
تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی کنول شوزب کا خاتون صحافی کی جانب سے یرغمال بنانے کا الزام پر ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم این اے کنول شوزب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ مختلف نیوز چینلر پر بریکنگ چل رہی ہے کہ انہوں نے خاتون صحافی بتول راجپوت کو گھر میں بند کر رکھا ہے، اس کے بعد سے مختلف صحافیوں کی جانب سے میرے خلاف ٹوئٹس آنی شروع ہو گئیں۔
کنول شوزب نے کہا کہ آپ سب دیکھ سکتے ہیں کہ ان خاتون صحافی کی تواضع کے لئے یہ سب لوازمات رکھے ہوئے ہیں، وہ آئیں میرا انٹرویو لینے لیکن انہوں نے بجائے میرے ایشو پر بات کرنے کے مختلف دیگر ایشوز پر بات شروع کر دی۔
کنول شوزب نے کہا کہ خاتون نے صحافت کے ایشوز، لبرل بریگیڈ ، جو پورا مافیا ہے اس کے ایشوز اٹھانے شروع کر دیئے، میری پارٹی کے لوگوں پر لیبلنگ شروع کر دی، ایم این اے اور وفاقی وزیروں کے نام لینے شروع کر دیئے تو میں نے ان کو بولا کہ آپ میرا انٹرویو لینے آئی ہیں بیچ میں یہ ایشوز کہاں سے آگئے، براہ مہربانی آپ یہ انٹرویو ڈیلیٹ کر دیں میں یہ نہیں چلوانا چاہتی، آپ دوبارہ انٹرویو لے لیں۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم تو یہی انٹرویو چلائیں گے، آپ اس پر مزاحمت نہیں کر سکتیں تو میں نے ان سے درخواست کی کہ انٹرویو تو دونوں کی باہمی رضامندی سے ہوتا ہے، کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ آپ کسی سے زبردستی انٹرویو دلوائیں، تو ان خاتون نے اپنے پروڈیوسر کو فون کیا جن کا نام غالبا محسن تھا، ان کو کہا کہ کنول صاحبہ انٹرویو نہیں دے رہیں ہمارے ساتھ زیادتی اور بدتمیزی کی ہے، اور کہتی ہیں کہ انٹرویو ڈیلیٹ کریں تو آپ ان سے بات کریں۔
https://twitter.com/x/status/1502258209066602497
کنول شوزب کا کہنا تھا انہوں نے میری بات کروائی تو وہ حضرت مجھے کہنے لگے کہ آپ ایم این اے ہیں تو آپ کا دماغ کیوں اتنا گرم ہو گیا ہے اپنے دماغ کو ٹھنڈا رکھیں، تو میں نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں کہا میں نے انہوں نے انٹرویو لیا جو میں چلوانا نہیں چاہتی، ہمارا ایک باہمی معاہدہ ہونا چاہیئے آپ زبردستی یو انٹرویو لے کے نہیں چلا سکتے تو انہوں نے جواب دیا کہ آپ کر کے تو دیکھیں میں آپ پر ایف آئی آر کرواوں گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ میں نے ایک بار پھر خاتون صحافی سے درخواست کی معاملے کو نہ بڑھائیں اورانٹرویو ڈیلیٹ کر دیں تو انہوں نے کہا کہ یہ تو اب میری ہو گئی، ان محترمہ نے اپنی صحافت میں واپسی کے لئے اس کو خواہ مخواہ کا ذریعہ بنا لیا ہے۔
انہوں نے حامد میر کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ آپ نے بغیر تحقیق کئے یہ الزام لگا دیا کہ آپ کے گینگ کی رکن بتول راجپوت جن کو گھٹیا صحافت کی وجہ سے پہلے بھی چینلز نے نکال دیا تھا، انھیں میں نے حبس بے جا میں رکھا اس کو آزادی صحافت کہیں گے؟ نوبت یہ ہے کہ اب آپ لوگوں کو گھروں میں گھس کر بلیک میل کریں گے، اغوا کا الزام لگا دیں گے؟
انہوں نے لکھا کہ کل کی پیشی کے بعد مجھے پورا یقین تھا کہ ایسا حملہ مجھ پر ہوگا پر میں اس کا بھرپور جواب دونگی۔ میڈیا کو بلیک میلنگ کیلئے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ آپ گھروں میں گھس کر حملے کریں یہ نہیں ہو سکتا۔
https://twitter.com/x/status/1502295421770936325
اس موقع پر کنول شوذب نے بتول راجپوت کے وٹس ایپ میسیجز کے سکرین شاٹس بھی شئیر کئے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے میڈیا گینگ کے زریعے میرے خلاف صحافتی ٹیمیں اکٹھی کر رہی ہیں تاکہ کل ہائیکورٹ میں جو اس لبرل برگیڈ کے آزادئ صحافت کی قلعئ کھلی ہے اس کو دوبارہ لا سکیں اسی لئے یہ پلانٹڈ انٹرویو کا ڈرامہ کیا اور جھوٹے پروپیگنڈا میں اب سب شامل ہیں
https://twitter.com/x/status/1502295421770936325
ان کا مزید کہنا تھا کہ محترمہ آپ اور آپکی ٹیم۔خود آئی اور بتائے ہوئے ٹاپک سے ہٹ کر جان بوجھ کر سوالات شروع کیا جن پر میں نے مزید جواب دینے سے انکار کیا اور ساتھ میں آپکے ساتھ انٹرویو آن ائیر کرنے پر بھی،اصل میں تو ٹارگٹ کچھ اور تھا پر آزادئ صحافت والے ڈرامے میں آپکو اپنا استعمال کرنے نہیں دونگی
https://twitter.com/x/status/1502295424895713280
واضح رہے کہ خاتون صحافی بتول راجپوت نے پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی کنول شوزب پر انھیں یرغمال بنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ کنول شوزب نے خاتون صحافی کو گھر میں بند کر دیا۔ کنول شوزب نے کہا کہ اگر رہائی چاہتی ہو تو پہلے انٹرویو کی ریکارڈنگ ہمارے حوالے کرو۔
https://twitter.com/x/status/1502243028341510145
سینئر صحافی حامد میر نے اپنے تازہ ترین ٹویٹ میں بتایا کہ انہیں خاتون صحافی کا میسج موصول ہوا ہے جس میں بتول راجپوت لکھتی ہیں کہ تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی کنول شوزب نے انہیں گھر میں نظر بند کر دیا اور کہا کہ چند منٹ پہلے اس کے ساتھ کیا گیا انٹرویو ڈیلیٹ کر دو۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kanwal1h11.jpg
Last edited by a moderator: