فساد فی الارض

Amal

Chief Minister (5k+ posts)



وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ (سورہ اعراف/142)۔ (حضرت موسیٰ نے حضرت ہارون سے فرمایا) اور مفسدوں کی راہ پر مت چلنا۔

وَلَوِ اتَّبَعَ الْحَقُّ اَهوَآءَهُمْ لَفَسَدَتِ السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْضُ وَمَنْ فِيهنَّ (سورہ مومنون/71)۔اگر حق ان کی خوشی اور منشاء کے تابع ہو جائے تو آسمان و زمین اور مافیہا خراب ہوجائیں۔

وَقَاتِلُوْهُمْ حَتّٰی لَا تَکُوْنَ فِتْنَةٌ وَّيَکُوْنَ الدِّيْنُ کُلُّهُ ِللهِج فَاِنِ انْتَهَوْا فَاِنَّ اللهَ بِمَا يَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌo
(الأنفال، 8/ 39)
اور (اے اہلِ حق!) تم ان (ظلم و طاغوت کے سرغنوں) کے ساتھ (قیامِ اَمن کے لیے) جنگ کرتے رہو یہاں تک کہ کوئی فتنہ (باقی) نہ رہ جائے۔ اور سب دین (یعنی نظام بندگی و زندگی) اللہ ہی کا ہو جائے، پھر اگر وہ باز آجائیں تو بے شک اللہ اس (عمل) کو جو وہ انجام دے رہے ہیں، خوب دیکھ رہا ہے۔

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِاللهِ وَرَسُوْلِهِ ثُمَّ لَمْ يَرْتَابُوْا وَجٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَاَنْفُسِهِمْ فِيْ سَبِيْلِ اللهِ ط اُولٰٓـئِکَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَo
(الحجرات، 49/ 15)
ایمان والے تو صرف وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لائے، پھر شک میں نہ پڑے اور اللہ کی راہ میں اپنے اموال اور اپنی جانوں سے جہاد کرتے رہے، یہی وہ لوگ ہیں جو (دعوائے ایمان میں) سچے ہیں۔

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہ! اللہ تعالیٰ کی راہ میں قتال سے کیا مراد ہے؟ ہم میں سے کوئی (اپنے) انتقام کی خاطر قتال کرتا ہے اور (کوئی اپنے خاندان و قبیلہ کی) غیرت و حمیت کی خاطر قتال کرتا ہے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ نظامِ حیات کے فروغ کے لئے (مخالف قوتوں کے خلاف) لڑتا ہے وہی شخص اللہ کی راہ میں (لڑنے والا) ہوتا ہے۔
یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

۔وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ وَلَا تَنْسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ (سورہ قصص/77)۔ جو کچھ تمہیں اللہ نے دیا ہے اس سے آخرت کما لے اور دنیا سے اچھا حصہ نہ بھول اور (لوگوں کے ساتھ) اچھا معاملہ کر جس طرح اللہ نے تیرے ساتھ کیا ہے اور ملک میں خرابی (فساد) نہ ڈال، اللہ تعالیٰ تخریب کاروں کو پسند نہیں کرتا

حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہارا اپنے مسلمان بھائی کے سامنے مسکرانا صدقہ ہے، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا صدقہ ہے، بھٹکے ہوئے کو سیدھا راستہ بتانا صدقہ ہے۔ کسی اندھے کو راستہ دکھانا صدقہ ہے۔ راستے سے پتھر، کانٹا اور ہڈی (وغیرہ) ہٹانا صدقہ ہے۔ اپنے ڈول سے دوسرے بھائی کے ڈول میں پانی ڈالنا (بھی) صدقہ ہے۔
اس حدیث کو امام ترمذی، بزار، ابنِ حبان اور بخاری نے ’الادب المفرد‘ میں روایت کیا ہے۔
’’حضرت انس بن مالک :ؓ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے جو شخص میرے راستے میں جہاد کرتاہے میں اس کا ضامن ہوں اگر میں اس کی روح قبض کرتا ہوں تو اسے جنت کا وارث بناتا ہوں اگر واپس لوٹاتا ہوں تو ثواب او رمال غنیمت کے ساتھ لوٹاتا ہوں ‘‘۔

اپنی اصلاح کے بجائے دوسروں پر الزام لگانا
’’وَقَالَ الْمَلأُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ اَتَذَرُ مُوْسٰى وَقَوْمَه لِيُفْسِدُوْا فِي الْاَرْضِ وَيَذَرَكَ وَاٰلِهَتَكَ‘‘ (سورہ اعراف/127)۔ اور قوم فرعون کے سرداروں نے کہا کہ کیا آپ موسی اور اس کی قوم کو یونہی رہنے دیں گے تاکہ وہ زمین میں فساد مچائیں اوروہ آپ کو اور آپ کے معبودوں کو ترک کئے رہیں۔
یہ لوگ قوم کے اونچے طبقے میں سے تھےجو فرعون کی خصوصی کابینہ سے تعلق رکھتے تھے اور تہمتِ فساد موسیٰ ؑ اور ان کے متبعین پر لگاتے تھے۔

معاملات میں اسراف کرنا
وَلَا تُطِيعُوْٓا اَمْرَ الْمُسْرِفِينَ. اَلَّذِينَ يُفْسِدُوْنَ فِي الْاَرْضِ وَلَا يُصْلِحُوْنَ۔ (سورہ شعراء/151-152)۔ اور حدود سے نکل جانے والوں کی اطاعت نہ کریں جو زمین میں فساد کیا کرتے ہیں اور اصلاح کی باتیں نہیں کرتے۔
معلوم ہوا کہ جواقتدار و اختیار کو غلط استعمال کرتے ہیں اور اس میں بیجا اسراف کرتے ہیں حقیقت میں وہی اہل فساد ہیں۔

برتری کا نشہ
”لڑاؤ اور حکومت کرو” کے اصول کے مطابق عوام کو تفرقہ بازی کا خوگر بنانا۔ إِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِي الْأَرْضِ وَجَعَلَ أَهلَهَا شِيَعًا يَسْتَضْعِفُ طَائِفَة مِنْهُمْ يَذَبِّحُ أَبْنَاءَهُمْ وَيَسْتَحْيِي نِسَاءَهُمْ إِنَّهُ كَانَ مِنَ الْمُفْسِدينَ (سورہ قصص/4)۔ یقین کیجئے! فرعون (خدا کی) زمین پر سرکش ہو گیا اور ملک کے باشندوں کو تتر بتر کر رکھا تھا۔ (جس سے اس کی غرض یہ تھی کہ) ان میں سے ایک گروہ کو کمزور رکھے، ان کے بیٹوں کو ذبح کرتا تھا اور ان کی عورتوں کو زندہ رکھتا تھا، یہ واقعہ ہے کہ وہ اہلِ فساد میں سے تھا۔

دولت کی فراوانی
سرمایہ دار عموماً قارونی خدوخال لے کر آتا۔ بسا اوقات اہل ثروت دولت کے نشہ میں چور ہوکر ایسے امور کو انجام دے دیتا ہے جو ملک اور قوم دونوں کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے۔وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ وَلَا تَنْسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ (سورہ قصص/77)۔ جو کچھ تمہیں اللہ نے دیا ہے اس سے آخرت کما لے اور دنیا سے اچھا حصہ نہ بھول اور (لوگوں کے ساتھ) اچھا معاملہ کر جس طرح اللہ نے تیرے ساتھ کیا ہے اور ملک میں خرابی (فساد) نہ ڈال، اللہ تعالیٰ تخریب کاروں کو پسند نہیں کرتا

‘حق’ کو اپنی خواہشات کے مطابق ڈھالنا
وَلَوِ اتَّبَعَ الْحَقُّ اَهوَآءَهُمْ لَفَسَدَتِ السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْضُ وَمَنْ فِيهنَّ (سورہ مومنون/71)۔اگر حق ان کی خوشی اور منشاء کے تابع ہو جائے تو آسمان و زمین اور مافیہا خراب ہوجائیں۔

عوام کو مذہب کے نام پر لڑانا
وَقَالَ فِرْعَوْنُ ذَرُونِي أَقْتُلْ مُوسَى وَلْيَدْعُ رَبَّهُ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُبَدِّلَ دِينَكُمْ أَوْ أَنْ يُظْهِرَ فِي الْأَرْضِ الْفَسَادَ (سورہ مؤمن/26)۔ اور فرعون بولا: ہٹ جاؤ! مجھے اسے قتل کرنے دو اور اسے چاہئے کہ اپنے رب کو پکارے (کہ وہ اسے مجھ سے بچا لے) مجھے اندیشہ ہے کہ وہ تمہارا دین نہ بدل ڈالے یا ملک میں کوئی فساد نہ برپا کر ڈالے۔

اہل فساد کا اتباع کرنا
وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ (سورہ اعراف/142)۔ (حضرت موسیٰ نے حضرت ہارون سے فرمایا) اور مفسدوں کی راہ پر مت چلنا۔

فساد فی الارض کا سد باب
اس کے برے نتائج سے بچنے کے کچھ طریقے ہیں جنہیں ذیل میں درج کیا جا رہا ہے۔

رجوع الی اللہ، توبہ واستغفار
لَا تُفْسِدُوْا فِي الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا وَادْعُوْهُ خَوْفًا وَّطَمَعًا اِنَّ رَحْمَةَ الله قَرِيبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِينَ (سورہ اعراف/56)۔اصلاح کے بعد فساد فی الارض سے باز آجائیں اور اس کو امید و بیم میں پکارتے جائیں۔ نیکو کاروں سے اللہ کی رحمت قریب ہے۔

امر بالمعروف والنھی عن المنکر
زمین سے فساد ختم کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ لوگوں کو بھلی باتوں کا حکم دیا جائے اوطر برائی و فساد سے روکا جائے۔ فَلَوْلَا كَانَ مِنَ الْقُرُونِ مِنْ قَبْلِكُمْ أُولُو بَقِيَّةٍ يَنْهَوْنَ عَنِ الْفَسَادِ فِي الْأَرْض إِلَّا قَلِيلًا مِمَّنْ أَنْجَيْنَا مِنْهُمْ (سورہ ھود/ 116)۔ سو کیوں نہ ہوئے، ان جماعتوں میں، جو تم سے پہلے تھیں ایسے لوگ جن میں خیر کا اثر رہا ہو کہ منع کرتے رہتے فساد فی الارض سے مگر تھوڑے کہ جن کو ان میں سے ہم نے بچا لیا۔

باہمی مفاہمت ومعاہددے
زمین کی صلاح و درستگی کے لئے آپسی سمجھوتہ کیا جائے اور اس پر انبیاء و رسل اور سلف صالحین نے عمل کر کے دکھایا۔ آپ ﷺ کا فرمان ہے: المسلمون على شروطهم، إلا شرطاً أحلّ حراماً، أو حرّم حلالاً۔ مسلمانوں کو اپنی شرطوں پر ہونا چاہئے اور ایسی شرط نہ ہو جو حلال کو حرام کرے یا حرام کو حلال کرے۔(سلسلۃ الصحیحۃ:6/992)۔

مدافعت
اللہ کی یہ سنت ہے کہ روئے زمین کا بگاڑ مدافعت سےبھی دور کرتا ہے۔وَلَوْ لَا دَفْعُ اللهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَّفَسَدَتِ الْاَرْضُ(سورہ بقرہ/251)۔اگر ایک کو دوسرے سے دفع کرا دینا اللہ کا دستور نہ ہوتا تو زمین خراب ہو جاتی۔

اسلامی حدود کا نفاذ
اسلام وہ واحد مذہب ہے جس نے جرائم کے لئے الگ الگ حدیں متعین کی ہے۔ مثلا: چوری کی حد ہاتھ کانٹنا، زنا کی حد کوڑے لگانا یا رجم کرنا، قصاص کا بدلہ قصاص اور اسی طرح فساد کی سزا قتل کرنا یا سولی دینا یا مخالف ہاتھ پاؤں کاٹ دینا ہے وغیرہ۔
من جملہ: فساد کے سد باب کے لئے اگر مذکورہ عناصر پر عمل کیا جائے اور مفسدین پر شرعی حدود کو نافذ کیا جائے تو ان شاء اللہ تعالی پوری دنیا امن و آشتی کا گہوارہ بن جائے گی۔

فساد کے علاج و اصلاح کا دوسرا طریقہ قصاص وحدود او رعقاب وتعزیر پر مبنی ہے، شریعت اسلامیہ نےسر زمین میں فتنہ وفساد پھیلانے والے افراد کی زجر وتوبیخ اور ان پر نکیل کسنے کے لئے ان پر کچھ سزائیں مقرر کی ہیں، چناچہ اگر کوئی کسی کو ناحق قتل کردے تو اس سے قصاص لیا جائے، اگر چور ی کرے تو ہاتھ کاٹا جائے، اگر زنا کرے تو کوڑے لگائے جائیں اوراگر کوئی مرتد ہو جائےتو اس کوسزا ئےموت ہو –

