
سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ اگر جماعت کے خلاف آتا ہے تو یہ قانون پھر ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے خلاف بھی استعمال ہوگا۔
پبلک نیوز کے پروگرام خبر گرم ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ کیس صرف تحریک انصاف سے متعلق نہیں ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر بھی یہی قانون عائد ہوتا ہے، اس کیس میں جماعت پر پابندی نہیں لگتی ،لگ بھی جائے تو سیاسی جماعت کا نام تبدیل ہوجاتا ہے جیسے این اے پی کی جگہ اے این پی بنالی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی جماعت پر پابندی تب لگتی ہے جب اس کے خلاف سپریم کورٹ فیصلہ دے۔
عارف نقوی کی جانب سے ن لیگ کو 2 بلین کی رشوت سے متعلق سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ کسی بھی معاملے کی تردید نہیں کرتی کیونکہ وہ اسے جرم سمجھتی ہی نہیں ہے، مشہور جسٹس عبدالقیوم آڈیو ٹیپ کے معاملے پر ن لیگ نے آج تک تردید نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ابراج گروپ سے رشوت لینے کا الزام ایک سنگین معاملہ ہے اس پر ن لیگ کی جانب سے تردید آنی چاہیے، ایک طرف رشوت کا معاملہ ہے تو دوسری طرف خیراتی رقم کو سیاست میں استعمال کرنے کا معاملہ ہے۔
Last edited by a moderator: