
اسلام آباد: وزارت خزانہ نے عید الفطر سے قبل ملک میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ وزارت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، مارچ 2025 میں مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد تک بڑھ سکتی ہے، جبکہ فروری میں یہ شرح 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ جنوری 2025 میں مہنگائی کی شرح 2.41 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی 2024 سے جنوری 2025 کے درمیان مہنگائی کی اوسط شرح 6.50 فیصد رہی۔ مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران برآمدی صنعت میں ترقی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں مہنگائی میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ تاہم، رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مارچ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پالیسی ریٹ میں کمی اور ترسیلات زر میں اضافے کے باعث معاشی استحکام آیا ہے۔ جولائی تا جنوری کے دوران ترسیلات زر میں 31.7 فیصد اضافہ ہوا، جو 20.84 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ رمضان، عید الفطر اور عید الاضحی کے دوران ترسیلات زر میں مزید اضافے کی توقع ہے، جو معیشت کے لیے مثبت اشارہ ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میں برآمدات میں 7.6 فیصد اضافہ ہوا، جس کا مجموعی حجم 19.17 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ اسی عرصے میں درآمدات میں 10.9 فیصد اضافہ ہوا، جو 33.31 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ دیکھا گیا، جبکہ اخراجات کی بہتر مینجمنٹ نے معاشی صورتحال کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عید الفطر کے موقع پر اشیاء کی طلب میں اضافے کے باعث مہنگائی میں عارضی اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں معاشی استحکام کے مثبت اشارے دیکھے گئے ہیں، لیکن عید الفطر کے موقع پر مہنگائی میں اضافے کے خدشے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت کی جانب سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