
جمعہ کے روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لاہور ہائیکورٹ کا ریٹرننگ افسران سے متعلق نوٹیفکیشن معطل کرکے 8 فروری کو ہرصورت الیکشن کروانے کا حکم دیا۔۔ قاضی فائز عیسیٰ نے لاہور ہائیکورٹ پر برہمی کا اظہار کیا اور تحریک انصاف کوبھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
قاضی فائز عیسیٰ نے الیکشن کمیشن کو آج ہی شیڈول جاری کرنیکا حکم دیا جس کے بعد شیڈول جاری کیا گیا۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین نے الیکشن کی شفافیت پر سوالات اٹھائے ۔
صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ جو ڈپٹی کمشنرز اور بیوروکریسی ایک جماعت کو کسی ضلع میں جلسے کرنے کی اجازت نہیں دے رہے وہ 8 فروری صاف شفاف الیکشن کروائیں گ
رائے ثاقب کھرل نے ردعمل دیا کہ قاضی صاحب نے الیکشن کروانے کا دعویٰ کیا تھا، فری اینڈ فیئر کا نہیں کہا تھا۔ بات ختم ۔ رائے ثاقب کھرل
https://twitter.com/x/status/1735682723946127670
وقاص اعوان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور ڈپٹی کمشنر میں کوئی فرق نہیں رہا ،سپریم کورٹ سوال اٹھانے پر توہین عدالت کا نوٹس دیتی ہے ڈپٹی کمشنر بولنے پر نظر بند کر دیتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1735691014114009548
صحافی فہیم اختر نے کہا کہ 8 فروری کو عام انتخابات بھی ایسے ہی صاف شفاف ہونگے جیسے سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے
https://twitter.com/x/status/1735684989625540971
فیاض شاہ نے ردعمل دیا کہ الیکشن کے تکلف کی ضرورت کیا ہے؟قاضی صاحب سیدھا فیصلہ لکھوا دیں کہ نوازشریف بغیر الیکشن پاکستان کا وزیراعظم ہے۔ عوام کا وقت بھی بچے گا اور ٹیکس کے پیسے بھی۔
https://twitter.com/x/status/1735694814505766965
احتشام کیانی کا کہنا تھا کہ قاضی صاحب نے یہ نتیجہ تو فورا نکال لیا کہ تحریکِ انصاف الیکشن ہی نہیں چاہتی لیکن حیران کُن طور پر اُس جماعت کو کچلنے کیلئے جو کاروائیاں کی جا رہی ہیں وہ بہت واضح ہو کر بھی اُنہیں نظر ہی نہیں آتیں
https://twitter.com/x/status/1735674864097181836
نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ جو ڈی سی ایک جماعت کو کسی ضلع میں جلسے کرنے کی اجازت نہیں دے رہے وہ 8 فروری صاف شفاف الیکشن کروائیں گے ؟ کیا یہ بات کرنا بھی توہین عدالت ہے ؟
https://twitter.com/x/status/1735782462935179564
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ عوام کی شرکت کے بغیر نہ تو شفاف الیکشن ہو سکتے نہ ہی الیکشن کا ماحول بن سکتا۔ انصاف مانگنے پر نوٹس ؟
https://twitter.com/x/status/1735969574661808300
رضوان غلیزئی نے کہ اکہ جو ڈپٹی کمشنرز ایک جماعت کو کسی ضلع میں جلسے کرنے کی اجازت نہیں دے رہے وہ 8 فروری صاف شفاف الیکشن کروائیں گے۔ ایک اور تاریخی فیصلہ
https://twitter.com/x/status/1735691373037408307
صحافی ماجد نظامی نے کہا کہ جنرل ایوب خان کو تجویز پیش کی گئی تھی کہ ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر ہی انکی پسندیدہ جماعت کنونشن مسلم لیگ کا ضلعی سیکرٹری ہونا چاہیے۔ کیا موجودہ حالات میں بہترین کارکردگی دیکھانے والے ڈپٹی کمشنرز کو ریٹرننگ آفیسر کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ ن کا ضلعی صدر یا سیکرٹری نامزد کرنا چاہیے۔۔۔؟؟
https://twitter.com/x/status/1735728872769945818
سعید بلوچ نے ردعمل دیا کہ وہ چاہتا تو آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنا سکتا تھا لیکن اس نے دھاندلی زدہ الیکشن کی بنیاد رکھتے ہوئے چھٹیوں پر جانے کو ترجیح دی!!
https://twitter.com/x/status/1735940073235906685
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/qazo1jhj2j3.jpg