Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
"جیل میں عمران خان احتیاط سے بات کرتے ہیں، مکالمہ محدود رکھتے ہیں کیونکہ جیل میں ان کی گفتگو ریکارڈ ہورہی ہے" – نجم سیٹھی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمران خان سے جیل میں ملاقات کے بعد صحافی نجم سیٹھی نے ان کے رویے اور گفتگو کے انداز پر روشنی ڈالی۔ سیٹھی کے مطابق، سابق وزیراعظم جیل میں انتہائی محتاط انداز میں بات چیت کرتے ہیں اور صرف مختصر جوابات دیتے ہیں جیسے "ہوں"، "ہاں"، "اچھا"، یا "دیکھ لیں"۔
سیٹھی نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے جیل کے کمرے میں ہر قسم کی گفتگو اور حرکات کو ریکارڈ کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا، "وہاں سینکڑوں خفیہ کیمرے اور مائیکروفون نصب ہیں۔ یہاں تک کہ اگر کوئی سرگوشی میں بھی بات کرے تو وہ بھی ریکارڈ ہو جاتی ہے"۔
https://twitter.com/x/status/1908022177737355404
انہوں نے مزید کہا کہ خان اس بات سے آگاہ ہیں، اسی لیے وہ کسی بھی حساس موضوع پر کھل کر بات نہیں کرتے بلکہ سرہلاتے، ہوں، ہاں، ٹھیک ہے،ا چھا کہنے پر اکتفا کرتے ہیں۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ عمران خان اسلئے احتیاط کرتے ہیں کیونکہ آڈیو ریکارڈ ہورہی ہوتی ہے اور اگر لیک بھی ہوجائے تو وہ انہیں ڈیمیج نہ کرے اور پی ٹی آئی لیڈران اپنی طرف سے کہتے ہیں کہ خان صاحب نے ہاں کردی، یہ مان گئے اور یہ سب اسٹیبلشمنٹ کو مطمئن کرنے کیلئے ہوتا ہے۔