صدر آزاد کشمیر کی آرڈیننس واپس لینے اور گرفتار افراد کو رہا کرنے کی ہدایت

7barristersultanksjjhd.png

آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے حکومت آزاد کشمیر کو پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس فوری طور پر واپس لینے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ ان کا یہ اقدام عوامی احتجاج اور حکومت مخالف مظاہروں کے بعد سامنے آیا ہے، جو آرڈیننس کے نفاذ کے خلاف کئی روز سے جاری تھے۔

آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومتی وزرا کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان بات چیت ناکام ہونے کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے لانگ مارچ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ مظاہرین مظفر آباد سے انٹری پوائنٹ برارکوٹ کی طرف روانہ ہوئے اور برارکوٹ پہنچ کر دھرنا دے دیا۔ پونچھ ڈویژن میں بھی کوہالہ انٹری پوائنٹ اور پلندری میں ڈھلکوٹ کے انٹری پوائنٹ کو بند کر دیا گیا، جس سے علاقے میں ٹریفک معطل ہو گئی اور عوامی نقل و حمل بری طرح متاثر ہوئی۔

https://twitter.com/x/status/1865439195927355668
صدر آزاد کشمیر نے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کو ایک باضابطہ خط لکھ کر حکومت کو آرڈیننس واپس لینے اور اس کے تحت گرفتار کیے گئے تمام افراد کی فوری رہائی کا حکم دیا۔ حکومت آزاد کشمیر نے صدر کی ہدایت پر فوری عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1865462990377460085
یاد رہے کہ حکومت آزاد کشمیر نے تقریباً ایک ماہ قبل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے احتجاجی جلسے، جلوس اور مظاہروں پر پابندی عائد کی تھی۔ اس آرڈیننس کی خلاف ورزی کی سزا 7 سال تک قید مقرر کی گئی تھی، جس پر عوامی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔

بعد ازاں، 3 دسمبر کو آزاد کشمیر کی سپریم کورٹ نے حکومت کے اس متنازع صدارتی آرڈیننس کو معطل کر دیا تھا، لیکن حکومت کی جانب سے مؤثر عمل درآمد جاری رہا، جس کے خلاف عوامی احتجاج نے شدت اختیار کر لی۔
 

Back
Top