فیس بک کے نام کی تبدیلی کینیڈین کمپنی کیلئے نیک شگون ثابت

14%D9%85%D8%B9%D8%AA%D8%A7.jpg

کروڑوں انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے استعمال کی جانے والی سوشل میڈیا ایپلیکیشن فیس بُک نے اپنا نام بدل کر میٹا رکھ دیا جس کی وجہ سے نام سے مماثلت رکھنے والی ایک کمپنی کے حصص کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔

رائٹرز کے مطابق فیس بک نے نام تبدیل کر لیا جس سے فیس بک کو تو اتنا فائدہ نہیں ہوا تاہم میٹا میٹریل انکارپوریشن کے حصص کی قیمتیں 29 اکتوبر کو ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی 6 فیصد اضافہ ہوا جو چند گھنٹوں میں 26 فیصد تک پہنچ گیا۔ نئے نام کو خوش آمدید کہنے کے باوجود فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں محض 1.6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

میٹا میٹریل انکارپوریشن ایک کینیڈین کمپنی ہے جو مختلف اقسام کی صنعتوں بشمول الیکٹرونکس اور ایرو اسپیس کے لیے استعمال ہونے والے میٹریلز کو ڈیزائن کرنے میں مہارت رکھتی ہے، فیس بک کے نام تبدیل کرنے کے بعد سے اس کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 1.3 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب ناموں کی مماثلت سے کسی کو فائدہ پہنچا ہو۔

میٹا میٹریلز کے سی ای او جارج پالیکاراس نے بھی اس صورتحال پر پرمزاح تبصرہ کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا @Metamaterialtec کی جانب سے میں فیس بک کا میٹا ورس میں پرجوش استقبال کرتا ہوں۔

https://twitter.com/x/status/1453818210608877568
انہوں نے 28 اکتوبر کو اپنی کمپنی کی جانب سے کیے جانے والے ایک اعلان کی طرف توجہ دلائی جس میں ایک آن لائن ٹاک کا بتایا گیا تھا جس میں میٹا میٹریلز ، فیس بک کے ورچوئل رئیلٹی ڈویژن اور دیگر عہدیداران شریک ہوں گے۔

فیس بُک کا نام تبدیل ہونے کے بعد بھی یہ بطور ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی طرح ہی استعمال کیا جا سکے گا، فیس بُک میں تبدیلی لانے کا اہم مقصد اس پر سے سوشل میڈیا کا ٹھپہ ہٹانا اور اس سے جڑے تمام تنازعات سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔

ری برانڈنگ سے فیس بک کی سوشل میڈیا ایپ کو ایک پیرنٹ کمپنی کے ماتحت کئی مصنوعات میں سے ایک کے طور پر کام کرے گی جو انسٹاگرام، واٹس ایپ، اوکولس اور دیگر کی نگرانی کرے گی۔
 

Back
Top