پہنچے اور انہوں نے بتایا لون ایپلی کیشنز پر اشتہار کے برعکس صرف 10 فیصد قرض دیاجاتا ہے اور 40 فیصد سود کے ساتھ 7 دن میں واپسی کا تقاضا کیا جاتا ہے۔
متاثرہ افراد نے انکشاف کیا تمام کمپنیوں کا نیٹ ورک ایک ہے، ایک کمپنی سے قرض لیں تو وہ واپسی کے لیے دوسری کا لنک بھیج دیتی ہے ،اس طرح وہ قرض کی دلدل میں پھنستے گئے۔
انہوں نے بتایا 50 ہزار قرض پر ڈھائی لاکھ اور ڈھائی لاکھ پر 18 لاکھ روپے سود دے چکے ہیں پھر بھی ڈیفالٹر ہیں، قرض کی رقم کا انتظام نہ ہونے پر فیملی کی جعلی فحش تصویریں اور ویڈیوز بنا کر بلیک میل کیا جاتا ہے۔
متاثرین نے سوشل میڈیا پر گروپ بنا رکھا ہے جس میں ایک لاکھ 70 ہزار لوگ شامل ہیں،انہیں بھارت،بنگلا دیش،نیپال اورملائیشیا کے نمبروں سے کال کرکے دھمکیاں دی جاتی ہیں ، یہ ایک انٹرنیشنل فراڈ ہے۔
سوشل میڈیا پر قرضہ دینے کی بہت ساری آن لائن ایپس موجود ہیں جو لوگوں کو چھوٹے قرضے فراہم کرتی ہیں۔ ڈیجیٹل قرضہ دینے کی یہ کمپنیاں مختلف ناموں سے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر موجود ہیں اور ان میں زیادہ تر کمپنیاں 10000 سے 50000 ہزار تک قرضہ فراہم کرتی ہیں۔ ان کمپنیوں کی جانب سے تیز، آسان ، بروقت طریقوں سے قرضہ دینے کے اشتہار سوشل میڈیا پر چلتے ہیں جس میں قرضہ لینے والے خواہش مند افراد کو ایک سے دو دن میں قرضہ کی سہولت دینے کا پیش کش کی جاتی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/loan-apps.jpg