اگر قرآن کے اس علاج پر ہرجگہ عمل ہو اور مفسدین پر شرعی حدود کو نافذ کیا جائے تو ان شاء اللہ تعالی امن ہو گا اور فتنہ وفساد،ظلم وزیادتی ، فحاشی وانارکی ، قتل وغارت گری ، فواحش ومنکرات اور جرائم ومظالم کا گراف نہایت ہی کم ہو جائیگا

آج بھی جن ممالک میں اسلامی حدود کا قیام ہے ، وہاں جرائم وفسادات کی شرح دیگر ممالک کی بہ نسبت بہت ہی کم ہے اس کی سب سے واضح مثال مملکت سعودی عرب ہے جہاں الحمدللہ شرعی حدود کا نفاذ اور اسلامی قوانین کی تطبیق زیر عمل ہے-

اللہ رب العالمین نظام کائنات کو متوازن رکھنے اور فساد فی الارض کے سد باب کے لیے برابر ایسے افراد تیار کرتا رہتا ہے جو اس فریضہ کو انجام دے سکیں ورنہ زمیں پر فساد عظبم برپا ہو جاتا، اللہ تعالی کا فرمان ہے: “وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَفَسَدَتِ الْأَرْضُ وَلَكِنَّ اللَّهَ ذُو فَضْلٍ عَلَى الْعَالَمِينَ” (البقرہ : ۲۵۱) اگر اللہ تعالیٰ بعض لوگوں کو بعض سے دفع نہ کرتا تو زمین میں فساد پھیل جاتا لیکن اللہ تعالیٰ دنیا والوں پر فضل و کرم کرنے والا ہے۔

آخر میں بارگاہ الہی میں التجا ہے کہ ہم تمام لوگوں كو فساد کے انواع واقسام اور اسکے اضرار واخطار کو سمجھ کر ان سے گریز کرنے کی توفیق دے، نیز اگر ہم کسی بھی فساد میں ملوث ہوں توز ہمیں سچی توبہ کی توفیق مرحمت فرمائے…..آمین
 
