گزشتہ روز پشاور میں عمران خان کے جلسے کے باعث ملک بھر میں یوٹیوب کی ویب سائٹ بند کردی گئی ۔عمران خان کی تقریر لائیو دکھانے پر چینلز پر غیراعلانیہ پابندی تھی جس کی وجہ سے عمران خان کا خطاب یوٹیوب کے مختلف چینلز پر نشر ہونا تھا۔
گزشتہ روز پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کا جلسہ ہورہا ہے جس سے سابق وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرنا تھا، تاہم عین ان کے خطاب سے قبل ملک بھر میں یوٹیوب ویب سائٹ بند ہوگئی جس پر سخت ردعمل دیکھنے کو ملا۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر متعدد لوگ ملک میں یوٹیوب سروس بند ہونے کی شکایت کرتے نظر آئے، اور چند ہی منٹوں میں یوٹیوب ڈاؤن ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ صارفین سوال کرتے نظر آئے کہ جیسے ہی عمران خان جلسہ گاہ پہنچے یوٹیوب سروس بند ہونا شروع ہوگئی، کہاں گیا آزادی اظہار رائے۔
صحافی امیر عباس نے تبصرہ کیا کہ عمران خان کی تقریر پر حکومت نے یوٹیوب بند کر دیا ہے۔ انکی حماقت پر ہنسی آتی ہے،یوٹیوب جیسے کھلے گا عمران کی تقریر اس پر اپلوڈ ہو گی اور پہلے سے زیادہ لوگ دیکھیں گے۔حکومت کا صرف منہ کالا ہو گا۔ اب تو بیچارے اتنا پھنس گئے ہیں کہ اعتراف بھی نہیں کر سکتے کہ یہ کوئی اور کر رہا ہے
شفاء یوسفزئی نے عمران خان کے جلسے کا کلپ شئیر کرتے ہوئے سوال کیا کہ یوٹیوب تو بند کیا جاسکتا ہے لیکن ۔۔۔ اتنی عوام کا کیا کریں گے؟؟؟
ثاقب ورک نے لکھا کہ ویسے میرا پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو مشورہ ہے کہ عمران خان کے پشاور جلسہ کی ریکارڈنگ دیکھ لیں، آپکو پتہ چل جائیگا کہ اصل میں غم و غصہ کا اظہار کس پر کرنا ہے اور توہین عدالت کا نوٹس کس کو دینا ہے !!
صحافی عادل نظامی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پشاور جلسہ سے خطاب کےدوران پاکستان میں یوٹیوب کو مسئلہ ہوگیا ،،، خطاب ختم ہوتے ہیں مسئلہ ختم ہوگیا
ارشد شریف کا کہنا تھا کہ چینل بند، صحافی بند، میڈیا پر پابندی، انٹرنیٹ بند اور اب یوٹیوب بھی بند!! یہ مارشل لاء ہے۔۔
مہرین زہرہ ملک نے عرب نیوز کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے طنز کیا کہ یہ دور عمران خان کا ہے
کامران خان کا کہنا تھا کہ ۔ پشاور میں عمران خان کی عوامی تقریر کے موقع پر غیر معمولی شٹر ڈاؤن۔ کل آپ کو بتایا تھا کہ خان صاحب کو مستقبل قریب میں کسی بھی میڈیم پر براہ راست نشریات کی اجازت نہیں ہوگی۔
علی سلمان علوی نے لکھا کہ آپ ذرا سوچئیے کہ وہ شخص کتنا بڑا عقل کا اندھا ہو گا جس کی دانست میں آج کل کے دور میں میڈیا پر بلیک آؤٹ کر کے، یوٹیوب کی سروسز معطل کر کے انفارمیشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔ ڈفرِاعظم نہ تو یہ 1980 کی دہائی ہے اور نہ ہی یہ جنریشن 1960 والی ہے۔
ثاقب بشیر نے طنز کیا کہ یوٹیوب لاپتہ ہو گئی
احتشام الحق نے لکھا کہ پشاور میں تو سمندر بھی نہیں ہے۔ یہ شارک کہاں سے آگیا اور یوٹیوب کی تار کاٹ دی۔
وسیم عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیں تو بتایا گیا تھا سوشل میڈیا پر پابندی نہیں لگے گئ۔۔ یوٹیوب کی بندش غلط اقدام ہے اس سے بہت سارے پاکستانیوں کی تعلیم روزگار اور تفریخ جڑی ہے۔۔ جو کرنا ہے آئین اور قانون کے اندر کریں شخصی آزادیوں کو بحال رکھیں تبھی بہتری ہو گئ۔۔
مغیث علی نے تبصرہ کیا کہ یہ کس نے مشورہ دیا ہوگا کہ یوٹیوب بند کر دو، قوم عمران خان کو نہیں سن پائے گی؟ کیا آپ کو نہیں پتہ آپ تقریریں نہیں روک سکتے ؟ بتائیں کیا آپ کو نہیں معلوم پشاور جلسہ میں عمران خان نے کیا کہا ؟