
صحافی صدیق جان نے عطاء تارڑ کا ایک کلپ شئیر کیا جس میں وہ شاہزیب خانزادہ کے شو میں سائفر کیس کی تفصیلات بتارہے ہیں اور بتارہے ہیں کہ عمران خان کا ریمانڈ کیسے ہوا اور کتنے دنوں کا ہوا، جج نے جسمانی ریمانڈ کیوں نہیں دیا۔
صدیق جان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی صاحب کے مطابق وہ غیر جانبدار ہیں، اس لیے وہ کیسز میں مداخلت نہیں کررہے،ان کے مطابق عمران خان کا سائفر کیس ایف آئی اے قانون کے مطابق دیکھ رہی ہے، جبکہ ن لیگ کے پاس سائفر کیس کی مکمل تفصیلات موجود ہیں۔
ن لیگ کے ایک وکیل عطا تارڑ نےانکشاف کیا ہے کہ ایف آئی اے نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جوکہ جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین صاحب نے مسترد کرتے ہوئے عمران خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا۔
https://twitter.com/x/status/1696590165031129605
صدیق جان نے مزید کہا کہ یہ بات پہلی مرتبہ سامنے آرہی ہے، عمران خان کی لیگل ٹیم اور میڈیا سمیت کسی کو اس بات کا علم نہیں تھا جو کہ عطا تارڑ کو معلوم تھی، حالانکہ عدالت کی پروسیڈنگ ان کیمرا ہیں
عمران خان کے وکیل علی اعجاز بٹر نے کہا کہ توشہ خانہ کے بعد سائفر خانہ کا تماشہ شروع کر دیا گیاہے کوئی تو قانون اس ملک میں رہنے دیں۔عطا تارڑ کا سائفر کیس سے تعلق ہی نہیں ہے نہ یہ ایف آر میں کمپلینٹ ہے مگرکہتے ہیں کہ سائفر کیس میں ایف آئی اے نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی مگر مسترد ہوئی اور جوڈیشل کر دیا گیا،
https://twitter.com/x/status/1696597491003617347
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کب کی گئی کیا عمران خان کو اسکا بتایا گیا؟ کیا انکے وکلاء کو بتایا گیا؟ اسکا مطلب قانون بھی آپکی مرضی سے چلے گا عدالت بھی آپکی مرضی سے چلے گی ، ایک شخص کی نفرت میں سارا نظامِ عدل تباہ کر دیا گیا ہے۔
صحافی ثاقب بشیر نے کہا کہ عطا تارڑ صاحب کی معلومات یقینا درست ہوں گی لیکن سوال فئیر ٹرائل کا ہے کہ کب عمران خان کو عدالت پیش کیا گیا ؟ یا کیا جج جیل میں گئے ؟ وہاں عمران خان کو پیش کیا گیا اور جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہوئی ؟ اور جوڈیشل ریمانڈ 30 اگست تک دے دیا گیا ۔۔
https://twitter.com/x/status/1696593538711163121
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ سب کچھ ملزم کی معلومات کے بغیر ہی ہو گیا تو اس عدالتی آرڈر پر سوال اٹھے گا کہ کیسے ایسا آرڈر ہو سکتا ہے جہاں بغیر ملزم کی معلومات طلبی پیشی کے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ عطا تارڑ کے دعوے کے بعد سیکرٹ ایکٹس (عمران خان سائفر کیس) کے جج دلاور 2.0 بن گئے۔
https://twitter.com/x/status/1696606597693288832
ملیحہ ہاشمی نے کہا کہ عطا تارڑ کے اس ہولناک انکشاف نے موجودہ نگران حکومت کی غیر جانبداری پر بڑے سوال اٹھا دیے ہیں۔سائفر کیس میں توشہ خانہ کیس سے بھی کہیں زیادہ بڑھ کر جھول ہیں، جو اللّه نے خود ان کے منہ سے اگلوا دیے ہیں۔ اب یہ سب ریکارڈ کا حصہ بنے گا۔
https://twitter.com/x/status/1696617989783642177
ملیحہ ہاشمی نے سوال اٹھایا کہ عطا تارڑ نے نگران حکومت کے پی ڈی ایم کے ساتھ ملے ہوئے ہونے کا ثبوت دے دیا ہے۔
صحافی ریاض چمکنی نے کہا کہ سائفر کیس میں عمران خان کا ریمانڈ کب ہوا تھا ؟ عطاء تارڑ نے میرے ساتھ گفتگو میں پہلے دفعہ بتا دیا۔ اس بات کا آج تک عمران خان کے وکلاء کو بھی نہیں پتہ تھا لیکن عطاء تارڑ کو سب کچھ معلوم تھا
https://twitter.com/x/status/1696601170066751715
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/attat111h21.jpg