نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے مہنگے ایندھن سے چلنے والے پاور پلانٹس کوبند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، یہ فیصلہ طویل المدتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئےکیاگیا ہے۔
خبررساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق بجلی کےموجودہ بحران پر قابو پانے کیلئے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی)نے ایک طویل المدتی منصوبہ بنایا ہے جس کو 19 اکتوبر کو نیپرا کی سماعت میں پیش کیا جائے گا۔
ابتدائی طور پر مہنگے ایندھن سے چلنے والے7 ہزار 339 میگاواٹ کے پاور پلانٹس کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، بند کیےجانے والے پاور پلانٹس میں کے الیکٹرک کے682 میگاواٹ کےپلانٹس بھی شامل ہیں۔
ذرائع کےمطابق نیپرا نے فرنس آئل پر چلنے والے11 پاور پلانٹس،درآمدی ایل این جی پر چلنے والے5 پاورپلانٹس اور گیس پر چلنے پر 3 منصوبوں کو بند کرنے کی تجویز شروع کردیا ہے، دوسری جانب شمسی توانائی کی نیٹ میٹرنگ کے ذریعے4ہزار 320میگاواٹ بجلی بھی سسٹم میں شامل ہونے کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے۔
رپورٹ کےمطابق طویل المدتی منصوبے 2022 سے 2031 کےدرمیان مکمل کیے جائیں گے ، ان منصوبوں سے حاصل ہونے والی بجلی کو منصوبوں کی تکمیل کے بعد سسٹم میں شامل کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے، کہاجارہا ہے کہ اس عرصےکے دوران ملک میں بجلی کی طلب44ہزار668میگاواٹ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
اس حوالےسے نیپرا نے شراکت داروں سے بھی تجاویز طلب کی ہیں جبکہ صوبائی حکومتوں کی تجاویز کو بھی مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