
وزارت داخلہ نے دبئی میں رہائش پذیر ارب پتی تاجر عمر فاروق ظہور کا نام ایگزٹ اور پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کردیا،حکام نے انٹرپول کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست سے نکالنے پر عمر فاروق ظہور کا نام ای سی ایل سے خارج کیا۔
سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کے وقت ایف آئی اے نے عمر فاروق ظہور کے خلاف ہائی پروفائل تحقیقات کا آغاز کیا اور اداکارہ صوفیہ مرزا کی درخواست پر انٹرپول نے عمر فاروق کے ریڈ وارنٹ جاری کیے تھے۔
ذرائع کے مطابق شہباز حکومت نے عمر فاروق ظہور کے خلاف تحقیقات کیں اور اسے بے گناہ قرار دیا تھا، عمر فاروق ظہور نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے دبئی میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی توشہ خانہ کی وہ گھڑی جو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان نے عمران خان کو تحفے میں دی تھی، فرح خان سے تقریباً 2 ملین ڈالرز میں خریدی تھی۔
عمر فاروق ظہور کا نام 2021 میں پہلی بار پاکستانی میڈیا پر اس وقت آیا جب تمام ٹی وی چینلز نے ایف آئی اے کے حوالے سے رپورٹنگ شروع کی، جو اس وقت شہزاد اکبر کے ماتحت تھا، کہ یہ ایف آئی اے کے سابق ڈی جی بشیر میمن تھے جنہوں نے ظہور کو شاہی خاندان کے رکن کے ساتھ سرکاری دورے پر پاکستان آنے کی اجازت دی تھی۔
فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ انہوں نے عمر فاروق ظہور سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے دفتر کی ہدایت پر ملاقات کی تھی اور مزید کہا تھا کہ کئی سینئر حکومتی شخصیات بھی ملاقات کا حصہ تھیں۔ اس کے بعد یہ سامنے آیا کہ ظہور کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں کسی اور نے نہیں بلکہ پی ٹی آئی حکومت نے ان کی سابقہ اہلیہ کے ساتھ جھگڑے پر ڈالا تھا۔
عمر فاروق ظہور ناروے میں سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی پاکستانی والدین کے ہاں پیدا ہوئے،عمر فاروق ظہور نے ابتدائی تعلیم ناروے میں حاصل کی اور پھر تقریباً 22 سال قبل مشرق وسطیٰ چلے گئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/umarfaoo11.jpg