عمران خان نےکس کے مشورے پر سول نافرمانی تحریک مؤخر کی؟ لطیف کھوسہ نے بتادیا

khosa.jpg


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما لطیف کھوسہ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پہلے مذاکرات کے بارے میں بات کرنے سے انکار کرتی تھی، لیکن اب جب کہ اُنہوں نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، تو یہ تمسخر کا نشانہ بنی ہوئی ہے۔

اپنے بیان میں لطیف کھوسہ نے یہ بھی کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک کی کال محمود اچکزئی، اختر مینگل اور دیگر کے مشورے پر مؤخر کی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جن کے ذریعے انہیں سیاسی منظرنامے پر لایا گیا ہے، وہی ان کی غلامی کر رہے ہیں۔ کھوسہ نے 26 ویں ترمیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے واضح ہو گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے عدلیہ پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

لطیف کھوسہ کا مزید کہنا تھا کہ "کیا ان من پسند فیصلوں سے ملک میں استحکام آئے گا؟" اُن کے خیال میں جب تک ملک میں سیاسی استحکام قائم نہیں کیا جائے گا، تب تک معاشی استحکام بھی ممکن نہیں ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں سیاسی کشیدگی اور عدم استحکام اپنی عروج پر ہے۔​
 

Back
Top