
منی لانڈرنگ کیس میں شریک ملزم اور رمضان شوگر ملز کے ملازم مسرور انور نے میڈیا سے گفتگو میں کئی اہم انکشافات کردیے،صحافی کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مسرو انور نے انکشاف کیا وہ رمضان شوگر ملز میں کیشیئر کی جاب کرتا تھا۔
صحافی نے مزید سوال کیا کہ چالان کے مطابق جو چپڑاسی فروخت ہوا اس کا اکاؤنٹ آپ چلاتے تھے،جس پر مسرور انور نے جواب دیا کہ میرا چپڑاسی کے اکاؤنٹ سے کوئی تعلق نہیں، مجھے جو بھی کہا گیا کہ بطور کمپنی ملازم میں وہ کیا۔
صحافی نے سوال کیا کہ شہباز شریف کا مسلم ٹاؤن والا اکاؤنٹ کون چلاتا تھا؟ چالان کے مطابق تو وہ اکاؤنٹ آپ چلاتے تھے،جس پر مسرور انور نے اس اکاؤنٹ سے لاتعلقی ظاہر کردی،
صحافی نے سوال کیا کہ آپ جو بے نامی اکاؤنٹ چلاتے تھے اس میں اٹھاسی کروڑ کہاں سے آئے؟جس پر مسرور انور نے جواب دیا کہ مجھے اپنے کسی ایسے اکاؤنٹ کا نہیں پتہ جس میں اتنی رقم ہو۔
احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت 7 فروری تک ملتوی کردی ہے،25 جنوری کو احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی 24 جنوری کو ہونے والی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا،
تاہم شہباز شریف نے حاضری سے معافی کی درخواست دائر کی تھی،رمضان شوگر ملز ریفرنس میں احتساب عدالت نے قرار دیا تھا کہ حمزہ شہباز کے بیان کی روشنی میں بریت کی درخواست پر کارروائی میرٹ کی بنیاد پر ہوگی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/masror-anwar-lhc.jpg
Last edited by a moderator: