
ترکیہ میں فلسطینیوں کے حق میں سرکاری سطح پر ہونے والے مظاہروں اور ترک صدر کی اسرائیل پر سخت تنقید کے بعد اسرائیل نے ترکیہ سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلوالیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج ترکیہ میں فلسطین کے خلاف اسرائیل حملوں کی مذمت میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی، احتجاج مظاہرے سے ترک صدر طیب رجب اردوگان نے خطاب کیا اور اسرائیلی جارحیت پرسخت تنقید کرتے ہوئے حماس اور فلسطین کی پرزور حمایت کا اعلان کیا۔
ترک صدر نے اسرائیلی جارحیت پر امریکہ اور مغربی ممالک کی مجرمانہ خاموشی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ غزہ میں ہونےو الے قتل عام میں اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکہ اورمغرب برابر کے شریک ہیں، غزہ میں ہونے والے قتل عام پر ہم اسرائیل کو دنیا کے سامنے جنگی مجرم کے طور پر پیش کریں گے،اگر امریکہ اور مغربی ممالک اسرائیل کی پشت سے ہٹ جائیں تو اسرائیل تین دن میں ختم ہوجائے۔
ترک صدر کی سخت تنقید پر اسرائیل نے ترکیہ میں اپنے سفارتی عملے کو واپس بلوانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ایک بیان میں کہا کہ ترکیہ کی جانب سے بڑھتے ہوئے بیانات کے بعد اسرائیل ترکیہ تعلقات کا از سر نو جائزہ لے رہے ہیں،اسی لیے ترکیہ سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلوانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر توانائی نے رجب اردوگان کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج طیب اردوگان نے احتجاجی ریلی میں خطاب کرکے اپنا اخوان المسلمون کا اصلی چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/erodgan11h13i.jpg