اسلام آباد پولیس نے عمران خان کی جانب سے پی ٹی آئی کارکن عامر مغل سے متعلق بیان کو اداروں کے خلاف اکسانے کے مترادف قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اسلام آباد پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عامر مغل کے گھر توڑ پھوڑ، چھوٹے بچوں کو گرفتار کرنے سے متعلق ایک بیان دیا ہے، پولیس نے کسی بچے کو گرفتار کیا اور نا ہی کوئی توڑ پھوڑ کی۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق عامر مغل اور ان کے بیٹوں کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ ترنول میں مقدمہ درج ہے، پولیس نے عامر مغل کے بیٹے سعد عبد اللہ اور حسن عبداللہ کو گرفتار کیا، عمران خان کا بیان حقائق سے برعکس ہے اور یہ شہریوں کو اشتعال دلانے اور اداروں کے خلاف اکسانے کے مترادف ہے۔
کیپٹل پولیس فورس نے شہریوں سےا پیل کی کہ ایسے پراپیگنڈے کا حصہ نا بنیں، کیپٹل پولیس قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے بیان پر ردعمل میں پی ٹی آئی اسلام آباد نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے غنڈوں کیطرح عامر مغل کے گھر دھاوا بول کر بزرگوں، خواتین کیساتھ بدسلوکی کی اور فرنیچر کی توڑ پھوڑ کی۔ اسلام آباد پولیس عوام کی محافظ بننے کی بجائے، چوروں کی ترجمان بن کر اپنے کیے گئے کالے کارناموں کو بےشرمی سے جھٹلا رہی ہے، حالانکہ انکی غنڈہ گردی کے سارے ثبوت ویڈیوز کی شکل میں موجود ہیں۔
خیال رہے کہ عمران خان نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف 9 مئی کو ایک بہانہ تراشا گیا، ہمارے لوگوں کے خلاف آپریشن تو اس سے بھی پہلے سے شروع تھے، اس کی ایک مثال عامر مغل ہے جس کے خلاف 8 مارچ کو مقدمہ درج کیا گیا، اس کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ، عامر خود گھر نہیں تھا مگر اس کے پانچ بچے موجود تھے۔
عمران خان نے کہا کہ ایک بیٹا بڑا ہےجبکہ 4 16 سال سے کم عمر ہیں، پولیس نے ان پانچوں بچوں کو اٹھالیا، عامر مغل کی بیوی سے بدتمیزی کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ یہ جو ہر چیز کو 9 مئی سے جوڑا جاتا ہے تو ایسا کچھ نہیں ہے، میرے خلاف 9 مئی سے پہلے 140 مقدمات قائم تھے، یہ سب ان کی منصوبہ بندی تھی اور 9 مئی بھی اسی منصوبہ بندی کی ایک کڑی تھی۔