
سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ علی زئی نے کہا ہے کہ ان کے بھائی اویس خان علی زئی کے قتل کو تقریباً دو ماہ گزر چکے ہیں، مگر مقتول کے قاتل کو تاحال قانون کے حوالے نہیں کیا گیا۔ علی زئی کے مطابق ان کے بھائی کے قتل میں ملوث شخص پاکستان نیوی کا حاضر سروس اہلکار ہے، جس نے جرم کے بعد دوبارہ اپنی ڈیوٹی جوائن کر لی ہے۔
علی زئی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس نے مکمل شواہد حاصل کر کے پاکستان نیوی کو فراہم کر دیے ہیں، مگر اس کے باوجود نیوی حکام نے اب تک ملزم کو پولیس کے حوالے نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بھائی فیصل امین خان اور فوکَل پرسن یار محمد نیازی سمیت دیگر صوبائی حکام نے تصدیق کی ہے کہ پولیس اور صوبائی حکومت اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کر چکے ہیں اور اب معاملہ صرف نیوی کی جانب سے رکا ہوا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1937406017509224572
علی زئی نے پاکستان نیوی سے درخواست کی ہے کہ ملزم کو فی الفور پولیس کے حوالے کیا جائے تاکہ آزاد اور منصفانہ عدالتی کارروائی ممکن ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ ملزم عدالت میں پیش ہو اور جرم کے قانونی انجام کو پہنچے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انصاف کے حصول کے لیے پُرامن اور قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے اور امید رکھتے ہیں کہ ریاستی ادارے قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