صدرمملکت کے خط پر نوازشریف کی وزیراعظم کو ہدایت

sadaha.jpg

صدر کے خط پر نوازشریف کی ہدایت۔۔وفاقی وزیر قانون سمیت اہم پارٹی رہنمائوں نے شہباز شریف سے ملاقات میں خط کا موثر جواب دینے کی تجویز دی تھی: ذرائع

نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے وزیراعظم کو لکھے گئے خط کے بعد شہباز شریف نے قائد مسلم لیگ ن وسابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے مشاورت کے لیے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ میاں محمد نوازشریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو ہدایت کی ہے کہ خط کے جواب میں تمام حقائق کو عوام کے سامنے رکھیں۔

ذرائع کے مطابق اس سے پہلے وفاقی وزیر قانون سمیت اہم پارٹی رہنمائوں نے شہباز شریف سے ملاقات میں خط کا موثر جواب دینے کی تجویز دی تھی اور حکومتی ترجمان وپارٹی رہنمائوں کو اس حوالے سے بھرپور ردعمل دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

صدر مملکت نے گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف کو انتخابات بارے خط لکھ کر کہا تھا کہ متعلقہ حکام کو صوبائی اسمبلیوں میں مقررہ وقت پر انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کیلئے ہدایات دیں اور توہین عدالت سمیت مزید پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے اقدامات کریں۔

خط کے متن کے مطابق الیکشن کمیشن کی معاونت کیلئے وفاق اور صوبائی حکومت کو متعلقہ حکام کو ہدایات دینے، انسانی حقوق کی پامالی سے باز رہنے کا کہا گیا تھا۔ صوبائی اسمبلیاں تحلیل ہونے پر 90 روز میں انتخابات آئین کے مطابق ضروری ہیں۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے صدر مملکت کو تاریخ تجویز کرنے اور گورنر خیبرپختونخوا کو بھی تاریخ تجویز کرنے کا حکم دیا تھا۔

عارف علوی نے لکھا کہ وفاق اور نگران حکومتوں نے متعلقہ محکموں کو الیکشن کمیشن سے تعاون کرنے سے معذوری ظاہر کرنے کا کہا ہے جبکہ آئین کے مطابق وفاقی وصوبائی ایگزیکٹو اتھارٹی کا فرض ہے کہ الیکشن کمیشن کی معاونت کریں۔ میری رائے کے مطابق متعلقہ محکموں اور ایگزیکٹو اتھارٹیز آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

30 اپریل کو اعلان کردہ تاریخ پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عملدرآمد نہیں کیا جو سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ خط میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، شہریوں کیخلاف طاقت کے غلط استعمال کی سنگینی اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے مظالم پر وزیراعظم کی توجہ دلائی گئی تھی ۔ یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کیلئے 9 اکتوبر کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔
 

Raja7866

Minister (2k+ posts)
ڈاکٹر صاحب ڈاکو تو وہ ہے جس نے 2018 کا الیکشن اپنے باپ باجوہ اور فیض حمید سے ملکر چرایا تھا۔ ڈاکو عمران نیازی ہے لیکن آپ جیسے لوگ عقل سے بالکل پیدل ہیں
اللہ آپکو اس ماہ مقدس میں ہدایت رے۔ آمین
 

Aristo

Minister (2k+ posts)
ڈاکٹر صاحب ڈاکو تو وہ ہے جس نے 2018 کا الیکشن اپنے باپ باجوہ اور فیض حمید سے ملکر چرایا تھا۔ ڈاکو عمران نیازی ہے لیکن آپ جیسے لوگ عقل سے بالکل پیدل ہیں
اللہ آپکو اس ماہ مقدس میں ہدایت رے۔ آمین
جناب عقل قل صاحب عمران خان نے فوج سے مل کر الیکشن چرایا تھا یعنی عوام میں تو اس کا ووٹ تھا ہی نہیں اب تو فوج میں بھی اس کا کوئ نہیں عوام میں ووٹ نہیں فوج میں حمایتی نہں تو فوری الیکشن کروائیں عوام کے سامنے رکھیں اس کی اصلیت ڈر کیوں رہی ہے اپ کی ڈنگر پارٹی ؟ کہیں اپ کا موقف حقیقت کے برعکس کھوتا دماغ کی پیداوار تو نہی؟ سوچے گا زرور اگر دمعاغ ساتھ دے تو جزاک اللہ