
روس کے صدر اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات اس وقت دنیا بھر کے میڈیا کیلئے توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے ایسے میں مغرب کے کچھ خبررساں اداروں نے پراپیگنڈے کیلئے غیر اہم چیز کو موضوع بحث بنادیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق جب سے دنیا بھر میں کورونا نے سر اٹھایا ہے تب سے روسی صدر نے دنیا بھر کی متعدد اہم شخصیات اور مختلف ملکوں کے حکمرانوں سے ملاقات کی جن میں مغربی ممالک کے حکمران بھی شامل تھے مگر ان ملاقاتوں میں سماجی فاصلے کو یقینی بنایا گیا۔
ان ملاقاتوں میں روسی صدر نے اپنے اور مہمان کے درمیان ایک بڑی سی میز حائل کردی اور مہمان کو خود سے کافی فاصلے پر بٹھایا، ان ملاقاتوں میں اتنے فاصلے سے متعلق روسی صدر وضاحت دیتا رہا کہ یہ فاصلہ کورونا وائرس کی ایس او پیز کے تحت رکھا گیا ہے۔
تاہم پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کے دوران جو تصاویر میڈیا کو جاری کی گئی ہیں ان میں روسی صدر بغیر کسی فاصلے کی احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھے عمران خان مصافحہ کرتے اور قریب بیٹھ کر گفتگو کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کے ساتھ روسی صدر کی یہ قربت مغرب کے کچھ خبررساں اداروں کو بالکل نہیں بھائی اور انہوں نے اس معاملے پر منفی پراپیگنڈہ کرنا شروع کردیا ہے۔
،سوشل میڈیا صارفین نے اس اقدام کو روس کی جانب سے پاکستان کو دی گئی غیرمعمولی اہمیت قرار دیدیا اور سوال کیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ پیوٹن نے عمران خان کیلئے سماجی فاصلہ تک کم کردیا۔
https://twitter.com/x/status/1496936718292987913 https://twitter.com/x/status/1496901670466375691 https://twitter.com/x/status/1496852492012904450 https://twitter.com/x/status/1496828536430149633
امریکی تجزیہ کار مائیکل کنگلیمن کا اس پر کہنا تھا کہ عمران خان پیر سے ہونیوالی ڈویلپمنٹ کے بعد پیوٹن سے ملنے والے پہلے عالمی رہنما نہیں ہوں گے۔آج آذربائیجان کے صدر بہت بڑے سائز کے ٹیبل پر بیٹھنے کے لیے ماسکو میں تھے۔
https://twitter.com/x/status/1496198715283025921
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یوکرین کے بارے میں پبلک میں کچھ نہیں کہا اور دو طرفہ تعلقات پر توجہ مرکوز کی۔ عمران خان سے بھی یہی توقع رکھی جاسکتی ہے۔
مختلف حلقوں کی جانب سے کورونا وائرس کے دوران ہونے والی روس کے صدر کی فرانسیس صدر ، ایرانی سپریم لیڈر اور دیگر سے ہونے والی ملاقاتوں کے تصاویر اور عمران خان کے ساتھ ملاقات کی تصاویر کو نشر کرکے موازنہ کیا جارہا ہے اور سوال اٹھایا جارہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں ایسی قربت کیوں؟

یہ بات بھی سوشل میڈیا اور مختلف سرکلز میں زبربحث ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر کے درمیان ایک گھنٹے کی ملاقات طے تھی لیکن اس ملاقات کا دورانیہ بڑھا دیا گیا اور یہ ملاقات تین گھنٹے میں ہوئی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-ah1h1121.jpg
Last edited: