'قانون ہو بیوی ہر 15 سال بعد شوہر کی نئی شادی کروائے ورنہ جیل جائے'

11yasirnawaajjdjkdjkd.png

سینئر اداکار و ہدایت کار یاسر نواز نےحکومت سے انوکھی قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا قانون بنایا جائے جس کے تحت بیوی کو ہر15 سال بعد شوہر کی نئی شادی کروانی چاہیے یا اسے جیل بھیج دیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق اداکار و ہدایت کار یاسر نواز اپنی اہلیہ مشہور ہوسٹ اور اداکارہ ندایاسر اور بھائی دانش نواز کے ہمراہ ایک پوڈ کاسٹ میں شریک ہوئے اور ازدواجی زندگی سے لے کر زندگی کے ہر پہلو پر کھل کر گفتگو کی۔


پروگرام کے دوران یاسر نواز نے دوسری شادی سے متعلق گفتگو کے دوران کہا کہ دوسری شادی کیوں نہیں ہونی چاہیے؟ میرا مطالبہ ہے کہ حکومت ایسا قانون سازی کرے جس کے تحت ہر بیوی کو 15 سال بعد اپنے شوہر کی دوسری شادی کروانی ہوگی اگر کوئی بیوی اس قانون کی پابندی نا کرے تو اس کو جرم میں خاتون کو جیل بھیج دینا چاہیے۔

یاسر نواز کی اہلیہ نے اس گفتگو پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو گرجتے ہیں وہ برستے ہیں، یاسر نواز تو اپنے ہر انٹرویو میں ایسی ہی باتیں کرتے ہیں۔

اس دوران یاسر نواز نے شادی شدہ افراد کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ شادی میں ایک وقت ایساآتا ہے جب گھروں میں میاں بیوی الگ الگ کمروں میں سونے لگ جاتے ہیں، میرے نزدیک یہ غلط ہے، کسی کا شریک حیات خراٹے لیتا ہو یا لڑائی کرتا ہو اس سے الگ نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ساتھ سوئیں گے تو آپ کا رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔ یاسر کی اس بات پر دانش اور میزبان مانی نے کبھی کبھی اہلیہ سے الگ ہوکر سونے کا اعتراف کیا اور دانش نواز نے کہا کہ رات کو ٹی وی دیکھنے کیلئے کبھی کبھی اہلیہ سے الگ سونا پڑجاتا ہے۔
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
دوسری بیوی کا کانسیپٹ دورِ جہالت کی نشانی ہے۔ اصولی طور پر شوہر اور بیوی پارٹنر ہوتے ہیں، مگر اسلامی معاشروں میں چونکہ عورت کو ایک کماڈٹی اور مرد کی پراپرٹی سمجھا جاتا ہے، اس لئے مرد کو اجازت دی گئی ہے کہ جیسے وہ گائے بھینس بکری پالتا ہے، ویسے ہی وہ ایک سے زیادہ عورتیں بھی گھر میں لاکر کھونٹے سے باندھ سکتا ہے۔ کسی بھی مہذب معاشرے میں اس قسم کی گفتگو بھی نہیں ہوسکتی چہ جائیکہ اس کو عملی جامہ پہنانا۔ ہمارے معاشرے چونکہ ابھی تہذیب سے سینکڑوں صدیاں دور ہیں، اس لئے ایسی گفتگو سرعام کی جاتی ہے۔۔
 

exitonce

Prime Minister (20k+ posts)
دوسری بیوی کا کانسیپٹ دورِ جہالت کی نشانی ہے۔ اصولی طور پر شوہر اور بیوی پارٹنر ہوتے ہیں، مگر اسلامی معاشروں میں چونکہ عورت کو ایک کماڈٹی اور مرد کی پراپرٹی سمجھا جاتا ہے، اس لئے مرد کو اجازت دی گئی ہے کہ جیسے وہ گائے بھینس بکری پالتا ہے، ویسے ہی وہ ایک سے زیادہ عورتیں بھی گھر میں لاکر کھونٹے سے باندھ سکتا ہے۔ کسی بھی مہذب معاشرے میں اس قسم کی گفتگو بھی نہیں ہوسکتی چہ جائیکہ اس کو عملی جامہ پہنانا۔ ہمارے معاشرے چونکہ ابھی تہذیب سے سینکڑوں صدیاں دور ہیں، اس لئے ایسی گفتگو سرعام کی جاتی ہے۔۔
images
TERAY JAMAN TAY
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
دوسری بیوی کا کانسیپٹ دورِ جہالت کی نشانی ہے۔ اصولی طور پر شوہر اور بیوی پارٹنر ہوتے ہیں، مگر اسلامی معاشروں میں چونکہ عورت کو ایک کماڈٹی اور مرد کی پراپرٹی سمجھا جاتا ہے، اس لئے مرد کو اجازت دی گئی ہے کہ جیسے وہ گائے بھینس بکری پالتا ہے، ویسے ہی وہ ایک سے زیادہ عورتیں بھی گھر میں لاکر کھونٹے سے باندھ سکتا ہے۔ کسی بھی مہذب معاشرے میں اس قسم کی گفتگو بھی نہیں ہوسکتی چہ جائیکہ اس کو عملی جامہ پہنانا۔ ہمارے معاشرے چونکہ ابھی تہذیب سے سینکڑوں صدیاں دور ہیں، اس لئے ایسی گفتگو سرعام کی جاتی ہے۔۔
دوسرا تیسرا غیر ازدواجی تعلق ارتقائی عمل کی ضرورت ہے

البتہ یہ مطالبہ کے ایسا کوئی قانون بنا دیا جائے مطالبہ کرنے والے کی غیر سنجیدگی کا مظہر ہے
 

Back
Top