sensible
Chief Minister (5k+ posts)
اب تک کی پاکستان کی تاریخ میں چھوٹے موٹے سے لے کر خطرناک جرایم تک عوام کرتی ہے اور تاثر یہ تھا حکومتیں اور ادارے ان کی روک تھام کے لئے ہیں لیکن پچھلے ایک سال سے یہ تصور غلط ثابت ہو گیا کہ جرم عوام کرتی ہے ۔آجکل عوام چھٹی پر ہے جرایم کرنے سے ادارے جرایم کا کھلا ارتکاب کر رہے ہیں بے شرمی سے۔اورجب عوام ایک طرف ہو گئ تو ہر ادارہ اپنے جرایم سمیت ننگا ناچ رہا ہے اور کل اینٹی کرپشن کے سربراہ نے اعتراف بھی کر لیا کہ کونساادارہ ہے جو اس ناچ میں شامل نہیں اب عوام کے پاس ایک ہی حل ہے اگر مجرم کسی قانون کے تابع نہیں تو عوام بھی اس سہولت کی حقدار بنے اور اپنی نسلوں کو ان مجرموں کے جرایم کا شکار بننے سے بچانے کو ان کو خود سزا دےان کو گھسیٹ کر کرسیوں سے اتارے عدالتوں کے منہ دیکھنا بے سود ہے
وہ ہر قسم کے مجرموں کو بچاتے بچاتے آج ان کے جرایم کا شکار ہیں مجرم ان پر حاوی ہیں
وہ ہر قسم کے مجرموں کو بچاتے بچاتے آج ان کے جرایم کا شکار ہیں مجرم ان پر حاوی ہیں
Last edited by a moderator: