
انسانی حقوق کمیشن نے سال 2022 سے متعلق سالانہ رپورٹ میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو آئینی عمل قرار دے دیا،چیئرپرسن ایچ آر سی پاکستان حنا جیلانی نے سیکریٹری جنرل حارث خلیق و دیگر کی موجودگی میں تقریب کے دوران سالانہ رپورٹ جاری کی۔
انہوں نے کہا عدلیہ کو اس بات کا اختیار نہیں ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کا حکم دے،سال 2022 میں عمران خان تحریک عدم اعتماد کا ووٹ ہار گئے، اس سے قبل سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی تحریک عدم اعتماد کے خلاف رولنگ غیر آئینی قرار دی۔
حنا جیلانی نے کہا سال 2022 میں سیاسی و معاشی ہنگامہ آرائی پر تشویش ہے، یہ برس 2021ء سے مختلف نہیں رہا،سال 2022 میں سیلاب کی تباہ کاریوں نے لوگوں کی سماجی و معاشی پریشانیوں میں اضافہ کیا، اس ہی برس دہشت گردی اور مذہبی انتہاپسندی نے دوبارہ سر اٹھایا۔
ایچ آر سی کی چیئرپرسن نے کہا یہ معاملہ خصوصی طور پر خیبر پختونخوا میں دیکھا گیا، فوجی آپریشنز کے باوجود یہ عناصر بار بار سر اٹھاتے رہے،سال 2022 میں سیاسی ہنگامہ اور بحران عروج پر رہا جس سے جمہوری ترقی کو نقصان پہنچا جبکہ سیاسی ہنگامے نے پارلیمنٹ کو کمزور کیا۔
حنا جیلانی نے مزید کہا فوج نے عوامی طور پر سیاسی امور سے علیحدگی کا اعلان کیا، ابھی بھی اس انتظار میں ہیں کہ سیاسی و جمہوری عمل کب ہوگا، دودھ کا جلا بھی چھاج پھونک پھونک کر پیتا ہے،اس عمل میں الیکشن بھی شامل ہیں، ادارے آئین و حقوق کے تحفظ کی بجائے لوگوں کو کنفیوژ کر رہے ہیں۔
چیئرپرسن ایچ آر سی نے کہا ملک میں آزادی اظہار کا احترام نہیں کیا جارہا، ملک میں کچھ مثبت پیشرفت بھی ہوئی، وہ خواتین اور بچوں کے بارے میں قانون سازی ہے،ایچ آر سی کی رپورٹ میں عدلیہ کے حوالے سے بھی دوٹوک مؤقف اختیار کیا گیا۔
کمیشن کی چیئرپرسن نے جبری گمشدگیوں، آزادی اظہار رائے، اقلیتوں اور ٹرانسجینڈرز کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی کھلے الفاظ میں مذمت کی،ایچ آر سی نے سول سوسائٹی پر پابندیوں کے بارے میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئےکہا سول سوسائٹی کو ریاست کی طرف سے سختیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/no-cf-hrc-hina.jpg