عارف نقوی کی پارٹی فنڈنگ: کیا ایف بی آئی تحریک انصاف سے تحقیقات کرسکتی ہے؟

arif-naqvi-1121.jpg

نجی ٹی وی چینل 92 نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کی فارن فنڈنگ کامعاملہ نیارخ اختیارکرگیا ہے اور ایف بی آئی تحریک انصاف سے بھی تحقیقات کرسکتی ہے۔

نجی چینل کے مطابق ووٹن کرکٹ کلب ابراج گروپ کی ملکیت ہے ، جس نے تحریک انصاف کو 21لاکھ ڈالرکی فنڈنگ کی ۔ اس کلب کے سی ای او عارف نقوی پر امریکا میں ایک ارب ڈالر کے فراڈ کا الزام ہے ۔

عارف نقوی ، امریکی سرمایہ داروں اور پنشرز کا پیسہ خورد برد کرنے پر عارف نقوی امریکی عدالت کو مطلوب ہیں۔

دستاویز کے مطابق یہ رقم یوبی ایل بینک میں ٹرانسفر ہوئی، سٹیٹ بینک کی ہدایت پر بینک نے تفصیل فراہم کی جبکہ سکروٹنی کمیٹی کو فنڈز کی مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ چینل کے مطابق ویسٹ ووڈ گارڈنز لندن سے بھی 24ہزار ڈالر فنڈ ملے جسکی تفصیلات سے سکروٹنی کمیٹی کو آگاہ نہیں کیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1480407805832085507
نجی چینل کا ذرائع کے حوالے سے یہ بھی کہنا ہے کہ ایف بی آئی کو خدشہ ہے کہ فراڈ کے ذریعے کمائے گئے ایک ارب ڈالر میں سے ہی پی ٹی آئی کو ہی فنڈنگ کی گئی جسکی تحقیقات ممکنہ طور پر ایف بی آئی بھی کر سکتی ہے جو یقینی طور پر تحریک انصاف سے بھی تحقیقات کیلئے آئے گی۔

چینل نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ عارف نقوی کے ایک عزیز نے 67 ملین ڈالر پی ٹی آئی کو دیئے اور عارف نقوی کو وزیرخزانہ بنایا جانا تھا ۔

کیس میں ابراج گروپ کے 5 میں سے ایک بھارتی اور ایک مصری ڈائریکٹر پہلے ہی وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔ابراج گروپ نے امریکی انویسٹرز کے 14 ارب ڈالرز میں سے ایک ارب ڈالرکا فراڈ کیا تھا جسکے بعد عارف نقوی امریکا سے فرار ہوگئے تھے۔

دبئی کی عدالت بھی عارف نقوی کو 381 ملین ڈالر کے فراڈ پر سزا سنا چکی ہے۔برطانیہ میں عارف نقوی کو تب گرفتار کیا گیا جب وہ برطانیہ پہنچے۔

خیال رہے کہ عارف نقوی کا اس وقت برطانیہ کی عدالت میں ٹرائل ہو رہا ہے ،برطانیہ کی ذیلی عدالت اور ہوم ڈیپارٹمنٹ عارف نقوی کو امریکاکے حوالے کرنے کی اجازت دے چکے ہیں، عارف نقوی امریکا منتقلی اور ٹرائل نہیں چاہتے ، اسلئے انکی اپیل برطانوی ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے ۔

اس حوالے سے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے دعویٰ کیا کہ عارف نقوی کی کمپنی سوئی سدرن کے87ارب نہیں دے رہی تھی، میں نے ان سے 87ارب روپے کی ریکوری کی، میرا خیال تھا وزیراعظم عمران خان خوش ہوں گے، مگر انہوں نے مجھے بلایا اور کہنے لگے تمہیں پتا نہیں عارف نقوی میرا دوست ہے، وہ ہماری پارٹی کو فنڈنگ کرتا ہے۔


انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈی جی ایف آئی اے کو کیس دبانے کیلئے ہدایات دی تھیں، ڈی جی ایف آئی اے کے انکار پر کے ای ایس سی کا چینی کمپنی کو فروخت کرنے کا منصوبہ ناکام ہو گیا۔

اس حوالے سےا عتزازاحسن کا کہنا ہے کہ اگر سی ای او ابراج گروپ عارف نقوی کیخلاف مقدمہ ثابت ہوجائے تو یقینی طور پر اسکا اثرتحریک انصاف اور اسکی سیاست پر بھی پڑے گایہ بھی دیکھنا ہوگاکہ فارن فنڈنگ ثابت ہونے سے پارٹی سربراہ نااہل ہوسکتے ہیں یانہیں؟

ان کا کہنا ہے کہ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ غیرملکی فنڈنگ کس قسم کی ہے جسکے باعث پارٹی کو تحلیل کیاجاسکتاہے یاپارٹی عہدیداران کوڈس کوالیفائی کیاجاسکتاہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پرسب جماعتوں کومل کرسوچناپڑے گاورنہ سب جماعتیں خسارے میں رہیں گی،فارن فنڈنگ کا مقصد دیکھناپڑے گا،اسکے بارے میں رولز بننے چاہئیں۔

کچھ روز قبل وفاقی وزیر علی زیدی نے تسلیم کیاکہ عارف نقوی نے پاکستان تحریک انصاف کو 21 لاکھ ڈالر دیئے۔

علی زیدی کا کہنا ہے ہے کہ عارف نقوی کی مرضی ہے وہ کسی کو بھی ڈونیشن دیں، وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا خود جواب دیں گے۔
 

Back
Top