Featured Thumbs
data:image/jpeg;base64,/9j/4AAQSkZJRgABAQAAAQABAAD/2wCEAAoGBxMSERMUEhEWERYWGRMWFhkaFhYfExgcGRwYGBgZGhgaHyskGiApHRkaJDYjKCwuMTMxGiE4PDcvPCsyMS4BCwsLDw4PHBERHDAgIikwOS4uMDIuMDAwMC4wLjAxMDAuMDAwMS4wLjAwMC4uMDAwMzAxLi4wMDAwLjAwMDA8MP/AABEIAJkBSgMBIgACEQEDEQH/xAAbAAEAAQUBAAAAAAAAAAAAAAAABgEDBAUHAv/EAEkQAAIBAwMCAwYCBgUGDwAAAAECAwAEEQUSIQYxBxNBFCIyUWFxI4EVQlJikbEzcoKhwRY0Y3PR8AgkJSY1Q1ODhJKiwtLh8f/EABkBAQEBAQEBAAAAAAAAAAAAAAABAgMEBf/EACARAQEBAAICAgMBAAAAAAAAAAABAhExAxITUUFhkSH/2gAMAwEAAhEDEQA/AOPLMQeDjByPyqSaZ1QD7so8snu6KNr/ACWSPsw+o5qLGlZ1jOu2871npKr+COTDKBE78hc/gkY7o/p/VNawxlTyrDt3H+Na6K5ZQQDwe4PKn8jWQmpMPTH2YgfTisfHY1rc12yJmrElmxVJb5m+n5msdpCauccMXhVpCfWqwzMjBlYqwOQQSGB+YI7VbpXRluV1SKX/ADqHJwfxI8LISecuPhc/Xg17ktLA/DdSgZHDQAkDHPIb51o6VOGuftt4bK0PxXbrw3PkEjI+HOG9a1s6Kpwrhx8wCP7iKtUqyftLefwUpSiFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoLsMzIcqcH/fuPWsj9In/s1/gf9tYVVpxF5sUNKGlEKUpQKUpQKUpQKUpQKUq4sTEFgpIXG44OBntk+maC3SlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBSlKBVapVaChpQ0oFKUoFKUoFKUoFKVN+j+lrV7UXN4LqVZJWgjW2j3GPaFLSSnBwPfGF7nB4PoGi6Wv4IJGaeyF8xAWJGdlUOT3ZVGZPlt+tbHrXX799ttcwixiXa62yReVGO4VtvdvXuT2NafRr02d3DMU3GCRWKNlTlG5U+qtx39D9q3XiJfM5tYvIuYUjjZ4zcvuuHWVy24nAwgKkKPoT60ESpV5IHZWYIxVNu5gDtXdwu49hk9s1ZoFKUoFKUoFKVcjiZs7VLbRubAJwOBk/IZI5+tBbpSlApSrz27qqsUYK27axB2tt4baexxnnFBZpSlApStneaBcxQRXEkDxxSnEbkYVuMjHryASM9wOM0GspSlApSlApSpnrXRsUOn+epuBKiWsju8ai0lFwqsFgccsybgDk87W4GKCGUr3HGWIVQWJ4AAyT9gK6N1notvFpcWBBbSgW8iJIjR6gRsdJxICCZN0u1lPAxnsByHNqUpQKUqeaY2nRRPJa6dPqUkKK80s5xaxEgAny0+Jc5wH54PyoIHVaydRvDPLJKyqpdixVFCoufRVHAA7AVjUFDShpQKUpQZWnWUk8iRQoZJHIVVUckn/AH7+lZvVHTdxYTGG5j2tjKsOUcfNW9R6fSsPS9Qkt5UmhcxyIdyMp5B/xGOCDwRkGuhw9FatrsntlyyQIwAjLhh7g7eXEASF9cnGc55zQcxrb9JaUt1dxQvv2t5hIj2+a2xGfZHu43tt2jPGWFbLrToC80wgzKJImOFlQkx59FbIBVsehH2JxUZikKkFSQQQQQcEEdiD6UG+640SO0nRY1liWSNJfLm2+fCWLKUfb6+7uHAO1lyM1J+k4dXTR3l05Y44/MfzWjUG9kCjvkg+6ucALhu57GohquiXaW8N5OrbLln2OzZdtuPebPIB5xnvtJ7YJ2XRPiFd6YrJDseJmDsjgkZ4BKkEFSQAPyFBGZJ2Zy7MWYksWPJJJySc9zmum/8ACD1BJZrDbHgm383fn4lkb3Ux+7tJz+/TX9Ftdche901PKu0G+5tONz/tPGB8Rz6ge96gNwdP4rP+HpKNkSJYW+8HuM5AB+R4PFBvOlpYR0nqG9CcTMp24yXPkeUxz6BmTP0BrlNdH6YbPS2qr8p4G/i9v/8AGucUClKUClbPp3Qpr6dILdN7v+SqB8TMfRR/9DJIFTzWvCJI7eY29+l1dW6754VC7gO5AUMWDY7ZHvY9M0HMKm/h311DpsN1HJZpOZlO1uMk42+VID3jPJ45zng592EV0jo3WYdGsYbw2wubi7eZYtzbRHFEQrYbBwS59O4+3Ic7lfcxOAuSTgdhn0A+VW66317bWuraX+lbWEQzRMFuEAG4j3Q27AG4ruVg/qpOe2BySgV1TxXkh/QuiAR4cxIyEY2qoij8xT65LNGf7JrlddJ8SH3aHoZ+Uci/wVF/9tBzalXYYmdlVVLMxCqoBLEngAAdyT6VK9Z8MNRtbY3MsKlANzqrhpIx6l1HoPXBOO54BoI3pdkJpUjMsUG7I3ysViXAJ95gCR2x27kVMetOprN7X2WNPapcW5lukLxRNJAjRIVhbO7EbFSw2biAcYAFQKt/4faLFe6jb28zFY5GbcQcMdqMwUH0yVA/Og0FK2fVOkm0vLi3II8qR1XPcrn3D+a4P51rKBSlKBXQNU6NkXQ4Lx9REi7gyQmQtCofgJGMkeaDu3AD9ofqkmAqpJAAyTwB611XRPBa4lt09pvRas+Xjg2l8MVHLe8oDYAyFBOAOeMUEM8OtJmutQhjt7n2WTlvMDbXVQPf2DILMVJG0d+c8ZNSTS/Dz2m+1CK81JPMt1ZjJv3O5xkSPvPwKMBxnIPGR3qEarYTWVy8T5jlhfGVJBDKcq6sMH5MD9RW0PSU/wCjDqbP7jS+WF5LsCWV3LZ4G8bcdzk9vUI/MgViAwcAkBhnaceoyAcH6gGs7pnRHvrqK2iKq8pIBYnaNqlmJwCeymtZWXpWoSW80c0TlJI2DIw9CP5j0I9QSKDL6j6duLCYxXMZjYcqe6OPRkbsw/8Aw4PFT7wl1FF0nWUdPMVIzIy5xuDxyKRu5x8Hf61707xDttVjNnrMaR7j+FcRjAjY8AnJOz+t8OPiGMmmj9Mz6WmtxT4MRsm8uUfBJvLLGR8iSSCvofnwSHKKrVKrQUNKGpL4d6JHeXZSVS8aQ3ErKCQW2IdoBHI94qfyoI1Un8N+kxql4IGkMSKjSyMMb9qlVwueMksO/bk89qjFSjww1w2ep28nO128qQAZJWT3e3rglWwP2aDc9P6BFpiNfarFuZWdLS1bhppEOGdwRxGpxyR+R90NHuper73UJd00zNkjZEhYRKf1QkYPf6nJPzNdH6k8Ypba9urd7WC5jikeNTllbCnGGzuBIOR2HatXL44yKD7Pp1vCx/WJLD+Chf50Gfot3fxaJfrq0Z9nMLrbmdj7QZW4jQI3vFd2GBbBXbxkfDx2t31R1dd6g4a6mLgZ2oOI0z+yo4z9Tk/WtJQdZ0y8TU+mZ7diPP09RKue+xNzKw/7vzE/IH1rk1dA6M0l7TTdQ1GbMSS28lrADwZWmwpYD1UYGPngn9WoZot6sFxDM0YlETpIUJwr7CG2k4PBx8qCZeHOkNaFNVu5WtLeLJjwcTXTYOIo1PxKfU9sfmy4/iZIL3ytUi3bLgCGVS2fJmjUAxg/ssmGHz948dqkknjuxx/ybF7vC5lJx9vc47Cor174j3GqJHHJHHDFG28Km4ktgqCxY+gJxgDufyDM6Yk/5uawP9JZn+MsY/wqBVutN6haGxu7QIGFy0DF8nK+U28ADHOTWloFbTXNEe1FuXZW9ogjuFAzlVkLBQ2R393PHzFauur9SdHy6rp+nXliBM8VtFbSxggNmIY93OBkMWyCc424zQWfBi0lltdSSzljivGWFUd8+6h3bipHIJPGQDghfpWvttC1PQLuK9mhLRK4WV43Dq6OcOrc5GfQsAN231rC0Pw71nzFaG3ltmBx5hkEe35nduDfwzUk631h7DT5LCfUH1G7mCLKC26G2VSGIBI3M5wB73OOcL+sEW8TOmPZLjzoRutLn8W3df6PDjds44GM8D9nH1rYdI9WaabJLPVbR51haRoHjzuUOdzoSHVh73PBweMjjJs9E+J89hAbd4Uu4OSiOcFCTkhWwRtzk4I7njFbyTxykUfgabbxN6EsSP4KF/nQbi21SEafqa2+lPp1n7LLtlkBDyysNkaksTnl+OW+4ziuJVMOuOq9Uu0T23fDDJlo4xGY4n2494A8uASOST9Kh9Aqf9azZ0HRP/F/+lwtQCtzquvtNZ2VqUCi09ow2SS/nOHOR6Yxig3PhPE3tU80cfmy21rcXEKYJ3SKFRPdHxY8wnA5445rZ+HviHerqCR3U0l1FcP5cqPltu843Ip+HBPKgY25GO2Ih0t1DNYXK3EBG9cgg52sp7qwBGQf8AfSutdNeI17qsyw21pHajg3FxksY4/1ipIAVjghc7ufTgkBy7qrp5oNRubWGNpPLeTYqhmbYBvHAyeEwSfoa1WlXz280c0fDxOki/LKkMM/TipVedcvFrc+oW+1wXdVDAlXjxsGexGVUHI7H5+shuPHBjll0yASftsxbn54Cg/30Frxm0kXCW+r2ykxXEcYlwOUfGFL4+nuE9soB6ion0Z0kb3zpJHNvbW8byTTbNwG0ZCKMjcx+Wf8AZDp3jXfpM7zrFcRuAPKK7UUfuMMnn13bqzZPHK4DKI7K3jhGQ0Z3EnP7wwB/wCX59/QIV0Joft2oW9uR7ruDJ3+BAWfkdsqpGfmRUn0DSYNT6hcRwxraxO8hRFURGKHCL7qjBDsFz895rYt43TdrbTYIpGIGcs2ckcbUCk5+9eupvF6+jXyksV0+ZtjszAmTGdwOx1GM4/WB4J+9BGNEvo5tfhllQQxtdqwTaFCYf8ADUqOBghQfzzW7610HW59X3GKR5A+63ePPs6KrZQrIfdTGATuwc9+4zkxeN7lfx9NgmkxguCVB/ssrEfxq1L4635kDLBbqg/UKyEn7tuHP2H5Gg0fjLcrJqkh93zFjgSYqcr5qoA4B9ccL/Zrc9J35fpvU4JlYRxFJInIOwl3XCK3YkSIDj9+so+N+eTpUBfvu3+vz+DP99RXrPxFvNSURzFI4gdwjjUhSRnaWJJLYz88euKCJ0pSg2XT2hz3s6wW8Zkduf3VX1Zj+qoz3+3qRXU7m7t5bX/J+K6e4mWPKTbvwmmjPmC3H7mAVBJwMAdxUb6H8Uv0baiBbFJTudncybS+48AjYew471tLjx2uApEFjBCccEszAfXA25oOWyIQSCCCCQQe4I7givNe5pS7MzEszEkk9yTySa8UFDUk8OeoVsL+KaTmM7o5cDJ2OME49cHBx64qNmlB1+78JLK6dprPVI0hclgu1JAmSSQGDrwO2CMjHJNYdzNpGhhmtZBqN+ARG5IaCFjxu933cjHbLN9VzXLKUF24mZ2Z3YszEsxPcknJJ+pNWqUoFdL0bxMsVUG50S1klXBEkUUShiOxKsh2ntyCfsK5pSglPXvXk+qOvmAQwx/0cKklVPbcx43tjjOAAOwGTmLUpQKUpQKUpQK3/SHUd5ayqlpdez+ayqdxXyMkgbnDgqAP2sZAzWgpQdx6kbUP0ja2M+uLHFcIrOY1SKbIwCgKLlfMbIQlsdxgkYbk/WWlRWt7PBDOLhEcgP6/Mqx7FlOQSOCR6dhqpZCxyxLHAHJycKAqj7AAAfQVboFSPpzrCSxiK28FuJizN7Q8SvOgIUBYy3CgYJ7HJNRylBnaxq891IZbiZ5nPG5znA74A7KOew45rBpSgUpSgnHSvX8EESQ3umW16kY2o5ijEyjJOCSpDd/ofmTWX1Z4pGa3a0sbVLC3cEPt2h3U91AUBUB5B7k/PuDzylApSlApSlBKtM69ntbdYbSKC2YLh51iU3MmSSd0jZwOcAAcfOo7e3bzO0ksjSOxyzOxZ2PbljyeKx6UClKUClKUClKUClKUCq1Sq0FDShpQKUpigUpimKBSlKBSlKDKu9PliCmWJ4g4yhdGUMBjJXI57jt86xa6VrVzCNelFyyFViUQCbJtklNvGY/MX0j39/yJrxrttJPDax36wWu6eTbeQxwvAytGMI3sxPv7guMgcc+hoOcUqSf5KALqANynm2TSBo9j5kRJFiaRX7Abm7d6z9L6DinhhuBqUCQvIsLlo5Q6TMIyIlUgeYff5YEKApOcUEMpUyboVIluXu75II4J/ZQUjMjO+NwbYGBC7ec8ngjHFbHo3pm3jm1OG7uVjliguo9vkO4CBQTcI30HZeGO6g55SszVbeJJCsMxnTAw5jKEn1G0k4x96nfh5axHS71GQPJeGaCPOMK1vbvcqe2eWIHHrt+XIc4pUx6S1B5ra8tnSJ447O4kXMMIkVkZGDeYF3nBJPJ/lWo0HpK8vUd7WAzKhCsQ8YwSMjhmB7UGlpU36b0S+0zUrD2iHyPaJY4sN5Th42kjWRce8Bww+R54rddZW902m3EmpNBM4mhS1aPyS0bEuZFd4gAqFBjDeoHag5dSpd1D0QlsLhEvFnntkilnjETBFRzGuY5ckSEGSPIIXgnGcEVXSOh1lNvG9/BBcXAjeOFlkJ2SYKFnVdquyncqE5OV5BIoIhSpXo/R8UlqtxPerbrJObeJRG0jM4GcuAwKL9cE/TkVTQuiDczXFt7VFDcQtKvluJNjeXw7eaBtUDB788dqCK0qcReHIkltVi1CGWK4S4cyhWAT2c4kwjEF+ex4zye3NYlrp62V1YXFvOtzDNIVRngA+FlSVHifcOzjBBPfIII4CJUqY9WdJJHJemK6heSB3eWBFYeXG0gRdr42MVLoCg+HOO4IEc0bV5rWQSwMEcBlyURuG4PDgj+6gwaVMPEHUJPa7O43DzTaafMW2rzJ5avuK42nnHGMfTFeuttVlutO0yadg8ha+UttRchWixwgA+fpQRa8sZYW2yxPE2M7XVlbHIzhh24P8KxqlXXzlotLYnJNjHkkkk4ln75qK0ClKUClKUClKUCq1Sq0FDTFXfLr0IqnLcxatBa9hauBa9qlZtdJ41jbTZV/y/rTy6ey/ExyleCKyin0rzJH8xik0mvExqVVlqlbcHRNfvrNtQu3nnDQXVrFHHJEUldHQW+CyA+7hojwcHHbvmtLdalaW0At7aSS63TQzzSMnlxkRBwiRoSWz+I2WOOw4qK0oOk+16SZNQc6jLvvklIb2Z9kIeVJjGy5zI5KgZGFwp55FaG7azGlRwrel50lefYIJAhMkcKFd7ED3fLPvYOd3YDmopSgmfTmuwQ2aol09jMryPK6W6yTTKwUII5MgxlQGG3KjLZzWwg6lsDqlxKZJhBe20sEzun4kTSKBnapYvjYuT6lm9BzzylBverzZiSKOxPmJHEiPLtdTLJliz7HJKjkDH0qW9OdXW9lHp8MF5iMPJJe5tc53hchS2W+FfLyuO+ee1c1pQTzp6HS7cXBOq7jNBPAF9kmBXeQFcnkdgDgH1xxUS1q0hil229z7UmAfM8t4+T3G1+ePnWBSg3fR13FFfWstxK0cUMiS5Clz+GwcKFB43EAZ9M5raR6hY2cMkMU0l8Lh7fzsxeVGscUgkZQGZizsQBngAE981EKUHSbvqmzcXUct9PJBcIyxxRWqRxw++sihk3gMwCBFIyOSSax+mb2xuL3TZ5ppI542tIWhWLId4ikUUgl3AKpAQsCMja2M5Fc+rM0nVZraTzIJWifBG5fiwe9BMNM16CG2jjF3JZSRPOJxFApnny7YZJ9wKHZhMEjGCec1dtdQ003t/Ob2SJLhLtAGt3Lg3IfJwjY2pvA5OSVPYEVBLy6eWRpJHMjuSzMxyzE9yTVmgkfSV/b29zMXk2ho5I4ZmgWTy2LIVkMRPcorrxkqXzzit9d61Z3Hsaz6jO8lvM7NNJC3llW8phsVWLIqiLaFC5LPngZrn1KCdPc6e0+qub8qt0riL/i8pyXljuORngBk2c8+v3iej28Ekm24na3Tax3rF5hz6DZuXv881g0oJv1CdLuPLdb+ZWSKzg2m1PwxLHC758zGdg37R+yRk5q5efoqa0t4P0jMrW/tG1jakCQyMrrx5h2AYxyefpioJSgk/XTptsI1ljlaG0SOQxuroG82Ztu5eCcMP41GKUxQKVUUzQAKGtpDojyQebG6SHOGjB/FXnA9098/T51rpoWQlWUqw7gggj7g0li3Nn+rdKUohVapVaDJIr0releiteSK5vZ62MgXIymUGF7j9qsmC+hV3YxblI91c9q1uKVm5lbnk1GeuoqI2TylyT8XqK9S6wWiSPy0AX1A5P3rXVSnpk+XX22dxrRdkYxoNmOAO+PnWPq+oec+/YE4xgdqxKoO4pMSXmRnXk1qcWvG2rq2hNTTTughLGzrcKBgFfd3DPruA5AqW6R0DbBIGLb2UKZMHMbtjDD6DJ/uq+/PTlrEnbjc1qw9Kx67T1B4eRSAtbnym/ZOSh/2VzTWdAkhYrJGY257jg/Y+tamvtzuPpoaVfe3I7irWw1rljh5pVSKpiqhSmKYoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFKUoFVAoKqTQKoapXsRnBODgcE44HyyaDxSlKD3G5UggkEcgjuPsa3TdQG4aIXqiVF4ZwAJsH13j4iO+D3xWipSyVqasbPV9LWNiYZPaIsBhIoPAPADr+o2eMGtbWy0DXJbSQvHghhtdGGUdT3VhWxg0mK9MjWzpbyZytu7cMMZPlyHvyD7p+lTrteJev4jdVq7Pbuhw6Mue2QRn0yPnVqqzY25jFW2QVfavDV5pX2NZjHkAq0TV6SrZrpHk8nbxmgqtelquUeK9RRF2CqMknAoaytH/ziL+uv86fhW0sYry1AlTzIxkgHnHHfI+VS/QeqS4XzSIHOPxFGYmP+lj9OfUY+9SW7/oG/qH+Vc3t/6U/dq82tV1mY6Zb6w24I6+9jO0HIcftwv/1g/d7jNZF9aRXEeHQSxn1x76n+YNRu2/6Ot/8AWp/M1K7H+lk/s/yrpnVrhqcIFrXQZjBaP8SP0P6wH1HrUUuunWHYZruEfY/nUC1j+mf7mmrc9M9uey6Ow9KtfolvlUzuqw5as3U9YjC6WflVuWwI9KkklWZOxq+1X1nCNNZn5VaePB5rfmtZf/Ga6SudjC2VTZV2q1eUWNlU21fNUNXkWdtNtXaoaC1SvbVSqjzSvVKDzmhNeqUBVzWZYarLCrLG+FbBZSAVbHzBFYde37CpVjZW9tbSQsfOMM67jsYfhOPQK36p++a191avG2HUocA4I9DyCPmPrVqpl1t/mGmf6pf5Ua47QuleqVWHmleqUG7g6plFv7O6Rzxj4BIuWTnPusCDjPpW5TqTSsDOl84Gff4z6+tQuq1PWNe9f//Z

