
وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی برائے اوورسیز زلفی بخاری نے حکومت کی کمزوریوں کا اعتراف کر لیا، انہوں نے کہا کہ ہماری کمزوری ہے، ہمیں ابتدا میں جوڈیشل ریفارمز (اصلاحات) کرنا تھیں۔
تفصیلات کے مطابق زلفی بخاری نے لندن میں ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ احتسابی عمل کو عدالتوں میں لے جانا مشکل موضوع ہے۔
ایک سوال کے جواب سابق معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر کی بری کارکردگی نہ ہونےکی کئی وجوہات ہیں، ممکنہ طور پر شہزاد اکبر کے پاس ٹیم اچھی نہ تھی یا وہ خود ادارے کےنظام کو بہترطریقے سے نہیں سمجھ سکے۔
انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کو اس لئے معاون خصوصی تعینات کیا گیا تھا تاکہ وہ ملک کے لوٹے ہوئے پیسے واپس لاسکیں اور یا کم ازکم نواز شریف کو واپس لا پائیں گے۔
زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ شہزاد اکبر دونوں مقاصد میں ناکام رہے، نہ پیسہ واپس لاسکے اور نہ ہی نواز شریف کو واپس لا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شہزاداکبر کی ستائش کرنیوالوں کی بھی چھٹی ہونی چاہئے۔ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی نے پی ٹی آئی کو شکست دی۔
زلفی بخاری نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں ہر کوئی مہنگائی کا شکار ہے۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان موسمِ گرما میں برطانیہ کا دورہ کریں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zulfi-bukhi1i1.jpg