صحت مند زندگی کے دس سُنہری اُصول

Uncle Q

Minister (2k+ posts)

​2015
کی دس عادات: رکھیں صحت مند، خوش باش

کیا آپ نئے سال میں صحت مند اور خوش باش زندگی چاہتے ہیں؟ کیونکہ وہ مقولہ تو آپ نے سنا ہی ہوگا کہ صحت ہی دولت ہے جس کے بغیر زندگی میں خوشی کا تصور ممکن ہی نہیں۔



تو نئے سال پر خود ایسے عہد نہ کریں جنھیں آپ پورا کر ہی نہیں سکتے بلکہ بس اپنے طرز زندگی میں چند چھوٹی تبدیلیاں لاکر آپ اپنی صحت، مزاج، توجہ کو بہتر بنا کر 2015 میں فٹ زندگی کا مزہ لوٹ سکتے ہیں۔


کھڑے رہنے کی عادت اپنا کر
54ba43d077690.jpg




اگر آپ نے یہ جملہ سنا نہیں تو جان لیں کہ بیٹھنے کی عادت آپ کو آہستہ آہستہ مار دیتی ہے۔ مختصر مدت کے لیے کرسی سے چپکے رہنا آپ کے پٹھوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے کیونکہ یہ جسم میں دوران خون کی گردش کو متاثر کرتی ہے اور جسمانی ورم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ طویل المدتی بنیادوں پر بات کی جائے تو یہ طرز زندگی موٹاپے کا شکار تو بناتا ہی ہے اس کے ساتھ ساتھ امراض قلب اور ذیابیطس جیسی جان لیوا بیماریاں بھی جسم کا حصہ بن جاتی ہیں اور کینسر کی مختلف اقسام بھی آپ کو دبوچ سکتی ہیں۔


کولڈ ڈرنکس سے دوری
54ba43d2dd4a0.jpg


انسانی دماغ ہمیشہ سے ہی مٹھاس کا دیوانہ رہا ہے مگر ماضی میں کبھی ہمارے آباء و اجداد کو بہت زیادہ چینی اور کیلوریز سے بھرپور کولڈ ڈرنکس جیسی چیز نہیں ملی تھی۔ اس کا بہت زیادہ استعمال موٹاپے کا شکار کرتا ہے جبکہ اس سے پیدا ہونے والا کیمیائی ردعمل دماغ کو بتاتا ہے کہ ہم کچھ اچھا کر رہے ہیں حالانکہ ایسا ہوتا نہیں، اس کے نتیجے میں چینی کا استعمال ایک عادت بن جاتی ہے جسے ترک کرنا ناممکن سا ہوجاتا ہے جو ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور فالج وغیرہ کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔


گھر سے باہر نکلنا
54ba43d69264f.jpg


گھروں اور دفاتر سے کچھ دیر کے لیے باہر نکلنا مزاج کو خوشگوار بنانے اور تخلیقی سوچ کو جلا دینے کا تیز رفتار طریقہ ہے۔ گھر سے چہل قدمی کو معمول بنالینے سے ناصرف یاداشت مضبوط ہوتی ہے بلکہ اس سے خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔


کھڑکی کے قریب رہنا
54ba43d13bd7d.jpg


کھڑکی کے قریب باہر کا نظارہ کرنے کے ساتھ ساتھ یہ عادت آپ کے مزاج کو بھی خوشگوار بناتی ہے اور دن بھر دماغ کو چوکس رکھنے اور رات کو جلد سونے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ قدرتی روشنی میں رہنے سے خاص طور پر دن کے آغاز میں، جسم کی اندرونی گھڑی کو درست طریقے سے کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔ جن افراد کے دفاتر کھڑکیوں سے محروم ہوتے ہیں انہیں راتوں کو سونے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے اور اوسطاً ہر ماہ پندرہ گھنٹے کی نیند سے محروم رہتے ہیں۔


شکرگزاری کا تحریری اظہار
54ba43d0b5320.jpg



سننے میں عجیب تو لگے گا مگر چھوٹی چھوٹی باتوں پر شکر کا تحریری اظہار کسی بھی فرد کے مزاج اور رشتوں پر حقیقی اور دیرپا مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ حالیہ تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہفتہ وار شکرگزاری کا تحریر کی صورت میں اظہار انسان کے اندر امید کی کرن جگاتا ہے اور زندگی پر اطمینان بڑھاتا ہے۔


اپنے مقصد کو تحریر میں لانا
54ba43d246d7c.jpg


مثبت سوچ طاقتور ہوسکتی ہے مگر اپنے تصور کو خیال کی حد تک رکھنا مقصد کے حصول کے لیے کافی ثابت نہیں ہوتا۔ ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اپنے مثبت خیالات اور اپنے ذاتی رویے کے بارے میں لکھنا زندگی کے لیے طے کردہ مقاصد کا سب سے بہترین راستہ ثابت ہوسکتا ہے جس سے صحت کی بہتری کا راستہ بھی کھل جاتا ہے۔


گوشت کی جگہ پھلیوں، بیجوں یا اجناس کو ترجیح دینا
54ba43d5aa747.jpg


گوشت کو مکمل طور پر غذا سے نکال دینا بھی انتہاپسندانہ اقدام ہوگا بس کوشش یہ ہونی چاہئے کہ اس کا استعمال کم ہو۔ کم گوشت کا استعمال زندگی کی مدت میں اضافہ کردیتا ہے اور متعدد خطرناک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ ٹو، موٹاپے، میٹابولک سینڈروم، فشار خون اور کینسر وغیرہ سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔


لفٹ کی جگہ سیڑھیوں کا استعمال
54ba43d39304f.jpg


اپنے دفاتر یا اپارٹمنٹس بلڈنگ میں لفٹوں میں ہجوم کا حصہ بننے کی بجائے سیڑھیوں کا راستہ اپنائیں جو کہ ایک ورزش سے کم نہیں۔ سیڑھیاں چڑھنے کا دورانیہ چاہے چند منٹ ہی کیوں نہ ہو اس سے جسم کو متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق کچھ منٹ کی یہ ورزش پورا دن جسم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے اور اس سے انہیں وہ فوائد بھی حاصل ہوجاتے ہیں جو لوگ عام طور پر روزانہ آدھے گھنٹے تک ورزش کرکے حاصل کرتے ہیں۔


پودوں کو گھر کا حصہ بنانا
54ba43d46b156.jpg


کچھ پھول اپنے رہائشی کمرے میں لائیں یا اپنی میز پر کوئی پودا رکھ دیں۔ آپ کے گھر یا دفتر میں سبزے کی یہ معمولی سی جھلک مزاج کو خوشگوار بنانے کے ساتھ جذباتی طور پر مستحکم شخصیت بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ یہ پودے گھر کی چاردیواری میں موجود مضر صحت آلودگی کو بھی جذب کرلیتے ہیں جو گلے کے راستے آپ کے پھیپھڑے میں جاکر تباہ کن اثرات کا سبب بن سکتی ہے۔


کمپیوٹر اسکرین سے کچھ دیر کی دوری

54ba43d0cea27.jpg


کمپیوٹرز، اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ کی اسکرینوں کو ہر وقت گھورتے رہنا آنکھوں کی نمی کو خشک کرنے کا باعث بن جاتا ہے اور لوگ آنکھوں کے مختلف امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔ کمپیوٹر یا ٹیبلیٹ کو دیکھتے ہوئے ہم نا صرف بہت کم پلکیں جھپکا رہے ہوتے ہیں بلکہ ہماری آنکھیں بھی زیادہ پھیلی ہوئی ہوتی ہیں جس سے نمی بہت تیزی سے خشکی کا شکار ہوجاتی ہے۔

Source
 

Back
Top