
حکومت کی طرف سے موجودہ بجٹ میں عائد کیے گئے ٹیکسز سے جہاں پر عام شہری پریشان ہیں وہیں پر کاروباری طبقہ پر بھی شدید دبائو آیا ہے، پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا ہڑتال کا فیصلہ واپس لینے کے بعد اب فلورملز ایسوسی ایشن نے ہڑتال پر جانے کا اعلان کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فلورملز ایسوسی ایشن کی طرف سے ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے پر ملک بھر میں 11 جولائی 2024ء سے آٹے کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
فلورملز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عاصم رضا نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ساڑھے پانچ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے، اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف فلورملز مالکان فوری طور پر اپنی فلورملیں بند کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلورملوں کے مالکان چاہتے ہیں کہ فوری آٹے کی سپلائی کو ملک بھر میں روک دیا جائے تاہم میں اپنے طور پر حکومت کو بدھ تک کا وقت دے رہا ہوں، ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو جمعرات سے مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی روک دی جائے گی۔ ساڑھے 5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہونے سے 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 150 روپے تک اضافہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ فلورملز ایسوسی ایشن پاکستان کے جنرل باڈی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 11 جولائی بروز جمعرات سے گندم کی پسائی اور آٹے کی سپلائی روکنے کے ساتھ ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ حکومت کی طرف سے عائدکردہ ٹیکس کو نہیں مانتے کیونکہ اس کی ادائیگی کرنا ہمارے بس میں نہیں، ہمارا مقصد عوام کو تکلیف دینا نہیں تاہم حکومت کے اس ظالمانہ فیصلے کو بھی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
دوسری طرف محکمہ خوراک پنجاب کی طرف سے سستے آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مہنگا آٹا فروخت کرنے پر 3 فلورملز کے لائسنس معطل کر دیئے اور ناقص انتظامات پر 52 فلورپوائنٹس کو شوکاز نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔ وزیر خوراک بلال یاسین کا کہنا تھا کہ بوگس ریکارڈ، مہنگا آٹا فروخت کرنے والی ملز اور ڈیلرز کے لائسنس معطل کیے جائیں گے، مارکیٹ میں نرخوں کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کر رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11flourmillsdjd.png