Atif
Chief Minister (5k+ posts)
.........هم اگر عرض کریں گے تو شکایت هو گی.........عرض یہ هے کہ میں نہ مرکزی مسجد کے سامنے نورانی قاعدے بیچتا هوں اور نہ هی کسی اسلامی اجتماع میں نورانی سرمے کا اسٹال لگاتا هوں......کسی بزرگ نے مجهے کوئی خلعت بهی کبهی عطا نہیں کی...نہ میرے ڈرائنگ روم میں غلاف کعبہ کا کوئی ٹکڑا هے......ضیاء بابا کے اسلام کے نفاذ کا ثواب دارین بهی میری پهوٹی قسمت نہیں هے....شیخ المشائخ بابا اشفاق احمد کے زاویہ میں شرکت کے لیے ایک بار غلطی سے پہنچا تو پروگرام سے پہلے هی بابا جی نے باهر کا راستہ دکها دیا....
گوجر خان کے پیر مکرم کا کمر بند بهی نصیب نہ هو سکا.....یہ پارسائی اور زعم پارسائی میرے قریب سے بهی نہیں گزری...میرے اندر شیطان اپنی ساری حرام کاریوں کے ساته پهسلا مار کے بیٹها هوا هے.....ٹہریے...ٹہریے....جب بپتسمہ لینا هی هے تو پورا لے لیتے هیں.. یہ ملامتی چولا اٹهائے اٹهائے پهرنا اوروں کا کام هے....دیوار برلن گرانے میں بهی میرے باپ دادا شامل نہیں تهے...
افغان انقلاب کی بنیاد میں پانی بهی میں نے نہیں چهوڑا.....کوئی امریکی بهی میرا واقف نہیں هے سوائے ایک صحافی کے جس کو ایک بار قندهار سے چمن تک لفٹ دی تهی....کسی یہودی کو آج تک بالمشافہ نہ مل سکا...هندووں میں ایک بابو رام کو جانتا هوں جو اپنے گاوں میں بچوں کے مسلمانی کے فرائض انجام دیتا تها....عیسائیوں میں ایک نیکلس مسیح کو جانتا هوں جو میرے دفتر میں صفائی کا کام کرتا تها....امریکی سفارت خانہ بهی کبهی دیکهنا نصیب نہیں هوا....ایک احمدی نے ایک بار طاقچے میں چیٹ کی...پہلے سوال کے معانی لینے گیا هے آج تک واپس نہیں آیا...صرف یہی پوچها تها کہ "خاتم" کا معنی مرزا غلام احمد نے کیا لکها هے....
.نہ کبهی هندوستان دیکها اور نہ هی میرا باپ کانگریس کا رکن رها هے......اس کے باوجود میں ایک مسلمان هوں... ایمان مجمل اور مفصل یاد هیں اور اسی پر ایمان رکهتا هوں.....اپنے دین کے لیے میں اپنی زندگی کی قربانی دے سکتا هوں...اپنی تنہائیوں میں سوچ کے اپنے اس کمزور ایمان کے ساته بهی میں اس نتیجے پر پہنچا هوں کہ میں ایسا کر سکتا هوں......اس کمزور قوم پرستی کے باوجود بهی میں اپنے ملک کے لیے اپنی جان دے سکتا هوں کہ نذرانہ پیش کرنا تو بڑے لوگوں کا کام هے.....
ان سب کے باوجود کچه باتیں ایسی هیں جو میری سمجه میں نہیں آئیں..... کچھ باتیں جو میں سمجھ نہ سکا یا شاید میں نے غلط تاریخ پڑهی هے...یہ بحر ظلمات میں گهوڑے دوڑانا میری سمجه میں کبهی نہیں آ سکا کہ هم نے کب دوڑائے...
مجهے آج تک سمجه نہ آسکا کہ حجاج بن یوسف کو خط کس نے لکها...کیا محمد بن قاسم صرف ایک لڑکی کو ڈاکووں سے چهڑانے آیا تها اور بدلے میں راجہ داهر کی بیویاں خلافت کو بهیج دیں یا پهر لنکا کے راجہ نے حجاج کو هندوستان کی زرخیزی سے روشناس کروایا تها؟؟یہ جو مغل امپائر کهڑی هو گئی یہ کیا مسلمانوں کی عظیم سلطنت تهی یا ظہیر دین بابر کو اس کے خاندان نے افغانستان سے بهگا دیا تو یہ هندوستان کے کمزور راجووں کو تارا کرتے کرتے سلطنت پر قابض هوا؟
یہ اسپین کی کون سی رجسٹری همارے نام تهی کہ هم نے اس پر قبضہ کیا؟؟یہ جس لال قلعہ اور تاج محل پر زید حامد پاکستانی پرچم لہرانے کو اوتاولا هو رها هے یہ کیا هماری میراث هے یا ایک کثیر الزوجات حکمران کے جہالت کے نمونے هیں...کبهی تاریخ اٹها کر دیکه لیں کہ وه انگریز جس کو هم غلام بنانے کے چکر میں هیں اور جن گوریوں کو هم باندهیاں بنانے کے خواب دیکه رهے هیں انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کب بنائی تهی؟
ایک سومنات کے مندر کے لیے عرب، محمود غزنوی، علاوالدین خلجی، مظفر شاه، اور اورنگ زیب نے بار بار بت شکنی کے شوق میں هزاروں مسلمان مروا دیے لیکن مندر آج بهی موجود هے اور اس کے ساته وه مسجد بهی گئی...اس کو کہتے هیں هم مسلمانوں کی عظیم تاریخ... یہ غزنوی، یہ سوری، یہ خلجی، یہ مغل، یہ ابدالی یہ کس کهاتے میں مسلمانوں کی عظیم تاریخ هے...
.یہ طاقتور اور منہ زور سلاطین تهے جنہوں نے اپنی طاقت کے بل بوتے پر همیشہ توسیع پسندانہ عزائم کے بهینٹ غریب رعایا کو چڑهایا....میں اس کو اسلامی تاریخ کبهی تسلیم نہیں کر سکا...باقی جو چاهیں آپ ان کے حسن کی کرشمہ سازی کریں.......کوئی مائی کا لال اقبال کے خواب سے پاکستان تو کیا کوئی خواب هی ثابت کر کے دکها دے.....
سوائے علی بخش کے اس بیان کے جس میں وه اقبال کے هاتهوں معین الدین چشتی کو لسی پلوائی جو ۱۲۳۶میں وفات پا چکے تهے اور لسی کے لیے رات کے پہر داتا گنج بخش سے لسی کی دکان کهلوائی جو ۱۰۷۷کو فوت هوئے تهے......یہ ٹهیک هے کہ پاکستان کے لیے همارے بزرگوں نے بہت قربانیاں دیں لیکن اس کا یہ مطلب قطعی نہیں هے کہ پاکستان کو مدینہ ثانی بنایا جائے...
اس کی تاریخ محمد بن قاسم سے شروع کی جائے...اس کے لیے روایات میں بشارتیں تلاش کی جائیں....تاج برطانیہ کا سورج دوسری جنگ عظیم نے ویسے هی تلپٹ کر دیا تها اور جلد یا بدیر ان کو نکلنا تها....اس تاریخی جبر میں قائداعظم نے ایک جماعت بنائی اور وه اپنی جدوجہد میں کامیاب هو گئے...یہ نہیں بهولنا چاهیے کہ نہرو کے کیبنٹ مشن پلان کے مسترد کرنے تک مسلم لیگ کے ذهن میں بهی پاکستان کا کوئی تصور نہیں تها......اپنے بچوں کو تاریخ پڑهایے...
ان کو معاشرتی علوم اور پی ٹی وی کی کہانیاں سنانا چهوڑ دیجیے.....ان کو بتائیے...کہ قائداعظم ایک عظیم شخصیت تهے لیکن یہ بهی بتائیے کہ گاندهی جی صرف هندو بنیا نہیں تها بلکہ وه بهی ایک عظیم لیڈر تهے جس کا پاکستان کے حقوق کے لیے هی قتل کیا گیا...ان کو بتائیے کہ باچا خان سرحدی گاندهی نہیں تهے بلکہ مسلمانوں کی هزار سالہ تاریخ کے وه واحد شخصیت تهے جس پہلی بار مسلمانوں کو اور خصوصا پٹهانوں کو عدم تشد د سے روشناس کروایا تها....
اپنے بچوں کو بتائیے کہ برصغیر کے علمی خانوادے میں انور شاه کشمیری، امام فراہی، شبلی نعمانی اور احمد رضا خان بریلوی چاروں جید علماء تهے.....ان کو بتائیے کہ مولانا مودودی ایک نہایت شریف النفس اور جید عالم تهے... کہ اس نابغہ روزگار هستی کو صرف ایک جاهل هی ایک مودودی سو یہودی کہہ سکتا هے....ان کو بتائیے کہ وحید الدین خان، تقی عثمانی، جاوید احمد غامدی، ڈاکٹر ذاکر نائیک، مولانا طارق جمیل، راشد شاذ اور زاهد الراشدی سارے ایک هی آنگن کے ستارے هیں..سارے قابل قدر و قابل احترام هیں...
اپنے بچوں کے ذهنوں سے یہ مسلکی برتری کی ڈیڑه انچی مسجد گرا کر ایک کعبہ بنا دیجیے....ان کو بتائیے...کہ ملالہ یوسفزئی اور ارفع کریم دونوں قوم کی بیٹیاں هیں......ان کو بتائیں کہ افغانستان ایک آذاد اور خودمختار ریاست هے اس کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کا خیال غلط تها..... کہ یہ اسٹریٹیجک ڈیپت کا خواب چند خود سر جرنیلوں کا دیکها هوا ایک خواب غفلت تها جس نے هماری گلیوں کو خون سے رنگین کر دیا......
کہ لاهور پر رات کے اندهیرے میں کسی هندو بنیے نے قبضہ نہیں کیا تها...ان کو بتائیے کہ اسامہ بن لادن کو امریکہ افغانساتان لایا تها.... کہ روس کے خلاف جنگ امریکہ کی ایما پر لڑی گئی تهی... کہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ میں کیا لکها هے... کہ ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ میں کیا لکها هے...... کہ هم نے افغان طالبان کو اسی سٹریٹیجک ڈیپت کے خواب غفلت میں تسلیم کیا تها....ان کو بتائیے کہ هنوستان افغانستان میں اپنے پیر مضبوط کر رها هے...
کہ هندوستان بلوچ آذای پسند تحریکوں کی پشت پر هے.. کہ وه پاکستانی طلبان کی پشت پناهی کر رها هے......لیکن ان کو یہ بهی بتائیے کہ حرکت المجاهدین هماری هے...کہ انڈین ائیرلائن کی فلائئیٹ ۸۱۴ هم نے هائی جیک کیا تها....قومیں نہ معاشرتی علوم سے بنتی هیں اور نہ خوابوں اور جهوٹی کہانیوں سے.....سچ کے ساته بهی مسلمان رها جا سکتا هے....
بدها کے مجسمے گرائے بغیر بهی اسلام کی خدمت کی جا سکتی هے....زید حامد اور حمید گل کے خوابوں کے بغیر بهی وطن کی خدمت کی جا سکتی هے.....میں نہ ڈالر کهاتا هوں اور نہ کسی ایجنڈے کا شکار هوں...میری اندر کی بے چینی مجهے سچ جاننے پر مجبور کرتی هے..اور سچ جاننے کے بعد بهی میں مسلمان هوں...میں پاکستانی هوں....بس میں نے عقیدت کے بت توڑ ڈالے هیں...میں مسلکی سپاهی بننے کے بجائے ایک مسلمان رهنا پسند کرتا هوں۔
مرشدم جناب یدبیضا صاحب کی ایک خوبصورت تحریر۔
صاحب تحریر کی اجازت سے پوسٹ کیا گیا، امید ہے چند دن تک مرشد ہمارے اس فورم کا حصہ ہوں گے۔....
گوجر خان کے پیر مکرم کا کمر بند بهی نصیب نہ هو سکا.....یہ پارسائی اور زعم پارسائی میرے قریب سے بهی نہیں گزری...میرے اندر شیطان اپنی ساری حرام کاریوں کے ساته پهسلا مار کے بیٹها هوا هے.....ٹہریے...ٹہریے....جب بپتسمہ لینا هی هے تو پورا لے لیتے هیں.. یہ ملامتی چولا اٹهائے اٹهائے پهرنا اوروں کا کام هے....دیوار برلن گرانے میں بهی میرے باپ دادا شامل نہیں تهے...
افغان انقلاب کی بنیاد میں پانی بهی میں نے نہیں چهوڑا.....کوئی امریکی بهی میرا واقف نہیں هے سوائے ایک صحافی کے جس کو ایک بار قندهار سے چمن تک لفٹ دی تهی....کسی یہودی کو آج تک بالمشافہ نہ مل سکا...هندووں میں ایک بابو رام کو جانتا هوں جو اپنے گاوں میں بچوں کے مسلمانی کے فرائض انجام دیتا تها....عیسائیوں میں ایک نیکلس مسیح کو جانتا هوں جو میرے دفتر میں صفائی کا کام کرتا تها....امریکی سفارت خانہ بهی کبهی دیکهنا نصیب نہیں هوا....ایک احمدی نے ایک بار طاقچے میں چیٹ کی...پہلے سوال کے معانی لینے گیا هے آج تک واپس نہیں آیا...صرف یہی پوچها تها کہ "خاتم" کا معنی مرزا غلام احمد نے کیا لکها هے....
.نہ کبهی هندوستان دیکها اور نہ هی میرا باپ کانگریس کا رکن رها هے......اس کے باوجود میں ایک مسلمان هوں... ایمان مجمل اور مفصل یاد هیں اور اسی پر ایمان رکهتا هوں.....اپنے دین کے لیے میں اپنی زندگی کی قربانی دے سکتا هوں...اپنی تنہائیوں میں سوچ کے اپنے اس کمزور ایمان کے ساته بهی میں اس نتیجے پر پہنچا هوں کہ میں ایسا کر سکتا هوں......اس کمزور قوم پرستی کے باوجود بهی میں اپنے ملک کے لیے اپنی جان دے سکتا هوں کہ نذرانہ پیش کرنا تو بڑے لوگوں کا کام هے.....
ان سب کے باوجود کچه باتیں ایسی هیں جو میری سمجه میں نہیں آئیں..... کچھ باتیں جو میں سمجھ نہ سکا یا شاید میں نے غلط تاریخ پڑهی هے...یہ بحر ظلمات میں گهوڑے دوڑانا میری سمجه میں کبهی نہیں آ سکا کہ هم نے کب دوڑائے...
مجهے آج تک سمجه نہ آسکا کہ حجاج بن یوسف کو خط کس نے لکها...کیا محمد بن قاسم صرف ایک لڑکی کو ڈاکووں سے چهڑانے آیا تها اور بدلے میں راجہ داهر کی بیویاں خلافت کو بهیج دیں یا پهر لنکا کے راجہ نے حجاج کو هندوستان کی زرخیزی سے روشناس کروایا تها؟؟یہ جو مغل امپائر کهڑی هو گئی یہ کیا مسلمانوں کی عظیم سلطنت تهی یا ظہیر دین بابر کو اس کے خاندان نے افغانستان سے بهگا دیا تو یہ هندوستان کے کمزور راجووں کو تارا کرتے کرتے سلطنت پر قابض هوا؟
یہ اسپین کی کون سی رجسٹری همارے نام تهی کہ هم نے اس پر قبضہ کیا؟؟یہ جس لال قلعہ اور تاج محل پر زید حامد پاکستانی پرچم لہرانے کو اوتاولا هو رها هے یہ کیا هماری میراث هے یا ایک کثیر الزوجات حکمران کے جہالت کے نمونے هیں...کبهی تاریخ اٹها کر دیکه لیں کہ وه انگریز جس کو هم غلام بنانے کے چکر میں هیں اور جن گوریوں کو هم باندهیاں بنانے کے خواب دیکه رهے هیں انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کب بنائی تهی؟
ایک سومنات کے مندر کے لیے عرب، محمود غزنوی، علاوالدین خلجی، مظفر شاه، اور اورنگ زیب نے بار بار بت شکنی کے شوق میں هزاروں مسلمان مروا دیے لیکن مندر آج بهی موجود هے اور اس کے ساته وه مسجد بهی گئی...اس کو کہتے هیں هم مسلمانوں کی عظیم تاریخ... یہ غزنوی، یہ سوری، یہ خلجی، یہ مغل، یہ ابدالی یہ کس کهاتے میں مسلمانوں کی عظیم تاریخ هے...
.یہ طاقتور اور منہ زور سلاطین تهے جنہوں نے اپنی طاقت کے بل بوتے پر همیشہ توسیع پسندانہ عزائم کے بهینٹ غریب رعایا کو چڑهایا....میں اس کو اسلامی تاریخ کبهی تسلیم نہیں کر سکا...باقی جو چاهیں آپ ان کے حسن کی کرشمہ سازی کریں.......کوئی مائی کا لال اقبال کے خواب سے پاکستان تو کیا کوئی خواب هی ثابت کر کے دکها دے.....
سوائے علی بخش کے اس بیان کے جس میں وه اقبال کے هاتهوں معین الدین چشتی کو لسی پلوائی جو ۱۲۳۶میں وفات پا چکے تهے اور لسی کے لیے رات کے پہر داتا گنج بخش سے لسی کی دکان کهلوائی جو ۱۰۷۷کو فوت هوئے تهے......یہ ٹهیک هے کہ پاکستان کے لیے همارے بزرگوں نے بہت قربانیاں دیں لیکن اس کا یہ مطلب قطعی نہیں هے کہ پاکستان کو مدینہ ثانی بنایا جائے...
اس کی تاریخ محمد بن قاسم سے شروع کی جائے...اس کے لیے روایات میں بشارتیں تلاش کی جائیں....تاج برطانیہ کا سورج دوسری جنگ عظیم نے ویسے هی تلپٹ کر دیا تها اور جلد یا بدیر ان کو نکلنا تها....اس تاریخی جبر میں قائداعظم نے ایک جماعت بنائی اور وه اپنی جدوجہد میں کامیاب هو گئے...یہ نہیں بهولنا چاهیے کہ نہرو کے کیبنٹ مشن پلان کے مسترد کرنے تک مسلم لیگ کے ذهن میں بهی پاکستان کا کوئی تصور نہیں تها......اپنے بچوں کو تاریخ پڑهایے...
ان کو معاشرتی علوم اور پی ٹی وی کی کہانیاں سنانا چهوڑ دیجیے.....ان کو بتائیے...کہ قائداعظم ایک عظیم شخصیت تهے لیکن یہ بهی بتائیے کہ گاندهی جی صرف هندو بنیا نہیں تها بلکہ وه بهی ایک عظیم لیڈر تهے جس کا پاکستان کے حقوق کے لیے هی قتل کیا گیا...ان کو بتائیے کہ باچا خان سرحدی گاندهی نہیں تهے بلکہ مسلمانوں کی هزار سالہ تاریخ کے وه واحد شخصیت تهے جس پہلی بار مسلمانوں کو اور خصوصا پٹهانوں کو عدم تشد د سے روشناس کروایا تها....
اپنے بچوں کو بتائیے کہ برصغیر کے علمی خانوادے میں انور شاه کشمیری، امام فراہی، شبلی نعمانی اور احمد رضا خان بریلوی چاروں جید علماء تهے.....ان کو بتائیے کہ مولانا مودودی ایک نہایت شریف النفس اور جید عالم تهے... کہ اس نابغہ روزگار هستی کو صرف ایک جاهل هی ایک مودودی سو یہودی کہہ سکتا هے....ان کو بتائیے کہ وحید الدین خان، تقی عثمانی، جاوید احمد غامدی، ڈاکٹر ذاکر نائیک، مولانا طارق جمیل، راشد شاذ اور زاهد الراشدی سارے ایک هی آنگن کے ستارے هیں..سارے قابل قدر و قابل احترام هیں...
اپنے بچوں کے ذهنوں سے یہ مسلکی برتری کی ڈیڑه انچی مسجد گرا کر ایک کعبہ بنا دیجیے....ان کو بتائیے...کہ ملالہ یوسفزئی اور ارفع کریم دونوں قوم کی بیٹیاں هیں......ان کو بتائیں کہ افغانستان ایک آذاد اور خودمختار ریاست هے اس کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کا خیال غلط تها..... کہ یہ اسٹریٹیجک ڈیپت کا خواب چند خود سر جرنیلوں کا دیکها هوا ایک خواب غفلت تها جس نے هماری گلیوں کو خون سے رنگین کر دیا......
کہ لاهور پر رات کے اندهیرے میں کسی هندو بنیے نے قبضہ نہیں کیا تها...ان کو بتائیے کہ اسامہ بن لادن کو امریکہ افغانساتان لایا تها.... کہ روس کے خلاف جنگ امریکہ کی ایما پر لڑی گئی تهی... کہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ میں کیا لکها هے... کہ ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ میں کیا لکها هے...... کہ هم نے افغان طالبان کو اسی سٹریٹیجک ڈیپت کے خواب غفلت میں تسلیم کیا تها....ان کو بتائیے کہ هنوستان افغانستان میں اپنے پیر مضبوط کر رها هے...
کہ هندوستان بلوچ آذای پسند تحریکوں کی پشت پر هے.. کہ وه پاکستانی طلبان کی پشت پناهی کر رها هے......لیکن ان کو یہ بهی بتائیے کہ حرکت المجاهدین هماری هے...کہ انڈین ائیرلائن کی فلائئیٹ ۸۱۴ هم نے هائی جیک کیا تها....قومیں نہ معاشرتی علوم سے بنتی هیں اور نہ خوابوں اور جهوٹی کہانیوں سے.....سچ کے ساته بهی مسلمان رها جا سکتا هے....
بدها کے مجسمے گرائے بغیر بهی اسلام کی خدمت کی جا سکتی هے....زید حامد اور حمید گل کے خوابوں کے بغیر بهی وطن کی خدمت کی جا سکتی هے.....میں نہ ڈالر کهاتا هوں اور نہ کسی ایجنڈے کا شکار هوں...میری اندر کی بے چینی مجهے سچ جاننے پر مجبور کرتی هے..اور سچ جاننے کے بعد بهی میں مسلمان هوں...میں پاکستانی هوں....بس میں نے عقیدت کے بت توڑ ڈالے هیں...میں مسلکی سپاهی بننے کے بجائے ایک مسلمان رهنا پسند کرتا هوں۔
مرشدم جناب یدبیضا صاحب کی ایک خوبصورت تحریر۔
صاحب تحریر کی اجازت سے پوسٹ کیا گیا، امید ہے چند دن تک مرشد ہمارے اس فورم کا حصہ ہوں گے۔....
- Featured Thumbs
- http://www.theemotionmachine.com/wp-content/uploads/Thinking.jpg
Last edited by a moderator: