
دی نیوز کے صحافی فاروق اقدس نے دعویٰ کیا ہے کہ مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اٹک جیل میں قید سابق وزیراعظم کو کو بیرون ملک بھیجنے کی پیشکش کیلئے حکمت عملی بنائی جارہی ہے۔
فاروق اقدس کے مطابق لیول پلینگ فیلڈ حکمت عملی پر عملدرآمد کیلئے فضا بنائی جارہی ہے جس کے تحت آنے والے انتخابات میں ملک کی بڑی جماعتوں جن میں ن لیگ، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف شامل ہیں،کو یکساں مواقع فراہم کئے جائیں گے لیکن تینوں جماعتوں کے قائدین کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
ان کے ذرائع کے مطابق ن لیگ کے رہنما مسلسل دعویٰ اور اس بات کا اظہار کررہے ہیں کہ نواز شریف چوتھی مرتبہ ملک کے وزیراعظم بنیں گے اور انتخابات میں حصہ لینے کیلئے جلد ہی پاکستان واپس آکر انتخابی مہم کی قیادت کریں گے مگر انکی راہ میں راہ میں قانونی اور آئینی پیچیدگیاں موجود ہیں اگر وہ وطن واپس آنے کا ارادہ کر بھی لیتے ہیں تو انہیں وطن واپسی پر پہلے جیل جانا پڑے گا،
دی نیوز کے صحافی کے دعوے کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان ملک سے باہر جانے کیلئے تیار ہوجائیں گے؟ اگر وہ تیار ہوبھی جائیں تو انہیں کیسے بھیجا جائے گا؟ کیا صدر عارف علوی کے ذریعے سزا معاف کرکے؟ کیا عمران خان کو بھی ویسے ہی بھیجا جائے گا جیسے نوازشریف کو مشرف نے جدہ بھیجا۔
دوسری جانب اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ عمران خان ملک سے باہر جائیں، انہوں نے گزشتہ دنوں اپنے وکیل سے کہا تھا کہ وہ اس سیل میں ہزار سال بھی پڑے رہیں تو انہیں کوئی پرواہ نہیں۔ انہیں غلامی منظور نہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ikah1h1h1h121.jpg