
شہباز گل، عمر چیمہ اور اعزاز سید کے درمیان سخت ٹویٹس کا تبادلہ۔شہباز گل کے عمرچیمہ اور اعزازسید کیلئے شکاری کتی، سستے بھڑوے، قبر کا بچھو جیسے الفاظ
اپنے ٹوئٹر پیغام میں عمرچیمہ نے لکھا کہ دوسروں سے اپنے لئے آواز اٹھانے کا مطالبہ کرنے سے پہلے پی ٹی آئی کو اعتراف کرنا ہوگا کہ یہ خود انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مخالفین کیخلاف جھوٹے مقدمات بنانے میں ملوث رہی، مزید برآں اپنی سیاست کیلئے فوج کے جوتے چاٹے اور اب نوبت یہاں تک آ گئی کہ ہر پارٹی کو وہی کچھ کرنا پڑ رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1731222328800063952
چ ی م ہ صاحب جن کے اندر انسانیت ہوتی ہے وہ مظلوم سے پہلے یہ نہیں کہتے کہ آپ میرے ساتھ بیٹھ کر پرانا حساب پورا کرو پھر آپ کے لئیے آواز اٹھاؤں گا۔ پی ٹی آئی کے کھاتے میں جو جرم آپ جیسے جعلی دانشور ڈالتے ہیں سبکو پتہ ہے وہ ظلم بھی اسٹبلشمنٹ کے تھے۔ آپ ایسی سپورٹ پاس رکھیں۔ نہیں چاہئیے۔
https://twitter.com/x/status/1731303225838432486
جواب میں عمر چیمہ نے ٹویٹ کی اور ساتھ میں شہباز گل کی گرفتاری کے وقت عدالت کے باہر وہیل چیئر پر بیٹھے ہوئے سانس اکھڑنے کی ویڈیو شیئر کردی اور کہا کہ مظلوم نہیں تم بدزبان اور بزدل انسان ہو
https://twitter.com/x/status/1731323166923133076
اس پر شہباز گل نے سخت ردعمل کا اظہار کیا اور ماضی میں عمر چیمہ پر ہونے والے تشدد کی تصویر لگاتے ہوئے لکھا کہ عمر چیمہ جتنا بھی گھٹیا صحافی ہو جائے جس دن میں اس پر ہونے والے تشدد کا مزاق اڑاؤں یا اڑانے والے کا ساتھ دوں اللہ مجھے موت دے دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے بھی چیمہ پر تشدد کیا تھا وہ گھٹیا حرکت تھی۔ اور میں اس پر چیمہ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ لیکن چیمہ کتنا بڑا احمق ہے کہ آج بھی تشدد پر مزاق اڑاتا ہے۔ حالانکہ خود تشدد کا شکار ہو چکا۔
https://twitter.com/x/status/1731494791936917890
انہوں نے مزید کہا کہ رانا نثار صاحب میں اللہ کا حضر ناظر جان کر پورے دل سے آپکے اس ٹوئیٹ کی مزمت کرتا ہوں۔ آپ کو بہتر اخلاق دکھانا ہو گا۔ چیمہ پر تشدد ہوا اس پر مذاق نہیں اڑایا جا سکتا۔ ساتھ دیا جا سکتا ہے۔ احترام کیا جا سکتا ہے۔ چیمہ کتنا بھی گر جائے۔ بھلے یہ ہمارا مذاق اڑائے ہم نے اس بات پر مذاق نہیں اڑانا۔
اسکے بعد اعزازسید عمرچیمہ کے دفاع میں آگئے اور شہباز گل کی ٹویٹ کو کوٹ کرتے ہوئے اعزاز سید نے لکھا کہ شہباز گل وہ شخص ہے جس نے سب سے پہلے انٹیلی جینس اداروں کو اپنے رہنما عمران خان اور اسکی اہلیہ کی مخبریاں کیں اور اسی بنا پر ان سے بیرون ملک جانے کی اجازت لی۔
اعزاز سید نے مزید کہا کہ اب باہر بیٹھ کر بھگوڑا گھٹیا باتیں کرتا ہے، یہ ٹویٹ بتاتی ہے کہ اس شخص کے والدین اور اساتذہ نے اسکی ذرا برابر بھی تربیت نہیں کی ۔ ایسی تربیت کرنے والوں پر حیرت ہوتی ہے کیسی پراڈکٹ پیش کی ہے جو ہر وقت انکا نام روش کرتی رہتی یے
https://twitter.com/x/status/1731501168348512542
اعزاز سید کی ٹویٹ پر شہباز گل نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعزاز سید کا نام لئے بغیر ٹویٹ کیا کہ پتہ چلا ہے ایک شکاری کتی نما صحافتی مرادانی طوائف نے آج پھر مجھے کہا کہ میں ڈیل کر کے باہر آیا ہوں۔ جن کے دروازے پر یہ شکاری قبر کا بچھو سہکتا رہتا تھا۔ انہوں نے ڈیلیں کر کے پریس کانفرنس کیں اور پھنس گئے اور ابھی تک پاکستان میں پھنسے بیٹھے ہیں۔ پریس کانفرنس کے باوجود نام ای سی ایل میں شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اللہ کے کرم اور عمران خان کی دعاؤں اور تعاون سے سے باہر آیا ہوں۔اور تیری طرح کے سستے بھڑوے جو ڈیلیں کر کے اپنی صحافت بیچتے ہیں وہ تو مرضی سے ایک لفظ نہیں لکھ سکتے۔ میں تو روز خان کے حق دن رات بول رہا ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1731523254068666753
جواب میں اعزاز سید نے شہباز گل کی ایک ویڈیو شیئر کی اور ساتھ لکھا کہ مرحوم اسماعیل گل صاحب عالم ارواح میں پوتے کی زبان دیکھ کر پریشان ہوتے ہونگے کہ پوتا انکے خاندان کا نام کیسے مٹی میں ملا رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1731550117344542882
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahi11h1hh21.jpg