
وفاقی پولیس کی مدعیت میں سابق ایم این اے فرخ حبیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج۔ مقدمہ تھانہ فیروز والا شیخو پورہ میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ وفاقی پولیس کے افسر عدیل شوکت کی مدعیت میں ڈکیتی اور ملزم کو چھڑانے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا
فرخ حبیب کے خلاف درج ہونیوالی ایف آئی آر کی کاپی منظرعام پر آگئی جس کے مطابق فرخ حبیب نے کالا شاہ کاکو کے قریب کچھ لوگوں نے ڈکیتی کرنے کی کوشش کی۔
ملزم فرخ حبیب نے فواد چودھری کو بھی چھڑانے کی کوشش کی اور ملزمان نے کانسٹیبل عدنان کا وائرلیس سیٹ بھی چھین لیا۔
اپنے خلاف درج ایف آئی آر پر فرخ حبیب نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ درجنوں بندوقوں والے تربیت یافتہ پولیس والوں سے نہتے اکیلے فرخ حبیب نے ڈکیتی کرلی اور ان کی وردیاں بھی پھآڑ دی
انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی آر کا متن ویسے بہت ہی ماٹھی کہانی بنائی ہے میں نے تو ویسے بغیر نمبر پلیٹ کالے ویگو کو روکا تھا عدالتی احکامات بتانے کے لئے یہ پولیس کے ساتھ ڈکیتی کہا سے آگئی؟
ڈاکٹربابراعوان نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ڈاکو راج میں فرخ حبیب کے خلاف ڈکیتی کا پرچہ تھانہ فیروز والہ، شیخوپورہ میں درج۔ الزام یہ ہے کہ فرخ حبیب نے خالی ہاتھ درجنوں مسلح پولیس والوں کو ڈکیتی کے لئے روک لیا حالانکہ فوٹیج میں نہتا فرخ حبیب، بغیر نمبر پلیٹ کے کالے ڈالے میں فواد چوہدری کی نشاندہی کررہا ہے۔ بے شرم حکومت
ملیحہ ہاشمی نے طنز کیا کہ فرخ حبیب پر کیا شاندار یایف آئی آر کاٹی گئی ہے۔ ذرا عقلمندی کا عالم مظاہرہ ہو؛ ایف آئی آر کا متن یہ ہے کہ "فرخ حبیب نے کالی ویگو اور سینکڑوں مسلح پولیس اہلکاروں کے ساتھ ڈکیتی کی کوشش کی" -