عمران خان کو طیبہ گل کیس میں آج انکوائری افسر کے سامنے پیش ہونے کا حکم

tayba-gul-case-imran-khan-nab.jpg


طیبہ گل کیس میں اسلام آباد پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان، سابق پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعظم اعظم خان اور جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق تینوں کو آج انکوائری افسر کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا،اسلام آباد پولیس کے مطابق انکوائری افسران نے جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا، افسران ان مقامات سے ثبوت جمع کریں گے جہاں طیبہ گل کو رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت ون لاہور کے جج نے انکوائری افسران کو 18 اپریل کو طلب کر رکھا ہے، احتساب عدالت نے آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد کو انکوائری افسر مقرر کیا ہے۔

طیبہ گل کا نام2019 میں پاکستان کے میڈیا پر اس وقت سامنے آیا تھا جب چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے خلاف ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد چیئرمین نیب کے استعفے کا مطالبہ بھی زور پکڑنے لگا تھا تاہم انھوں نے تمام الزامات مسترد کر دیے تھے اور اسے اپنے خلاف گمراہ کن پراپیگنڈہ قرار دیا تھا۔

نیب افسر کی طرف سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 24 جون 2022 کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا ہے۔

انھوں نے استدعا کی تھی کہ عدالت سات جولائی 2022 کے منٹس آف میٹنگ کی کارروائی کو کالعدم قرار دے اور عدالت اپنے آئینی دائرہ اختیار کے تحت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو کسی بھی کارروائی سے روک دے۔

وفاقی حکومت نے طیبہ گل کی جانب قومی احتساب بیورو کے سابق چیئرمین جسٹس جاوید اقبال ریٹائرڈ پرجنسی ہراسانی اور وزیراعظم ہاؤس میں اغوا کرکے رکھنے کے الزامات پر تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن بنایا تھا۔

سابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال پرہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون طیبہ گل نے الزام لگایا تھا کہ 45 دن انہیں اور ان کے شوہر کو پرائم منسٹر ہاؤس میں ان کی مرضی کے برخلاف حبس بیجا میں رکھا گیا اور موبائل بھی لے لیے گئے تھے،انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے میری ویڈیوز حاصل کر کے نیب میں اپنے کیس بند کرو ائے۔
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
سر سے لیکر پیروں تک چُومنے والے "ریٹائرڈ جج" کو نہیں بلایا ؟؟؟
 

zulfi786

Politcal Worker (100+ posts)
tayba-gul-case-imran-khan-nab.jpg


طیبہ گل کیس میں اسلام آباد پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان، سابق پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعظم اعظم خان اور جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق تینوں کو آج انکوائری افسر کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا،اسلام آباد پولیس کے مطابق انکوائری افسران نے جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا، افسران ان مقامات سے ثبوت جمع کریں گے جہاں طیبہ گل کو رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت ون لاہور کے جج نے انکوائری افسران کو 18 اپریل کو طلب کر رکھا ہے، احتساب عدالت نے آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد کو انکوائری افسر مقرر کیا ہے۔

طیبہ گل کا نام2019 میں پاکستان کے میڈیا پر اس وقت سامنے آیا تھا جب چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے خلاف ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد چیئرمین نیب کے استعفے کا مطالبہ بھی زور پکڑنے لگا تھا تاہم انھوں نے تمام الزامات مسترد کر دیے تھے اور اسے اپنے خلاف گمراہ کن پراپیگنڈہ قرار دیا تھا۔

نیب افسر کی طرف سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 24 جون 2022 کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا ہے۔

انھوں نے استدعا کی تھی کہ عدالت سات جولائی 2022 کے منٹس آف میٹنگ کی کارروائی کو کالعدم قرار دے اور عدالت اپنے آئینی دائرہ اختیار کے تحت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو کسی بھی کارروائی سے روک دے۔

وفاقی حکومت نے طیبہ گل کی جانب قومی احتساب بیورو کے سابق چیئرمین جسٹس جاوید اقبال ریٹائرڈ پرجنسی ہراسانی اور وزیراعظم ہاؤس میں اغوا کرکے رکھنے کے الزامات پر تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن بنایا تھا۔

سابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال پرہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون طیبہ گل نے الزام لگایا تھا کہ 45 دن انہیں اور ان کے شوہر کو پرائم منسٹر ہاؤس میں ان کی مرضی کے برخلاف حبس بیجا میں رکھا گیا اور موبائل بھی لے لیے گئے تھے،انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے میری ویڈیوز حاصل کر کے نیب میں اپنے کیس بند کرو ائے۔
Absolutely bull-shit. It's another dirty attempt by noon's goons and B Asim Munir to taint Imran Khan in a frivolous case. Inshallah, they will be defeated in this case as well.
 

frustrated

Councller (250+ posts)
The Ganjas were known womanizers. they all collected an assorted group of women. Some were smarter than them and married them for their only plus point, money and lots of it while others got shafted and were left holding the limp rag, Like the girl who was shafted by son of Showbaz and then Saqib Nisar tried to mend the fences. Even Babloo and doubloo tried to wick a few servants and some caretakers of their children but the courts which is full of characterless judges is blind to their escapades. Only Imran is visible to the crooked judges and even of he sneezes it is considered a big crime.