عمران خان، اس ملک کے بائیس کروڑ لوگوں کے ایک سال کا صحت کا بجٹ کل ملا کر پانچ سو ارب بنتا ہے۔اسمیں سو ارب اور کسی بجٹ سے نکالیں۔ تعلیم سے نکال لیں۔ لیکن اسٹیل ملز کے نو ہزار ملازمین کی نوکری نہ جانے دیں۔ باقی بائیس کروڑ بغیر علاج کے مرجائیں، کوئی بری بات نہیں۔ یہ قوم برداشت کر لے گی۔
عمران خان، اس ملک کے ڈیفنس کا بجٹ ، چھ لاکھ سے زیادہ فوج کے لیئے ساڑھے گیارہ سو ارب ہے۔ اس میں سے آدھے پیسے نکال لیں۔ یہ چھ لاکھ فوج گھاس کھا کر گزارہ کر لے گی۔ بائیس کروڑ عوام میں سے آدھے بم دھماکوں میں مرنے کو ترجیح دے گی۔ لیکن ان نو ہزار ملازمین کی نوکری بچائیں۔ اسٹیل مل میں ساڑھے پانچ سو ارب روپے لگائیں۔
عمران خان، یہ ادارہ زیادہ سے زیادہ آٹھ سے دس ارب روپے منافع دے سکتا ہے۔ اس حساب سے اگلے پچاس یا ساٹھ سالوں میں یہ ساڑھے پانچ سو ارب روپیہ قومی خزانے میں واپس کردیگا۔ آپ اتنی سی دیر انتظار کر لیں۔ دیکھیں ان نو ہزار لوگوں سے کیئے وعدے کو دیکھیں۔
کرونا پھیلا ہے تو کیا ہوا؟ آمدنی نصف رہ گئی تو کیا ہوا؟ آپ اپنا وعدہ دیکھیں۔ یہاں ساڑھے پانچ سو ارب ہی تو لگنا ہے۔ کرونا کے لیئے پورے بائیس کروڑ عوام کو دئیے بارہ سو ارب روپے کے پیکج کو نصف کر لیں۔ گیارہ کروڑ لوگوں کو متاثر ہونے دیں، لیکن ان نو ہزار لوگوں کے روزگار کو دیکھیں۔
اپنا وعدہ دیکھیں، اور کچھ نہ دیکھیں۔
اسد عمر کو سمجھائیں۔
آپ بس اپنا وعدہ دیکھیں، یہ بھول جائیں کہ اس پیکیج سے جو ان ملازمین کو دیا جا رہا ہے، ان میں سے اڑتالیس فیصد کی عمر پچاس سال سے زائد ہے۔ لہٰذا انکی رقم بھی اتنی بنے گی کہ سالوں انکو روزگار کی فکر نہیں ہوگی۔باقی ماندہ کو بھی جو ملے گا، وہ دو سے تین سال کی تنخواہ ہوگی۔ بھلا اس پیکج سے انکو کیا ملے گا؟ صرف دو یا تین سال کی تنخواہ ؟ ارے یہ کہاں کا انصاف ہے جناب؟ جب باقی حکومتیں گھر بیٹھے انکو پانچ سال سے تنخواہیں دے سکتی ہیں، تو آپ کیوں نہیں؟
آپ بس ساڑھے پانچ سو ارب لگائیں یہاں پر اور اپنے بقایا تین سال بعد گھر جائیں۔ پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی حکومت تین سال بعد آ کر آپکو اس ادارے کو پھر سے بھلے اتنے یا اس سے زیادہ نقصان میں لے جا کر دکھائیں۔ اس کی نجکاری نہ کریں۔
نہیں تو یہ ساڑھے پانچ سو ارب سندھ حکومت کے بجٹ میں سے کاٹیں اور انکو اسٹیل ملز چلانے کے لیئے دے دیں۔
یہ ضرور ان نو ہزار ملازمین کا درد اپنے سینے میں رکھتے ہیں۔ یہ یقیناً انکار نہیں کریں گے۔
آپ بس اپنا وعدہ یاد رکھیں۔ باقی یہ بائیس کروڑ عوام برداشت کر لے گی۔ آپ گھبرائیں نہیں۔
عمران خان، اس ملک کے ڈیفنس کا بجٹ ، چھ لاکھ سے زیادہ فوج کے لیئے ساڑھے گیارہ سو ارب ہے۔ اس میں سے آدھے پیسے نکال لیں۔ یہ چھ لاکھ فوج گھاس کھا کر گزارہ کر لے گی۔ بائیس کروڑ عوام میں سے آدھے بم دھماکوں میں مرنے کو ترجیح دے گی۔ لیکن ان نو ہزار ملازمین کی نوکری بچائیں۔ اسٹیل مل میں ساڑھے پانچ سو ارب روپے لگائیں۔
عمران خان، یہ ادارہ زیادہ سے زیادہ آٹھ سے دس ارب روپے منافع دے سکتا ہے۔ اس حساب سے اگلے پچاس یا ساٹھ سالوں میں یہ ساڑھے پانچ سو ارب روپیہ قومی خزانے میں واپس کردیگا۔ آپ اتنی سی دیر انتظار کر لیں۔ دیکھیں ان نو ہزار لوگوں سے کیئے وعدے کو دیکھیں۔
کرونا پھیلا ہے تو کیا ہوا؟ آمدنی نصف رہ گئی تو کیا ہوا؟ آپ اپنا وعدہ دیکھیں۔ یہاں ساڑھے پانچ سو ارب ہی تو لگنا ہے۔ کرونا کے لیئے پورے بائیس کروڑ عوام کو دئیے بارہ سو ارب روپے کے پیکج کو نصف کر لیں۔ گیارہ کروڑ لوگوں کو متاثر ہونے دیں، لیکن ان نو ہزار لوگوں کے روزگار کو دیکھیں۔
اپنا وعدہ دیکھیں، اور کچھ نہ دیکھیں۔
اسد عمر کو سمجھائیں۔
آپ بس اپنا وعدہ دیکھیں، یہ بھول جائیں کہ اس پیکیج سے جو ان ملازمین کو دیا جا رہا ہے، ان میں سے اڑتالیس فیصد کی عمر پچاس سال سے زائد ہے۔ لہٰذا انکی رقم بھی اتنی بنے گی کہ سالوں انکو روزگار کی فکر نہیں ہوگی۔باقی ماندہ کو بھی جو ملے گا، وہ دو سے تین سال کی تنخواہ ہوگی۔ بھلا اس پیکج سے انکو کیا ملے گا؟ صرف دو یا تین سال کی تنخواہ ؟ ارے یہ کہاں کا انصاف ہے جناب؟ جب باقی حکومتیں گھر بیٹھے انکو پانچ سال سے تنخواہیں دے سکتی ہیں، تو آپ کیوں نہیں؟
آپ بس ساڑھے پانچ سو ارب لگائیں یہاں پر اور اپنے بقایا تین سال بعد گھر جائیں۔ پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی حکومت تین سال بعد آ کر آپکو اس ادارے کو پھر سے بھلے اتنے یا اس سے زیادہ نقصان میں لے جا کر دکھائیں۔ اس کی نجکاری نہ کریں۔
نہیں تو یہ ساڑھے پانچ سو ارب سندھ حکومت کے بجٹ میں سے کاٹیں اور انکو اسٹیل ملز چلانے کے لیئے دے دیں۔
یہ ضرور ان نو ہزار ملازمین کا درد اپنے سینے میں رکھتے ہیں۔ یہ یقیناً انکار نہیں کریں گے۔
آپ بس اپنا وعدہ یاد رکھیں۔ باقی یہ بائیس کروڑ عوام برداشت کر لے گی۔ آپ گھبرائیں نہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/miDVQTd.jpg
Last edited by a moderator: