ضمنی الیکشن،اتحادیوں نےسربراہ پی ڈی ایم فضل الرحمان کےاعلان کوہوامیں اڑادیا

7fazalurrehamanspdmdmeltion.jpg

حکمران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان کے باوجود ن لیگ نے انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری شروع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نا لینےکے معاملے پر اختلافات کا شکار ہوگیا ہے، ن لیگی امیدوار نے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان کوہوا میں اڑاتےہوئے میدان میں اترنا شروع ہوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی میں ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آگئےہیں،ن لیگ کی جانب سے تمام جماعتوں کی جانب سے متفقہ فیصلہ کرنےکی تمام کوششیں بھی رائیگاں چلی گئی ہیں،اور ن لیگی امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی بھی جمع کروانا شروع کردیئے ہیں۔


پیپلزپارٹی نے بائیکاٹ کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ پیپلزپارٹی اب پی ڈی ایم اتحاد کا حصہ نہیں رہی ہے اس لیے وہ پی ڈی ایم قیادت کے فیصلے ماننے کی پابند نہیں ہے اور اپنے سیاسی فیصلے کرنے میں مکمل طور پر آزاد ہے۔

پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم قیادت نے انتخابات کے بائیکاٹ کے حوالے سے فیصلہ کرنے سے پہلے مشاورت نہیں کی، اگر مشاورت کی جاتی تو اس معاملے میں ضرور سوچا جاتا۔
 

Hitlist by amjad chaudhry

Politcal Worker (100+ posts)
Premium Member
7fazalurrehamanspdmdmeltion.jpg

حکمران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان کے باوجود ن لیگ نے انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری شروع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نا لینےکے معاملے پر اختلافات کا شکار ہوگیا ہے، ن لیگی امیدوار نے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان کوہوا میں اڑاتےہوئے میدان میں اترنا شروع ہوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی میں ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آگئےہیں،ن لیگ کی جانب سے تمام جماعتوں کی جانب سے متفقہ فیصلہ کرنےکی تمام کوششیں بھی رائیگاں چلی گئی ہیں،اور ن لیگی امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی بھی جمع کروانا شروع کردیئے ہیں۔


پیپلزپارٹی نے بائیکاٹ کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ پیپلزپارٹی اب پی ڈی ایم اتحاد کا حصہ نہیں رہی ہے اس لیے وہ پی ڈی ایم قیادت کے فیصلے ماننے کی پابند نہیں ہے اور اپنے سیاسی فیصلے کرنے میں مکمل طور پر آزاد ہے۔

پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم قیادت نے انتخابات کے بائیکاٹ کے حوالے سے فیصلہ کرنے سے پہلے مشاورت نہیں کی، اگر مشاورت کی جاتی تو اس معاملے میں ضرور سوچا جاتا۔
یہ تو ہونا ہی تھا مولانا صاحب کو اپنی اوقات نظر آ گئی ہوگی کہ ان کا کوئی چانس نہیں ہے عمران خان کے سونامی کے سامنے
مولانا صاحب کی سیاست ختم ہو چکی ہے وہ صرف اسٹبلشمنٹ کے وینٹی لیٹر پر سانس لے رہے ہیں
 

Zainsha

Chief Minister (5k+ posts)
اِس سارے معاملے کے سب سے بڑے لوزر ہوں گے

مولانا ڈیزل

اور

ایم کیو ایم کے لینڈی کتے۔۔