
عمران خان نے امریکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ جنرل باجوہ نے امریکہ کے کان بھرے اور یقین دلایا کہ عمران خان امریکہ کے خلاف ہے جس کے بعد امریکہ نے مجھے نکالنے کی سازش کی اور سائفر اس کا ایک ثبوت ہے۔
جب کہ اس بیان کو ن لیگ اور اس کے حامی میڈیا اور صحافیوں نے اس طرح پیش کیا کہ عمران خان اپنے اس بیانیے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں کہ ان کی حکومت گرانے میں امریکا کا کوئی کردار رہا ہے۔ جنگ اخبار نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ عمران خان پھر ایک قدم پیچھے ہٹ گئے اور اپنی حکومت گرانے کا ذمہ دارامریکا کی بجائے سابق آرمی چیف کو قراردیتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ سپر کنگ تھے سارے اختیارات ان کے پاس تھے سابق آرمی چیف کا فیورٹ شہباز شریف تھا۔
درحقیقت عمران خان نے یہ کہا کہ پاکستان میں سے ہی کچھ لوگوں جنرل (ر) باجوہ نے امریکا کو یقین دلایا کہ عمران خان اینٹی امریکا ہے اس لیے وہاں سے سائفر آیا اور پھر یہاں رجیم چینج آپریشن شروع ہوا۔
تاہم اس طرح ن لیگ اور اس کے حامی میڈیا کے غلط تاثر پھیلانے پر صحافیوں نے سوشل میڈیا پر حقیقی الفاظ ترجمے کے ساتھ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو انگریزی کی سمجھ نہیں آ رہی وہ ان کی آسانی کیلئے اردو میں بھی بتا رہے ہیں تاکہ سمجھ آ جائے۔ میر محمد علی خان نے لکھا کہ عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ: جنرل باجوہ نے امریکہ کے کان بھرے اور یقین دلایا کہ عمران خان امریکہ کے خلاف ہے جس کے بعد امریکہ نے مُجھے نکالنے کی سازش کی اور سائیفر اُس کا ایک ثُبوت ہے۔ پٹواریوں کا ترجمہ: عمران نے قُبول کرلیا کہ امریکی سازش نہیں تھی۔
اینکر پرسن اقرار الحسن نے کہا کہ عمران خان صاحب کا وائس آف امریکہ کو دیا گیا انٹرویو بار بار سُنا، کہیں بھی یہ تأثر نہیں ملا کہ انہوں نے اپنی حکومت کے جانے میں امریکی سازش یا سائفر کو جھٹلایا ہو۔ انہوں نے وہی بات کہی جو وہ اس سے پہلے بارہا کہہ چکے ہیں۔ شور کس بات کا ہے؟
سالار سلطان زئی نے کہا کہ کتنے آسان الفاظ میں سمجھ آ رہی ہے کہ اصل ذمہ دار بی کے ساتھ اے تھا، لیکن اس کو کچھ اور سمجھا جا رہا ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ باجوہ وہیں تھا جب یہ سب کچھ شروع ہوا۔
رائے ثاقب کھرل نے کہا پاکستان سے کچھ لوگوں نے امریکہ کو convince کیا کہ عمران خان امریکہ کے خلاف ہے، اور پھر امریکہ نے سائفر بھیجا اور رجیم چینج آپریشن ہوا۔ انٹرویو انگریزی میں تھا کافی لوگوں کو سمجھ نہیں آیا ہونا سوچا ترجمہ کر دوں۔
کے پی کے اپڈیٹس کے نام سے ایک پلیٹ فارم نے بھی اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سائفر اور بیرونی سازش سے متعلق مریم کی پیڈ میڈیا ٹیم ن لیگ کی گری ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کیلئے جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہے۔