mtahseenpk
MPA (400+ posts)
عمران خان کے درخت
________________
By: Muhammad Tehseen
مجھے نہیں معلوم کہ یہ پرویز رشید نامی شخص ذہنی مریض ہے یا نہیں۔ لیکن اگر نہیں ہے تو یہ ایک اعلٰی ترین مثال ہے کہ ایک
انسان چند ٹکوں یا ایک عہدے کی خاطر کس حد تک گر سکتا ہے۔ دنیا اس وقت جو سب سے بڑا مسئلہ فیس کررہی ہے وہ گلوبل
وارمنگ ہے۔ سال ٢٠١٥ دنیا کی ریکارڈڈ ہسٹری جو کہ ١٨٨٠ سے رکھی جارہی ہے سب سے گرم ترین سال تھا۔ پچھلے لگاتار ١٣
ماہ میں سے ہر مہینے نے اپنے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا پچھلے سو سال کو ریکارڈ توڑا۔ سال ٢٠١٦ کے بارے میں ابھی
سے بتادیا گیا ہے کہ یہ گرم ترین ہونے کا پچھلے سال کا ریکارڈ بھی توڑ دے گا۔ یہ ساری رپورٹس ناسا کی جاری کی ہوئی ہیں۔
انسان چند ٹکوں یا ایک عہدے کی خاطر کس حد تک گر سکتا ہے۔ دنیا اس وقت جو سب سے بڑا مسئلہ فیس کررہی ہے وہ گلوبل
وارمنگ ہے۔ سال ٢٠١٥ دنیا کی ریکارڈڈ ہسٹری جو کہ ١٨٨٠ سے رکھی جارہی ہے سب سے گرم ترین سال تھا۔ پچھلے لگاتار ١٣
ماہ میں سے ہر مہینے نے اپنے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا پچھلے سو سال کو ریکارڈ توڑا۔ سال ٢٠١٦ کے بارے میں ابھی
سے بتادیا گیا ہے کہ یہ گرم ترین ہونے کا پچھلے سال کا ریکارڈ بھی توڑ دے گا۔ یہ ساری رپورٹس ناسا کی جاری کی ہوئی ہیں۔
پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو گلوبل وارمنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ پاکستان کے ڈیمزاور دریاؤں میں
آنے والے پانی کا بنیادی سورس شمالی علاقوں کے گلیشیئرز ہیں اور ایک اندازے کے مطابق اگلے پچیس سے تیس سالوں میں یہ
گلیشیئرز پگھل کرختم ہوجائیں گے۔ پاکستان ٢٠١١ سے مسلسل ہرسال بدترین سیلاب کا سامنا کررہا ہے۔ پاکستان نئے آبی ذخیرے
بھی نہیں بنا رہا جس کی بنا پر عالمی رپورٹس کہتی ہیں کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہونے والا ہے جہاں پانی کی شدید
ترین قلت ہوگی۔ تھر اور چولستان کی صورتحال صرف ایک ٹریلر ہے۔ یہ بات کس نے نہیں سنی کے مستقبل کی جنگیں پانی پر ہوا
کریں گی۔
آنے والے پانی کا بنیادی سورس شمالی علاقوں کے گلیشیئرز ہیں اور ایک اندازے کے مطابق اگلے پچیس سے تیس سالوں میں یہ
گلیشیئرز پگھل کرختم ہوجائیں گے۔ پاکستان ٢٠١١ سے مسلسل ہرسال بدترین سیلاب کا سامنا کررہا ہے۔ پاکستان نئے آبی ذخیرے
بھی نہیں بنا رہا جس کی بنا پر عالمی رپورٹس کہتی ہیں کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہونے والا ہے جہاں پانی کی شدید
ترین قلت ہوگی۔ تھر اور چولستان کی صورتحال صرف ایک ٹریلر ہے۔ یہ بات کس نے نہیں سنی کے مستقبل کی جنگیں پانی پر ہوا
کریں گی۔
یہ سب وہ باتیں ہیں جو ہماری حکومتوں نے کبھی ہمیں نہیں بتائیں کیونکہ انہیں صرف اگلے الیکشن سے غرض ہوتی ہے اور اگر وہ
کامیاب نابھی ہوتو ان کے کاروبار اور آل اولاد تو پہلے ہی دوسرے ملکوں میں ہے اور انھوں نے بھی وہیں رہنا ہے اس لیے ان کا کیا
بگڑتا ہے۔ پاکستان میں اگر کسی شخص نے پرائمری تک بھی تعلیم حاصل کی ہے تو اس نے پڑھا ہوگا کہ جہاں ایک ملک کی ترقی
کے دیگر فیکٹرز ہوتے ہیں وہاں ایک یہ فیکٹر بھی ہوتا ہے کہ اس ملک کے پچیس فیصد رقبے پر جنگلات ہونے چاہییں جبکہ
پاکستان کے صرف چار فیصد رقبے پر جنگلات ہیں۔ یہ ہے وہ خوفناک صورتحال جس سے اکثر پاکستانی ناواقف ہیں۔ گلوبل وارمنگ
کا صرف ایک ہی حل ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم سے کم کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ جنگلات لگائے جائیں۔
کیونکہ تھوڑا سا پڑھا لکھا شخص بھی جانتا ہے کہ درخت کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں اور آکسیجن خارج کرتے ہیں۔
کامیاب نابھی ہوتو ان کے کاروبار اور آل اولاد تو پہلے ہی دوسرے ملکوں میں ہے اور انھوں نے بھی وہیں رہنا ہے اس لیے ان کا کیا
بگڑتا ہے۔ پاکستان میں اگر کسی شخص نے پرائمری تک بھی تعلیم حاصل کی ہے تو اس نے پڑھا ہوگا کہ جہاں ایک ملک کی ترقی
کے دیگر فیکٹرز ہوتے ہیں وہاں ایک یہ فیکٹر بھی ہوتا ہے کہ اس ملک کے پچیس فیصد رقبے پر جنگلات ہونے چاہییں جبکہ
پاکستان کے صرف چار فیصد رقبے پر جنگلات ہیں۔ یہ ہے وہ خوفناک صورتحال جس سے اکثر پاکستانی ناواقف ہیں۔ گلوبل وارمنگ
کا صرف ایک ہی حل ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم سے کم کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ جنگلات لگائے جائیں۔
کیونکہ تھوڑا سا پڑھا لکھا شخص بھی جانتا ہے کہ درخت کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں اور آکسیجن خارج کرتے ہیں۔
اس سارے تناظر میں عمران خان وہ واحد سیاستدان ہے جس نے خیبر پختونخواہ میں بلین ٹری سونامی مہم شروع کی جس کی
پذیرائی ساری دنیا میں کی گئی۔ لیکن اس پر پرویز رشید نامی فاتر العقل شخص کا یہ بیان کے عمران خان درختوں پر پیسہ ضائع
کررہا ہے ہمارے ملک کے لیے کسی المیے سے کم نہیں۔ نون لیگ جیسی سیاسی جماعتوں اور اس طرح کے اشخاص نے تو سیاست
کرنی ہے مال بنانا ہے اور پھر ملک سے فرار ہوجانا ہے لیکن مجھے انتہائی دکھ اور حیرت ان پاکستانیوں پر ہے جو ان ایشوز پر
بھی ایسے لوگوں کی حمایت کرتے ہیں۔ کیا عمران خان جو درخت لگوا رہا ہے ان پر پیسے اگے گیں جو وہ کھا جائے گا؟ یا ان سے
جو ماحول میں بہتری آئے گی تو اس کا فائدہ صرف عمران خان کو ہوگا؟ حقیقت یہ ہے کہ جو پودے آج عمران خان لگوا رہا ہے جب
تک وہ تناور درخت بن کر کسی کام آئیں گے تو اس وقت شاید عمران خان دنیا میں موجود بھی ناہو۔ یہ اس ملک کی آئندہ نسلوں اور
بچوں کے لیے وہ تحفہ ہے جس کا ادراک یقینا ایک دن ضرور کیا جائے گا۔ لیکن ان فاتر العقل خود غرض انسانوں اور ان کے جاہل
حمایتیوں کی طرف سے نہیں۔
(محمد تحسین)