
سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی طرف سے فوج کی اعلیٰ قیادت کے خلاف بیان نہیں دیا جانا چاہیےتھا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ میرا بیان کہ "تحریک انصاف کے دواقتدار میں ساڑھے 3 سال تک عمران خان کی صرف نیپیاں بدلی گئیں" ماضی کی ایک غلطی تھا، اس وقت غصے میں تھا روانی میں یہ بات میرے منہ سے نکل گئی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی طرف سے فوج کی اعلیٰ قیادت کے خلاف بیان نہیں دیا جانا چاہیےتھا۔ جب کوئی آدمی مشکل وقت میں آپ کے ساتھ کھڑا ہو اس کے بارے میں میر جعفر اور میر صادق جیسے الفاظ کا استعمال درست نہیں ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے فوج کی اعلیٰ قیادت کے خلاف منفی بیانات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ سردار عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کرنے کے حوالے سے جنرل فیض حمید اور جہانگیر ترین نے بتایا تھا۔
سردار عثمان بزار کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کی وجہ سے ہمارے 4 سال ضائع ہو گئے، اگر جنرل فیض حمید پنجاب کی ایڈمنسٹریشن بارے ہماری کچھ باتیں مان لیتے تو 4 سال ضائع نہ ہوتے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے رہنما ق لیگ مونس الٰہی نے نجی ٹی وی ہم نیوز کے ایک پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ سابق آرمی چیف ریٹائرڈ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا مشورہ دیا تھا!
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ایک خاص طبقہ بغیر کسی وجہ کے جنرل قمر جاوید باجوہ کو برا بھلا کہہ رہا ہے حالانکہ یہ وہی ہیں جنہوں نے تحریک انصاف کیلئے دریا کے بہائو کا رخ موڑا تھا، اگر وہ برے ہوتے تو ہم سے عمران خان کی پشت پناہی کرنے کو نہ کہتے جبکہ چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو میں نے خود فون کیا تھا، ادارے کی طرف سے کہا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا ساتھ دینا ہی آپ کیلئے بہتر راستہ ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/8parvezelahighaltithi.jpg