
حکومت عمران خان کوکیوں نااہل کروانےپرتلی ہوئی ہے؟ کیا اس کا مقصدعمران خان سے بارگیننگ ہے؟
اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن میں ایک ریفرنس جمع کرایا ہےجس کے مطابق عمران خان نےتوشہ خانہ کے تحائف اپنےالیکشن گوشواروں میں ظاہر نہیں کئے اور نہ ہی بیچے گئےان تحائف کی رقوم اپنے گوشواروں میں ظاہر کی گئی ہیں لہٰذا عمران خان کو تاحیات نااہل کیا جائے۔
سوال یہ ہےکہ کیا عمران خان کو اس بنیاد پر نااہل کیا جاسکتا ہے؟ تو تاثر یہ ہے کہ جو چیف الیکشن کمشنر کا تحریک انصاف کے ساتھ رویہ ہے، عمران خان کونااہل کیا جاسکتا ہے۔
اگر عمران خان نے تحائف بیچے اور اسکی رقم جن بنک اکاؤنٹس میں ڈیپازٹ ہوئی ، وہ بنک اکاؤنٹس تو عمران خان نےالیکشن کمیشن میں ظاہر کئے ہوئےہیں۔عمران خان خود کہہ چکے ہیں توشہ خان کی گھڑی بیچ کر انہوں نے بنی گالہ کی سڑک بنوائی توکیاسڑک بھی عمران خان کو اپنے گوشواروں میں ظاہر کرنالازمی تھی؟
یہ وہ ٹیکنیکل ایشوز ہیں جن کی بنیاد پر ن لیگ نااہلی چاہتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق عمران خان کو نااہل کروانے کے پیچھے بھی بڑی گیم ہے کہ عمران خان کو نااہل کرواکران سے ڈیل کروائی ہے کہ وہ تاحیات نااہلی کا قانون ختم کروانے کیلئے پی ڈی ایم کی مدد کریں،چونکہ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ہے تو نوازشریف کی وطن واپس آنے میں مدد کریں اور انہیں جیل کی بجائے جاتی امراء میں نظربند کریں۔
اسکے بعد نوازشریف کے خلاف مقدمات میں روڑے نہ اٹکائیں اور ان کی سزائیں ختم ہونےدیں تاکہ نوازشریف آئندہ دوبارہ وزارت اعظمیٰ کی کرسی پر بیٹھ سکیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ایک خطرناک چال ہے جو بیک فائر کرسکتی ہے، اگر عمران خان نااہل ہوبھی گیا توزیادہ سے زیادہ کیا ہوگا، الیکشن نہیں لڑسکےگا اور وزیراعظم نہیں بن سکے گا لیکن اسکی پارٹی تو الیکشن لڑےگی اور عمران خان کو کوئی اپنے ارکان کی الیکشن کمپین چلانے سےنہیں روک سکےگا۔
اسکا پی ڈی ایم نے توڑ یہ نکالا ہے کہ تحریک انصاف پر ہی کسی طرح پابندی لگادی جائے اور عمران خان اوردیگر پی ٹی آئی قائدین پر مقدمات بناکر انہیں گرفتار کرنیکی کوشش کی جائے تاکہ تحریک انصاف آئندہ الیکشن میں نظر نہ آئے اوراگر تحریک انصاف نئی جماعت بنابھی لے تواسکے قائدین کو گرفتارکرلیا جائے تاکہ خالی میدان مل جائے۔
تاثر یہی ہےکہ ن لیگ یہ کھیل اداروں کو استعمال کرکے کھیلے گی، چیف الیکشن کمشنر ن لیگ کا اپنا ہے، ایف آئی اے انکےانڈر ہے،اسٹیٹ بنک، ایس ای سی پی اوردیگر ادارے بھی حکومت کےماتحت ہیں لیکن معید پیرزادہ سمجھتے ہیں کہ یہ پلان بیک فائر کر جائے گا۔
صحافی عدنان عادل کےمطابق پلان ہے کہ نواز شریف کی تا حیات نا اہلی کو ختم کرنے کو آئینی ترمیم کی جائے۔ ایک شخص کیلیے کی گئی قانون سازی چیلنج ہوگی۔ اسلیے پہلے عمران خان کو نا اہل قرار دلوایا جائے۔ پھر آئینی ترمیم کی جائے۔ جواز دیا جائے کہ نئے قانون کا فائدہ صرف نواز شریف کو نہیں بلکہ عمران خان کو بھی ہوگا۔
https://twitter.com/x/status/1555803746021556224
اینکرعمران خان کا کہنا تھاکہ پہلے بلی تھیلے سے باہر جھانک رہی تھی، اب تو واضح طور پر باہر آگئی ہے، نوازشریف کی نااہلی ختم کروانےکیلئے عمران خان کونااہل کروانا بہت ضروری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ساری گیم نوازشریف اورجہانگیر ترین کو اہل کرنے کیلئے کی گئی ہے۔
صحافی اسد کھرل کا کہنا تھا کہ اصل خبر یہ ہے کہ نوازشریف اور جہانگیر ترین کو اہل کرنے کےلئے عمران خان کو نااہل کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ عمران خان کیساتھ ان کو بھی اہل کیاجاسکے نیب ترامیم کے بعد نوازشریف،مریم نواز وغیرہ کیخلاف سزائیں کیسز ختم ہونے کے بعد از خود ختم ہو جائیں گی
https://twitter.com/x/status/1555559674656837633
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/im111h2h1112.jpg