Farah Safdar
Citizen

گزشتہ روز ایک بار پھر ایک اور امام بارگاہ کو نشانہ بنایا گیا ہے. ایک مہینے سے بھی کم وقت میں یہ تیسرا واقعہ ہے پہلے شکار پور پھر پشاور اور اب اسلام آباد میں یہ انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا وطن عزیز میں شیعہ مکتبہ فکر کو کوئی پہلی بار ہدف نہیں بنایا گیا-گزشتہ دور حکومت میں کی بار کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے سنکڑوں لو گ بربریت اور دہشت گردی کا شکار ہوئے- کی بار تو ایسا بھی ہوا کہ بسوں اور ٹرینوں سے لوگوں کو اتارا گیا اور انکی شناخت کرنے کے بعد انکو مارا گیا-
یہ ظلم اور بربریت کی انتہا ہے - لیکن تشدد کی یہ تازہ ترین لہر بہت خطرناک ہے- ایک ایسے وقت میں جب افواج پاکستان دہشت گردی کی فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہیں اور پوری قوم اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ دینے کے لئے یکجا ہو چکی ہے وہاں دشمن نے سوچے سمجھے منصوبے کے ساتھ قوم کے اتحاد کو توڑنے کی تیز مہم شروع کی ہے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے لوگ ، انکے رہنما اور دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کے لواحقین صحیح معنوں میں سلام کے حقدار ہیں کہ اس نازک وقت میں انہوں نے کمال صبر کا مظاہرہ دکھایا ہے- پوری قوم کو چاہیے کہ سوگواروں سے اظہار یکجہتی کریں اور انکی جہاں تک ممکن ہو مدد بھی کریں-
اس وقت شیعہ مکتبہ فکر کے لوگ اتحاد کو قائم رکھنے کے لئے جانی قربانی دے رہے ہیں اگر باقی قوم بھی انکے ساتھ کھڑی ہو جائے تو نہ صرف یہ اتحاد اور مضبوط ہو گا بلکہ دہشت گردوں کو زبردست زک پہنچے گی
سب سے گزارش کروں گی کہ اس وقت سب اختلافات بھلا کر مشترکہ دشمن کا مقابلہ کریں میں خود شیعہ نہیں ہوں لیکن اس مشکل گھڑی میں شیعہ بھائیوں کے ساتھ ہوں- مجھے امید ہے کہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے لوگ صبر کا دامن نہیں چھوڑیں گے-
حکومت اور فوج دونوں کو چاہیے کہ ملک بھر کی تمام مسجدوں، امام بارگاہوں اور سکولوں کی سیکورٹی سخت کر دیں کیونکہ ہمارا واسطہ ایک ایسے دشمن سے پر چکا ہے جسکی گراوٹ کی کوئی حد نہیں- الله ہم سب کی حفاظت فرماے آمین
(فرح صفدر)
یہ ظلم اور بربریت کی انتہا ہے - لیکن تشدد کی یہ تازہ ترین لہر بہت خطرناک ہے- ایک ایسے وقت میں جب افواج پاکستان دہشت گردی کی فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہیں اور پوری قوم اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ دینے کے لئے یکجا ہو چکی ہے وہاں دشمن نے سوچے سمجھے منصوبے کے ساتھ قوم کے اتحاد کو توڑنے کی تیز مہم شروع کی ہے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے لوگ ، انکے رہنما اور دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کے لواحقین صحیح معنوں میں سلام کے حقدار ہیں کہ اس نازک وقت میں انہوں نے کمال صبر کا مظاہرہ دکھایا ہے- پوری قوم کو چاہیے کہ سوگواروں سے اظہار یکجہتی کریں اور انکی جہاں تک ممکن ہو مدد بھی کریں-
اس وقت شیعہ مکتبہ فکر کے لوگ اتحاد کو قائم رکھنے کے لئے جانی قربانی دے رہے ہیں اگر باقی قوم بھی انکے ساتھ کھڑی ہو جائے تو نہ صرف یہ اتحاد اور مضبوط ہو گا بلکہ دہشت گردوں کو زبردست زک پہنچے گی
سب سے گزارش کروں گی کہ اس وقت سب اختلافات بھلا کر مشترکہ دشمن کا مقابلہ کریں میں خود شیعہ نہیں ہوں لیکن اس مشکل گھڑی میں شیعہ بھائیوں کے ساتھ ہوں- مجھے امید ہے کہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے لوگ صبر کا دامن نہیں چھوڑیں گے-
حکومت اور فوج دونوں کو چاہیے کہ ملک بھر کی تمام مسجدوں، امام بارگاہوں اور سکولوں کی سیکورٹی سخت کر دیں کیونکہ ہمارا واسطہ ایک ایسے دشمن سے پر چکا ہے جسکی گراوٹ کی کوئی حد نہیں- الله ہم سب کی حفاظت فرماے آمین
(فرح صفدر)
Last edited by a moderator: