
پاکستان میں تعینات روسی سفیر ڈنیلا گانیج کا کہنا ہے کہ عمران خان حکومت کو ہٹانے میں بہت سے عوامل کارفرما تھے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کی بنیادی وجہ داخلی تبدیلیاں تھیں۔
ڈنیلا گانیج نے کہا کہ امریکا جب کسی سے غیر مطمئن ہوتا ہے تو وہ اس کے لیے مسائل پید کرتا ہے۔ عمران خان کے معاملے میں یہ ایک اہم فیکٹر ضرور تھا مگر کلیدی نہیں۔روسی سفیر ڈنیلا گانیج نے کہا کہ عمران خان کو سنجیدہ نوعیت کے اندرونی مسائل کا سامنا نہ ہوتا تو وہ سازش کے باوجود وزیراعظم رہ سکتے تھے۔
13جون 2022 کو بھی ایک انٹرویو میں روسی سفیر نے کہا تھا کہ دورہ روس عمران خان حکومت کے گرنے کی وجہ بنا۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل آج نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا ماسکو میں ہونا اور یوکرین پر حملہ ایک اتفاق ہے۔
https://twitter.com/x/status/1625557435686748160
انہوں نے کہا اگر عمران خان کو پتہ ہوتا تو اس دن کبھی نہ آتے، عمران خان بنیادی طور پر ایک ایماندار آدمی ہے اور وہ اپنے لوگوں کی بہتری چاہتے ہیں۔ روس اور یوکرین جنگ کے حوالے سے روسی سفیر نے بتایا کہ روس کو نیٹو کی نقل وحرکت پر بھی تشویش تھی،ہمارے بارڈر پر نیٹو کی نقل و حرکت یوکرین جنگ کی وجہ تھی۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کئی بار یہ دعوے کر چکے ہیں کہ روس کا دورہ کرنے پر امریکا ناراض تھا جس کے بعد امریکی سازش کے تحت ان کی حکومت گرائی گئی۔ عمران خان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایک سازش کے تحت ان کی حکومت ہٹائی گئی جس میں امریکا کے کہنے پر اسٹیبلشمنٹ اور ان کی دیگر مخالف جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کامیاب بنائی۔
عمران خان نے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد ’امریکی غلامی نامنظور‘ کی مہم بھی چلائی جسے عوام میں خاصی مقبولیت ملی۔ ساتھ ہی عمران خان یہ بھی دعوی کرتے ہیں سابق آرمی چیف نے امریکا کو یہ تاثر دیا کہ میں امریکا مخالف ہوں۔