
عمامہ کے بجائے ٹوپی پہننے پر استاد نے شاگرد کے ساتھ ناروا سلوک کی انتہا کردی,نہ صرف توہین آمیز گفتگو کی بلکہ سزا بھی دلوائی اور بھری محفل میں توہین رسول کا فتوی بھی دے دیا, ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ایکس صارفین نے خوب آڑے ہاتھوں لیا.
ایک صارف نے لکھا مذہب جب ہدایت کے بجائے بیماری بن کر روح میں اتر جائے تو ایسے دو نمبر ملّا وبائیں بن کر معاشرے کو برباد کرنے لگتے ہیں,یہ شخص اپنے شاگرد پر توہین رسول کا فتویٰ تک اس لئے دے رہا ہے کہ اس نے عمامے کے بجائے ٹوپی پہن رکھی ہے,اس مذہبی بیمار بے غیر ت سے کوئی پوچھے کے عمامہ کب سے مذہبی تعلیم کے حصول کے ساتھ لازم و ملزوم ہو گیا ہے؟؟؟
https://twitter.com/x/status/1849057386876522530
مونا سکندر نے لکھا پھر تو بنا داڑھی والے مسلمان ہی نہ رہے ان کے نزدیک,ان ہی مدارس سے گستاخی کے فتوے نکلتے ہیں پھر,لیکن یہ ہر مدرسے میں نہیں ہوتا,اسلام تو رواداری کا مذہب ہے
https://twitter.com/x/status/1849136512648274203
شرمینا ہاشمی نے لکھا ذہنی طور پر بیمار لوگ ہیں یہ.
https://twitter.com/x/status/1849145639843557814
کوئی ایسا نظام نافذ کیا جائے، کہ ان جیسے جاہل مولوی صاحبان سے پاکستان کی جان چھوٹ جائے, یہ اسلام دوست نہیں اسلام کے دشمن ہیں خدارا اپنے بچوں کو ان ظالموں کے ہاتھ نہ دیں.
https://twitter.com/x/status/1849079540418822307
ایسے بیمار ذہن والوں کے پاس اپنے بچوں کو تعلیم دینے سے بہتر ہے گھر پہ خود پڑھا لو
https://twitter.com/x/status/1849070524833436035
اعوان نے لکھا انکا طرزِ عمل بلکل بھی درست نہیں، مگر آپ کے سوال و جواب، حضور پرنور نبی کریم رؤف الرحیم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم عموماً عمامہ ہی پہنتے تھے اور کبھی ننگے سر مبارک بھی رہے زلفیں ہمیشہ رکھیں جو کہ ان مولانا صاحب کی بھی نہیں.
https://twitter.com/x/status/1849102799927157107
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/aamah1i12.jpg