Dr Adam

President (40k+ posts)



وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ (سورہ اعراف/142)۔ (حضرت موسیٰ نے حضرت ہارون سے فرمایا) اور مفسدوں کی راہ پر مت چلنا۔

وَلَوِ اتَّبَعَ الْحَقُّ اَهوَآءَهُمْ لَفَسَدَتِ السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْضُ وَمَنْ فِيهنَّ (سورہ مومنون/71)۔اگر حق ان کی خوشی اور منشاء کے تابع ہو جائے تو آسمان و زمین اور مافیہا خراب ہوجائیں۔

وَقَاتِلُوْهُمْ حَتّٰی لَا تَکُوْنَ فِتْنَةٌ وَّيَکُوْنَ الدِّيْنُ کُلُّهُ ِللهِج فَاِنِ انْتَهَوْا فَاِنَّ اللهَ بِمَا يَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌo
(الأنفال، 8/ 39)
اور (اے اہلِ حق!) تم ان (ظلم و طاغوت کے سرغنوں) کے ساتھ (قیامِ اَمن کے لیے) جنگ کرتے رہو یہاں تک کہ کوئی فتنہ (باقی) نہ رہ جائے۔ اور سب دین (یعنی نظام بندگی و زندگی) اللہ ہی کا ہو جائے، پھر اگر وہ باز آجائیں تو بے شک اللہ اس (عمل) کو جو وہ انجام دے رہے ہیں، خوب دیکھ رہا ہے۔

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِاللهِ وَرَسُوْلِهِ ثُمَّ لَمْ يَرْتَابُوْا وَجٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَاَنْفُسِهِمْ فِيْ سَبِيْلِ اللهِ ط اُولٰٓـئِکَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَo
(الحجرات، 49/ 15)
ایمان والے تو صرف وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لائے، پھر شک میں نہ پڑے اور اللہ کی راہ میں اپنے اموال اور اپنی جانوں سے جہاد کرتے رہے، یہی وہ لوگ ہیں جو (دعوائے ایمان میں) سچے ہیں۔

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہ! اللہ تعالیٰ کی راہ میں قتال سے کیا مراد ہے؟ ہم میں سے کوئی (اپنے) انتقام کی خاطر قتال کرتا ہے اور (کوئی اپنے خاندان و قبیلہ کی) غیرت و حمیت کی خاطر قتال کرتا ہے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ نظامِ حیات کے فروغ کے لئے (مخالف قوتوں کے خلاف) لڑتا ہے وہی شخص اللہ کی راہ میں (لڑنے والا) ہوتا ہے۔
یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

۔وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ وَلَا تَنْسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ (سورہ قصص/77)۔ جو کچھ تمہیں اللہ نے دیا ہے اس سے آخرت کما لے اور دنیا سے اچھا حصہ نہ بھول اور (لوگوں کے ساتھ) اچھا معاملہ کر جس طرح اللہ نے تیرے ساتھ کیا ہے اور ملک میں خرابی (فساد) نہ ڈال، اللہ تعالیٰ تخریب کاروں کو پسند نہیں کرتا

حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہارا اپنے مسلمان بھائی کے سامنے مسکرانا صدقہ ہے، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا صدقہ ہے، بھٹکے ہوئے کو سیدھا راستہ بتانا صدقہ ہے۔ کسی اندھے کو راستہ دکھانا صدقہ ہے۔ راستے سے پتھر، کانٹا اور ہڈی (وغیرہ) ہٹانا صدقہ ہے۔ اپنے ڈول سے دوسرے بھائی کے ڈول میں پانی ڈالنا (بھی) صدقہ ہے۔
اس حدیث کو امام ترمذی، بزار، ابنِ حبان اور بخاری نے ’الادب المفرد‘ میں روایت کیا ہے۔
’’حضرت انس بن مالک :ؓ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے جو شخص میرے راستے میں جہاد کرتاہے میں اس کا ضامن ہوں اگر میں اس کی روح قبض کرتا ہوں تو اسے جنت کا وارث بناتا ہوں اگر واپس لوٹاتا ہوں تو ثواب او رمال غنیمت کے ساتھ لوٹاتا ہوں ‘‘۔

اپنی اصلاح کے بجائے دوسروں پر الزام لگانا
’’وَقَالَ الْمَلأُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ اَتَذَرُ مُوْسٰى وَقَوْمَه لِيُفْسِدُوْا فِي الْاَرْضِ وَيَذَرَكَ وَاٰلِهَتَكَ‘‘ (سورہ اعراف/127)۔ اور قوم فرعون کے سرداروں نے کہا کہ کیا آپ موسی اور اس کی قوم کو یونہی رہنے دیں گے تاکہ وہ زمین میں فساد مچائیں اوروہ آپ کو اور آپ کے معبودوں کو ترک کئے رہیں۔
یہ لوگ قوم کے اونچے طبقے میں سے تھےجو فرعون کی خصوصی کابینہ سے تعلق رکھتے تھے اور تہمتِ فساد موسیٰ ؑ اور ان کے متبعین پر لگاتے تھے۔

معاملات میں اسراف کرنا
وَلَا تُطِيعُوْٓا اَمْرَ الْمُسْرِفِينَ. اَلَّذِينَ يُفْسِدُوْنَ فِي الْاَرْضِ وَلَا يُصْلِحُوْنَ۔ (سورہ شعراء/151-152)۔ اور حدود سے نکل جانے والوں کی اطاعت نہ کریں جو زمین میں فساد کیا کرتے ہیں اور اصلاح کی باتیں نہیں کرتے۔
معلوم ہوا کہ جواقتدار و اختیار کو غلط استعمال کرتے ہیں اور اس میں بیجا اسراف کرتے ہیں حقیقت میں وہی اہل فساد ہیں۔

برتری کا نشہ
”لڑاؤ اور حکومت کرو” کے اصول کے مطابق عوام کو تفرقہ بازی کا خوگر بنانا۔ إِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِي الْأَرْضِ وَجَعَلَ أَهلَهَا شِيَعًا يَسْتَضْعِفُ طَائِفَة مِنْهُمْ يَذَبِّحُ أَبْنَاءَهُمْ وَيَسْتَحْيِي نِسَاءَهُمْ إِنَّهُ كَانَ مِنَ الْمُفْسِدينَ (سورہ قصص/4)۔ یقین کیجئے! فرعون (خدا کی) زمین پر سرکش ہو گیا اور ملک کے باشندوں کو تتر بتر کر رکھا تھا۔ (جس سے اس کی غرض یہ تھی کہ) ان میں سے ایک گروہ کو کمزور رکھے، ان کے بیٹوں کو ذبح کرتا تھا اور ان کی عورتوں کو زندہ رکھتا تھا، یہ واقعہ ہے کہ وہ اہلِ فساد میں سے تھا۔

دولت کی فراوانی
سرمایہ دار عموماً قارونی خدوخال لے کر آتا۔ بسا اوقات اہل ثروت دولت کے نشہ میں چور ہوکر ایسے امور کو انجام دے دیتا ہے جو ملک اور قوم دونوں کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے۔وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ وَلَا تَنْسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ (سورہ قصص/77)۔ جو کچھ تمہیں اللہ نے دیا ہے اس سے آخرت کما لے اور دنیا سے اچھا حصہ نہ بھول اور (لوگوں کے ساتھ) اچھا معاملہ کر جس طرح اللہ نے تیرے ساتھ کیا ہے اور ملک میں خرابی (فساد) نہ ڈال، اللہ تعالیٰ تخریب کاروں کو پسند نہیں کرتا

‘حق’ کو اپنی خواہشات کے مطابق ڈھالنا
وَلَوِ اتَّبَعَ الْحَقُّ اَهوَآءَهُمْ لَفَسَدَتِ السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْضُ وَمَنْ فِيهنَّ (سورہ مومنون/71)۔اگر حق ان کی خوشی اور منشاء کے تابع ہو جائے تو آسمان و زمین اور مافیہا خراب ہوجائیں۔

عوام کو مذہب کے نام پر لڑانا
وَقَالَ فِرْعَوْنُ ذَرُونِي أَقْتُلْ مُوسَى وَلْيَدْعُ رَبَّهُ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُبَدِّلَ دِينَكُمْ أَوْ أَنْ يُظْهِرَ فِي الْأَرْضِ الْفَسَادَ (سورہ مؤمن/26)۔ اور فرعون بولا: ہٹ جاؤ! مجھے اسے قتل کرنے دو اور اسے چاہئے کہ اپنے رب کو پکارے (کہ وہ اسے مجھ سے بچا لے) مجھے اندیشہ ہے کہ وہ تمہارا دین نہ بدل ڈالے یا ملک میں کوئی فساد نہ برپا کر ڈالے۔

اہل فساد کا اتباع کرنا
وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ (سورہ اعراف/142)۔ (حضرت موسیٰ نے حضرت ہارون سے فرمایا) اور مفسدوں کی راہ پر مت چلنا۔

فساد فی الارض کا سد باب
اس کے برے نتائج سے بچنے کے کچھ طریقے ہیں جنہیں ذیل میں درج کیا جا رہا ہے۔

رجوع الی اللہ، توبہ واستغفار
لَا تُفْسِدُوْا فِي الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا وَادْعُوْهُ خَوْفًا وَّطَمَعًا اِنَّ رَحْمَةَ الله قَرِيبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِينَ (سورہ اعراف/56)۔اصلاح کے بعد فساد فی الارض سے باز آجائیں اور اس کو امید و بیم میں پکارتے جائیں۔ نیکو کاروں سے اللہ کی رحمت قریب ہے۔

امر بالمعروف والنھی عن المنکر
زمین سے فساد ختم کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ لوگوں کو بھلی باتوں کا حکم دیا جائے اوطر برائی و فساد سے روکا جائے۔ فَلَوْلَا كَانَ مِنَ الْقُرُونِ مِنْ قَبْلِكُمْ أُولُو بَقِيَّةٍ يَنْهَوْنَ عَنِ الْفَسَادِ فِي الْأَرْض إِلَّا قَلِيلًا مِمَّنْ أَنْجَيْنَا مِنْهُمْ (سورہ ھود/ 116)۔ سو کیوں نہ ہوئے، ان جماعتوں میں، جو تم سے پہلے تھیں ایسے لوگ جن میں خیر کا اثر رہا ہو کہ منع کرتے رہتے فساد فی الارض سے مگر تھوڑے کہ جن کو ان میں سے ہم نے بچا لیا۔

باہمی مفاہمت ومعاہددے
زمین کی صلاح و درستگی کے لئے آپسی سمجھوتہ کیا جائے اور اس پر انبیاء و رسل اور سلف صالحین نے عمل کر کے دکھایا۔ آپ ﷺ کا فرمان ہے: المسلمون على شروطهم، إلا شرطاً أحلّ حراماً، أو حرّم حلالاً۔ مسلمانوں کو اپنی شرطوں پر ہونا چاہئے اور ایسی شرط نہ ہو جو حلال کو حرام کرے یا حرام کو حلال کرے۔(سلسلۃ الصحیحۃ:6/992)۔

مدافعت
اللہ کی یہ سنت ہے کہ روئے زمین کا بگاڑ مدافعت سےبھی دور کرتا ہے۔وَلَوْ لَا دَفْعُ اللهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَّفَسَدَتِ الْاَرْضُ(سورہ بقرہ/251)۔اگر ایک کو دوسرے سے دفع کرا دینا اللہ کا دستور نہ ہوتا تو زمین خراب ہو جاتی۔

اسلامی حدود کا نفاذ
اسلام وہ واحد مذہب ہے جس نے جرائم کے لئے الگ الگ حدیں متعین کی ہے۔ مثلا: چوری کی حد ہاتھ کانٹنا، زنا کی حد کوڑے لگانا یا رجم کرنا، قصاص کا بدلہ قصاص اور اسی طرح فساد کی سزا قتل کرنا یا سولی دینا یا مخالف ہاتھ پاؤں کاٹ دینا ہے وغیرہ۔
من جملہ: فساد کے سد باب کے لئے اگر مذکورہ عناصر پر عمل کیا جائے اور مفسدین پر شرعی حدود کو نافذ کیا جائے تو ان شاء اللہ تعالی پوری دنیا امن و آشتی کا گہوارہ بن جائے گی۔

فساد کے علاج و اصلاح کا دوسرا طریقہ قصاص وحدود او رعقاب وتعزیر پر مبنی ہے، شریعت اسلامیہ نےسر زمین میں فتنہ وفساد پھیلانے والے افراد کی زجر وتوبیخ اور ان پر نکیل کسنے کے لئے ان پر کچھ سزائیں مقرر کی ہیں، چناچہ اگر کوئی کسی کو ناحق قتل کردے تو اس سے قصاص لیا جائے، اگر چور ی کرے تو ہاتھ کاٹا جائے، اگر زنا کرے تو کوڑے لگائے جائیں اوراگر کوئی مرتد ہو جائےتو اس کوسزا ئےموت ہو –

اگر قرآن کے اس علاج پر ہرجگہ عمل ہو اور مفسدین پر شرعی حدود کو نافذ کیا جائے تو ان شاء اللہ تعالی امن ہو گا اور فتنہ وفساد،ظلم وزیادتی ، فحاشی وانارکی ، قتل وغارت گری ، فواحش ومنکرات اور جرائم ومظالم کا گراف نہایت ہی کم ہو جائیگا

آج بھی جن ممالک میں اسلامی حدود کا قیام ہے ، وہاں جرائم وفسادات کی شرح دیگر ممالک کی بہ نسبت بہت ہی کم ہے اس کی سب سے واضح مثال مملکت سعودی عرب ہے جہاں الحمدللہ شرعی حدود کا نفاذ اور اسلامی قوانین کی تطبیق زیر عمل ہے-

اللہ رب العالمین نظام کائنات کو متوازن رکھنے اور فساد فی الارض کے سد باب کے لیے برابر ایسے افراد تیار کرتا رہتا ہے جو اس فریضہ کو انجام دے سکیں ورنہ زمیں پر فساد عظبم برپا ہو جاتا، اللہ تعالی کا فرمان ہے: “وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَفَسَدَتِ الْأَرْضُ وَلَكِنَّ اللَّهَ ذُو فَضْلٍ عَلَى الْعَالَمِينَ” (البقرہ : ۲۵۱) اگر اللہ تعالیٰ بعض لوگوں کو بعض سے دفع نہ کرتا تو زمین میں فساد پھیل جاتا لیکن اللہ تعالیٰ دنیا والوں پر فضل و کرم کرنے والا ہے۔

آخر میں بارگاہ الہی میں التجا ہے کہ ہم تمام لوگوں كو فساد کے انواع واقسام اور اسکے اضرار واخطار کو سمجھ کر ان سے گریز کرنے کی توفیق دے، نیز اگر ہم کسی بھی فساد میں ملوث ہوں توز ہمیں سچی توبہ کی توفیق مرحمت فرمائے…..آمین

Thank you for sharing Amal.
Jazak Allah.
 

Pak_1

MPA (400+ posts)
Jazak ALLAH Khair for sharing this

ایمان والے تو صرف وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لائے، پھر شک میں نہ پڑے اور اللہ کی راہ میں اپنے اموال اور اپنی جانوں سے جہاد کرتے رہے، یہی وہ لوگ ہیں جو (دعوائے ایمان میں) سچے ہیں۔

yea Ayat sy main bohat drta hoon, Dr Israr bhe bohat ais baat pr zoor daytay hain ky iman ka dawa krnay walo ko kia krna chayea
 

Back
Top